منتحب بلدیاتی نظام کی معطلی نچلی سطح پرعوامی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے بلدیاتی نظام کی افادیت اور لوکل گورنمنٹ نظام بحال ہونے سے مقامی سطح پر عوامی مسائل کے حل میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کا بڑا کلیدی کردار ہوتا ہے تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بلدیاتی نظام کے نفاذ سے سابقہ ادوار میں دیہی سطح پر مسائل حل کرنے میں کافی مدد ملی ہے جسکی مثال تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسل بشندوٹ ہے ماضی میں مسلم لیگ ن کے منتخب یوسی چیئرمین راجہ زبیر کیانی اور انکی ٹیم نے بڑی جانفشانی سے عوامی مسائل پر بھرپور توجہ دی ہے
گو اسوقت بھی یونین کونسلوں کی سطح پر بہت سے مسائل حل طلب ہیں مگر یہ مسائل تب ہی حل ہونگے جب بلدیاتی نظام فعال ہوگا مرکز میں تشکیل پانے والی مسلم لیگ ن کی حکومت کے بعد گزشتہ جمعہ کی شب راجہ زبیر کیانی کی رہشگاہ پر ایک سیاسی اجتماع منعقد ہوا ہے جس میں مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت کے انتہائی قریب تصور کیے جانے والی سیاسی شخصیت اور منتخب ایم این اے حلقہ این اے 53 راجہ قمر الاسلام نے خصوصی طور پر شرکت کی تھی قمر الاسلام راجہ ان چند سیاستدانوں کی فہرست میں شامل ہیں جو مہذب سیاسی اصولوں کے قائل ہیں جو اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کیساتھ انتہائی مخلص اور د یا نتد ا
ر سیاستدان ہیں وہ تھانہ کچہری کی سیاست کو ہمیشہ رد کرتے آئے ہیں
اور انہوں نے ہر موقعہ پر ایک عام آدمی کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے وہ اپنے قول و فعل میں مستقل مزاجی اور اصولوں پر عمل پیرا رہنے والے شخص ہیں ان کی قیادت میں ان گنت عوامی ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے ہیں حال ہی میں روات کے مقام پر تعمیر ہونے والا ہسپتال جسکا کام فنڈز کی عدم دستیابی سے رک گیا تھا راجہ قمر الاسلام کی کاوشوں سے دوبارہ فنڈز کا اجراء ممکن ہوا ہے جون میں اس ہسپتال کی تعمیر کام دوبارہ شروع ہوگا
جوڑیاں ہسپتال کی تعمیر نو کیلیے بھی انہوں نیفنڈز کے اجراء کا بندوست کر لیا ہے عوام کو راجہ قمر الاسلام سے قریبی روابط کی بحالی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ انکی سیاسی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے این اے 51 سے منتخب ممبر قومی اسمبلی راجہ اسامہ سرور بھی اس منعقدہ اجتماع میں شریک تھے
جھنیں سیاسی حلقوں میں شاہد خاقان عباسی کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اس موقعہ پر مسلم لیگ ن یوسی بشندوٹ کے صدر و سابق کونسلر چوہدری محمد حنیف سابق کونسلر چوہدری محمد اضرار سابق کونسلر محمد رفاقت سابق کونسلر محمد ارشد کے علاوہ مسلم لیگ ن کے عہدیداران اور عوام نے بھی اس سیاسی اجتماع میں کثیر تعداد میں شرکت کی تھی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راجہ قمر الاسلام کا کہنا تھا
کہ مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے عوامی ترقیاتی کاموں کیلیے فنڈز کا اجراء انکی اولین ترجیح ہے انہوں نے یوسی بشندوٹ میں گیس کے دیرینہ عوامی مطالبے پر عملدرآمد کی بھی یقین دہانی کرائی راجہ اسامہ سرور نے تحصیل کہوٹہ اور کلرسیداں کے سنگھم پر ایک عالمی معیار کی یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کافی سنجیدہ
ہے انہوں نے یوسی بشندوٹ کے سابق چیئرمین راجہ زبیر کیانی کی عوامی فلاح کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں و عوامی فلاحی منصوبوں کی تکمیل پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور مستقبل میں بھی عوام سے اپیل کی کہ وہ راجہ زبیر کیانی کی بھرپور سیاسی سپورٹ جاری رکھیں کیونکہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے میں بڑے سنجیدہ ہیں بعض زرائع کا دعویٰ ہے کہ آنے والے بلدیاتی نظام حکومت میں راجہ زبیر کیانی ڈسٹرکٹ سطح پر بطور ضلع ناظم کے امیدوار کے طور پر حصہ لینے کے خواہشمند ہیں جسے پارٹی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے بعضحلقے راجہ زبیر کیانی کی رہشگاہ پر منعقدہ اس سیاسی اجتماع میں اہم رہنماوں کی شرکت سے آمدہ بلدیاتی انتخابات میں راجہ زبیر کیانی کے سیاسی کردار اور انکی پارٹی میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو اہم قرار دے رہے ہیں جبکہ راجہ زبیر کیانی کو اگلے بلدیاتی انتخابات میں بطور ضلع ناظم کے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے
تاہم یہ بات غور طلب ہے کہ انکے ضلعی سطح پر سیاسی کردار سے یونین کونسل بشندوٹ کی سطح پر مسلم لیگ ن کے حوالے سیچ یئرمین شپ کیلیے جو خلا پیدا ہو گا تو کونسی ایسی شخصیت انکے متبادل کے طور پر بطور امیدوار یوسی چیئرمین کیسامنے آئے گی یہ دیکھنا ابھی باقی ہے