پاکستان جب سے وجود میں آیا ہے اس وقت سے لے کر اب تک افواہوں کی زد میں رہا کہ ملک ٹوٹنے والا ہے حالات ٹھیک نہیں اندرونی اور بیرونی سازشوں کا زکر ہو تا رہا ہے اس وقت بھی یہی کہا جا رہا ہے کہ آج جو مشکلات درپیش ہیں وہ پہلے کبھی نہیں تھی آج ایک طرف باہر سے
دشمن حالات اور امن ومان کو خراب کر رہا ہے جبکہ اندرونی سطح پر اپنے ہی لوگ دشمنوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں دشمنوں نے بھر پور کوشش کی ہے کہ پاکستان جس نظریے پر بنا ہے اس کو ختم کیا جائے لیکن اللہ کے فضل وکرم سے یہ ملک ہمیشہ رہنے کے لئے بنا ہے اور انشااللہ ہمیشہ رہے گا دشمنوں نے وسیع اور جامع منصوبہ بندی کی ہے کہ یہ ملک کسی طرح سے ٹوٹ جائے قیام پاکستان سے ہی بھارت ہمارا دشمن ہے اور ہمارے ملک کو تباہ و برباد بلکہ ختم کرنے کے درپے ہے جس کی موجودہ مثال ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری ہے کبھی یہ پاکستان پر ایٹمی حملے کی دھمکیاں دیتا ہے تو کبھی ہمارے ایٹمی اثاثے تباہ کرنے کی بات کرتا ہے
خصوصاََ بھارت کی دہشت گرد تنظیم ’’را‘‘پاکستان میں ہمیشہ تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہے آج بھارت اور اس کی ایجنسیاں امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ مل کر پاکستان کی سالمیت کے لئے بہت خطرہ بنتی جا رہی ہیں اور یہ کام بھارت افغانستان کے ساتھ مل کر کر رہا ہے ورنہ پاکستان کے سرحدی علاقوں کے ساتھ ہندوستان کے متعدد علاقوں میں قونصل خانے محض پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں کے لئے قائم کر رکھے ہیں ورنہ اتنی بڑی تعداد میں قونصل خانوں کا ایک چھوٹے سے ملک میں قیام کا کیا جواز بنتا ہے ؟
پاکستان کی سرحد کے ساتھ 21بھارتی قونصل خانے کام کر رہے ہیں اس ضمن میں ہماری حکومت کو اس معاملے میں بھر پور توجہ کا مظاہرہ کرنا چاہیے ورنہ عوامی جلسوں ،سیاسی رہنماؤں ،نہتے عوام ،سکولوں ،مساجد اوع فوجی قافلوں پر حملوں اور خود کش بمباری کا یہ سلسلہ بیرونی ایجنٹ کبھی بند نہ کریں گے ہمارا وطن چار سو آگ اور بارود کی بو سے بھر چکا ہے پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں بلوچستان اور سرحدی علاقوں میں انڈیا کی مداخلت کے واضع ثبوت مل چکے ہیں ویسے بھی آج اس دور میں مسلمانوں کے لئے اللہ تعالیٰ کی زمین کو تنگ کیا جا رہا ہے بلکہ ان سے جینے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے
گھر گھر میں آگ لگی ہوئی ہے اور بستیوں کی بستیاں تباہ کی جا رہی ہیں اور یہ سب کچھ اچانک نہیں ہوا بلکہ ہمارے دشمن کی برسا برس کی منصوبہ بندی ہے ہر جگہ امن و امان کے گھمبیر مسائل ہیں کہیں بھی امن و امان نہیں ہے ہر جگہ بے چینی اضطراب اور بے یقینی کی صورتحال ہے اس وقت پاکستان امن و امان کے حوالے سے تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور دہشتگری نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے افسوس کا مقام ہے کہ اس شیطانی کھیل میں دہشت گردوں کے ساتھ ہمارے اپنے لوگ بھی ملوث ہیں جس وجہ سے دہشت گردوں کو اپنے ٹارگٹ کے حصول میں آسانی پیدا ہو رہی ہے کبھی بلوچستان میں آگ اور خون کا خھیل شروع ہو جاتا ہے
اور کبھی پشاور میں اور کبھی کراچی میں اور کبھی اسلام آباد اور راولپنڈی میں یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے دہشت گردی کے علاوہ مہنگائی، بیروزگاری، ناانصافی ،قتل و غارت ،لوٹ مار ،اغواء برائے تاوان کے مسائل درپیش ہیں پاکستان میں جب بھی دہشتگردی کی کوئی واردات ہو تی ہے تو ہر واردات کے بعد ہمارے حکمران دہشت گردوں کی کمر توڑنے کا علان کرتے ہیں لیکن اگلی واردات پہلے سے بھی زیادہ بھیانک ہوتی ہے اور واردات کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹنے کی بجائے پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہو چکی ہے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ضروری ہے کہ میڈیا بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرے تاکہ دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے عناصر بے نقاب ہو سکیں اور عوام حقیقت سے آشنا ہو سکیں
کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے اور جو ہمارے درمیان ہی چھپے بیٹھے ہیں اور دہشت گردوں کو ہر قسم کی سہولے مہیا کرتے ہیں ان کی مالی امداد کرتے ہیں اور زخمی ہونے پر ان کا علاج بھی کراتے ہیں دہشت گردوں کے ساتھ سہولت کاروں کو بھی قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دینی چاہیے اگر اب ہم نے حالات کا دراک نہ کیا اور اپنے دشمن کو نہ پہچانا تو آنے والا وقت اور بھی خطرناک ہو سکتا ہے لہذا اگر پاکستان کو مستقبل میں درپیش خطرات سے بچاؤ کی بروقت تدابیر اختیار نہ کی گئی تو ہم اپنے وطن کو کسی بڑی تباہی سے نہیں بچا سکیں گے ۔{jcomments on}