196

جاوید اخلاص کی سیاسی پوزیشن کمزور ہونے لگی

محمد نجیب جرال

راجہ جاوید اخلاص کا آبائی گاؤ ں موہڑہ نوری سیاسی لحاظ سے توجہ کا مرکز بن چکا ہے، اس سے قبل راجہ عرفان عزیز سابق چئیرمین یوسی موہڑہ نوری راجہ جاوید اخلاص کو چھوڑ چکے ہیں، عرفان عزیز کو سامنے لانے کے لیے جاوید اخلاص کو قریبی دوستوں کے سخت سیاسی دباؤ کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن وقت آنے پر راجہ عرفان عزیز ان سے بے وفائی کر تے ہوئے پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔ابھی عرفان عزیز کے دیئے گئے زخم تازہ تھے کہ راجہ جاوید اخلاص کے قریبی رشتہ دار راجہ لقمان سرور نے بھی انہیں خیر باد کہہ دیا۔ سیاسی حلقے حیران ہیں کہ آخر راجہ جاوید اخلاص کے قریبی لوگ ہی انہیں الوداع کیوں کہہ رہے ہیں، بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ راجہ جاوید اخلاص نے ابھی تک اپنا وطیرہ تبدیل نہیں کیا، وہ اے ٹی ایمز کے شکنجے میں ہیں، راولپنڈی میں رہائش ہونے کی وجہ سے اپنے حلقے کے لوگوں سے ان کا رابطہ نہیں رہا اگر ایسا ہی سلسلہ چلتا رہا تو خود تو وہ ڈوبیں گے ہی ساتھ ان اے ٹی ایمز کا بیڑہ بھی غرق کریں گے۔ انہیں چاہیے کہ موہڑہ نوری میں موجود اپنی رہائش گاہ کے تالوں کا زنگ اتاریں اور لوگوں کو وقت دیں ورنہ ریت کے ذروں کی طرح ان کی مٹھی سے سب کچھ کھسک جائے گا۔ گزشتہ روز کبیل راجگاں میں اپنی رہائش گاہ پر ایک تقریب منعقد کی اورسابق تحصیل ناظم و رہنما پی ٹی آئی چوہدری محمد عظیم، ایم پی اے چوہدری ساجد محمود، ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر، سابق ایم پی اے راجہ طارق کیانی، راجہ سہیل کیانی ایڈووکیٹ اورراجہ شوکت عزیز بھٹی کے بھائی راجہ طارق عزیز بھٹی کی موجودگی میں ناصرف پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو ئے بلکہ یونین کونسل موہڑہ نوری سے چئیرمین کا الیکشن لڑنے کا اعلان بھی کردیا،تقریب میں سابق نائب تحصیل ناظم امیر افضل قریشی، راجہ شبیر چئیرمین یوسی دیوی، شیخ طاہر اشفاق چیئرمین یوسی نڑالی، راجہ طارق کالس، راجہ امتیاز تاجی، راجہ زابر جنجوعہ، نعیم آف میانہ موہڑہ کے علاوہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی،ڈھول کی تھاپ اور نوٹوں کی بارش میں مہمانان خصوصی کو خوش آمدید کہا گیا اور سٹیج پر لایا گیا، اس موقع پرراجہ لقمان سرور نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے راجہ جاوید اخلاص سے کوئی اختلاف نہیں ہے، میرے لیے وہ آج بھی قابل احترام ہیں، میں اپنے قبیلے اور دوستوں سمیت عمران خان کی سیاست اور خدمت سے متاثر ہوکر پی ٹی آئی میں شامل ہورہا ہوں، ممبران صوبائی اسمبلی چوہدری ساجد محمود اور چوہدری جاوید کوثر نے انہیں اپنے تعاون کا بھر پور یقین دلایا، چوہدری محمد عظیم نے کہا کہ آج سے میں یونین کونسل موہڑہ نوری کو اپنی آبائی یونین کونسل تھاتھی کے برابر کا درجہ دیتا ہوں، جیسے یونین کونسل تھاتھی کے لوگ مجھے اپنی اولاد کی طرح ہیں ایسے یونین کونسل موہڑہ نوری کے لوگ بھی مجھے اپنے بچوں کی طرح ہی پیارے اور میری ترجیح ہونگے‘ پاکستان تحریک انصاف میں کوئی موروثیت نہیں ہے، یہاں پر راجہ پرویز اشرف کے بعد خرم پرویز اور راجہ جاوید اخلاص کے بعد راجہ قاسم نہیں ہوگا، چوہدری ساجد محمود، چوہدری جاوید کوثر اور نا ہی چوہدری محمد عظیم کے بیٹوں کو آپ سٹیج پر دیکھیں گے، ہم نے اپنے بیٹوں کو جلسے جلوسوں سے محض اس لیے دور رکھا ہے کہ انہیں کہیں سیاست کا چسکا نہ پڑ جائے اور وہ اقتدار پر اپنا حق نہ جتلانے لگ جائیں،انہوں نے کہا کہ لوگو پاکستان کے بہتر مستقبل اور دیانتدار لوگوں کو ووٹ دیں، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم تحصیل گوجرخان کے لیے چار ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز لے کر آئے ہیں اور انشااللہ تمام یونین کونسلز میں کام ہونگے۔چوہدری ساجد محمود ممبر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ ہمارا کوئی سیکرٹریٹ نہیں ہے، ہمارے گھر کے دروازے چوبیس گھنٹے عوام کے لیے کھلے ہیں جس کا کوئی بھی مسئلہ ہو ہم خدمت کے لیے ہر وقت موجود ہیں، ترقیاتی کاموں میں ہمارا کوئی فرنٹ مین نہیں جیسے ماضی میں کمیشن لینے کے لیے مقرر کیے جاتے تھے، راجہ لقمان سرور کی طرح ہم بھی راجہ جاوید اخلاص کے ہراول دستے میں شامل تھے لیکن جب کرپشن دیکھے اور قیادت کو اس سے آگاہ کیا تو ان کے کانوں پر جوں تک نہیں، تھانہ کچہری کی سیاست پر اعتراض کیا تو ہماری شنوائی نہیں ہوئی تو پھر ہم نے بھی انہیں خدا حافظ کہہ دیا، ہماری حکومت تاریخ کی شفاف ترین حکومت ہے جہاں تک مہنگائی کا تعلق ہے ہمیں اس کا احساس ہے لیکن اس پر بھی کام ہورہا ہے بہت جلد انشااللہ اس پر بھی قابو پا لیں گے۔تقریب سے ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر، راجہ سہیل کیانی ایڈووکیٹ، امیر افضل قریشی، طارق عزیز بھٹی اور دیگر نے بھی خطاب کیا
.

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں