پاکستان کا پہلا ہائیڈروپونک پراجیکٹ زرعی بارنی یونیورسٹی کی نا اہل انتظامیہ کی نظر ہو گیا ماضی میں کڑوڑو ں روپے کی پیدوارحاصل کر کے اندرون ملک اور بیرون ممالک ایکسپورٹ کر کے زرمبادلہ کماتا رہا مگر تقریبا دو سال کے اندر ہی نا اہل انتظامیہ نے اس کا نقشہ بگاڑ دیا۔ماضی میں ہالینڈ و دیگر ممالک کے اشتراک اور تعاون سے اربوں روپے کی لاگت سے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ انتخاب جی ٹی روڈ کلیام اعوان کے قریب جگہ خرید کر پاکستان میں اپنی نوعیت کے اس جدید ہائیڈروپونک یونٹ کو لگا یا گیا ۔ جو کہ ساوتھ ایشیا ء میں اپنی طرز کا یہ پہلا ہائیڈرو پونک یونٹ ہے جواندروان ملک اوردیگر ممالک کے تاجروں کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ ہائیڈروپونک یونٹ سے اعلیٰ قسم کی سبزیات کی پیدوارحاصل کر کے اندرون ملک اور سعودی عرب، قطر ، دبئی، بحرین، اور یورپ متعدد ممالک میں اس سے پیدا ہونے والے مصنوعات کو ایکسپورٹ کیا جاتا رہا ۔ شروع میں یہ ہالینڈ و دیگر ممالک سے آنے والے ماہرین کے زیر نگرانی چلتا رہا اوربعد ازاں 2009میں انتظامیہ نے اربوں روپے کی لاگت ساوتھ ایشیا ء میں اپنی نوعیت کے بننے والے اس پراجیکٹ کو فری آف کاسٹ زرعی بارانی یونیورسٹی راولپنڈی کو ڈونیٹ کر دیا تاکہ اس پراجیکٹ سے جدید پیدوار حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ جدید سبزیات اور پھلوں کی بہتر پیدواراور کسانوں کی رہنمائی کے لئے جدید تحقیاتی مرکز بنایا جائے تاکہ تحقیق کے حوالے سے بھی اس پراجیکٹ میں کام جاری رہ سکے۔ 2009سے 2013 تک پراجیکٹ کو یونیورسٹی انتظامیہ نے بطریق احسن چلایا اور اسے تحقیقاتی عمل کے ساتھ ساتھ ہزروں ٹن پیدوار حاصل کر کے اندرون ملک اور بیرون ممالک اعلیٰ نسل کے کڑوڑوں روپے کی سبزیات ایکسپورٹ کرتا رہا مگر 2013کے بعدزرعی بارنی یونیوسٹی راولپنڈی کی انتظامیہ نے محض اقربا پروری اور ذاتی پسند اور نا پسند کی پالیسی اختیار کر کے اربوں روپوں کی لاگت سے بننے والے ہائیڈرو پونک پراجیکٹ کا ستیا ناس کر دیا مختلف حیلے بہانوں سے پراجیکٹ پر کام کرنے والے ٹرینڈ اور ماہر افرادکو فارغ کر کے مند پسند افراد کو تعینا ت کیاگیا نا تجربہ کاراورجدیدہائیڈ روپونک ٹیکنالوجی سے ناواقف اور سفارشی افراد نے تھوڑے ہی عرصے میں پراجیکٹ کا حلیہ بگاڑ دیاجس سے اس کی پیدوار نہ ہونے کے برابر رہ گئی دوسری جانب پراجیکٹ سے فارغ کئے جانے والے افراد کا فائدہ سعودی تاجر نے اٹھا یا اوربارانی یونیورسٹی راولپنڈی کے براجیکٹ سے فارغ کئے جانے والے تمام ورکرز کو اچھی مراعات دے کر سعودی عرب میں اس طرح کا یونٹ لگایا اوراب وہ یونٹ انتہائی کم عرصہ میں پیدواری لحاظ سے انتہائی کامیابی چل رہا ہے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر عالیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور گورنر پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اپنی نوعیت کے اس یونیک سسٹم اور تحقیاقی ادارے میں اقرباء پروری کو پروان چڑھانے اور غیر تربیت یافتہ افراد کو بھرتی کر کے پراجیکٹ کی ناکامی کا سبب بننے والے ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لا کر ادارے کو دوبارہ فعال کیا جائے۔{jcomments on}
87