144

دودہلی خوبصورت پہاڑی مقام

کلر سیداں شہر سے دوبیرن روڈ پر جائیں تو سات کلو میٹر کے سفر کے بعد دھمالی سے ایک سڑک سکوٹ اور ممیام سے ہوتی ہوئی مٹور کو جاملتی ہے اس سڑک کو سداکمال تا مٹور سڑک کہا جا تا ہے۔ دھمالی (سکوٹ جوڑ) سے سداکمال تا مٹور سڑک پر بائیں جانب ٹرن لیں تو چند کلو میٹر کے بعدپہاڑی علاقہ شروع ہو جا تا ہے جو کہ خوبصورت منظر پیش کر تا ہے چھ کلو میٹر کی مسافت کے بعد ڈھوک بنگلہ راجگان اور بھٹھی سٹاپ کے بعد ایک سڑک بائیں جانب نکلتی ہے یہ سڑک گاؤں دودہلی کو جاتی ہے مذکورہ سڑک تقریبا بیس سال قبل بنائی گئی تھی جوکہ اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور محکمہ ہائی وے کی توجہ کی طالب ہے اس سے قبل دودہلی کے باسی پیدل سفر طے کرتے تھے۔ یہ سڑک شروع ہو تے ہی چڑھائی شروع ہو جاتی ہے دودہلی جاتے ہوئے راستے میں پہاڑی کی بلندی پرکھڑے ہو کر پورے علاقے کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ یہاں قریب ہی ایک خوبصورت انگور کا باغ بھی ہے جو کہ دودہلی کے رہائشی مرزا عباس بیگ کی جانب سے بنا یا گیا ہے اگر اس بلند مقام پر دودہلی کی پہاڑی پر خوبصورت تفریح گاہ بنائی جائے، پارک کی تعمیر سے تحصیل کلر سیداں کے عوام کو گھر کے قریب سستی سیر گاہ میسر ہو گی اور علاقے میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوں،دووہلی کی پہاڑی سے پورے علاقے بشمول چوآ خالصہ، بیول، سموٹ گوجرخان اور دینہ تک اور دوسری جانب کشمیر کے پہاڑوں پر پڑی برف خوبصورت منظر پیش کر رہی ہوتی ہے۔ اور رات کے وقت گوجرخان اور دینہ تک جگمگاتی روشنیاں دلکش منظر پیش کر رہی ہوتی ہیں، اس خوبصورت مقام کو مذید بہتر بنا نے کے لیے اس جانب حکومت کی توجہ کی ضرورت ہے اور اگر حکومت دودہلی کی پہاڑی پر خوبصورت پارک بنا ئے تواس سے اہل علاقہ اور مضافات کے لوگوں کو تفریح کے لیے ایک اچھی سیر گاہ میسر ہو جا ئے گی۔ پارک کی تعمیر کے لیے پہاڑی پر سیکڑوں کنال سرکاری آراضی بھی موجود ہے جس کو پارک کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ علاقہ خوبصورتی کے لحاظ سے کسی طور پر بھی مری اور آزاد کشمیر کے علاقوں سے کم نہیں اگر اس جگہ تفریح بنائی جا ئے تو اہل علاقہ کو ایک جانب خوبصورت تفریح بھی میسر ہو گی اوردوسری جانب روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے علاقے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں