گزشتہ ہفتہ میں کلرسیداں کے نجی ریسٹورنٹ کے ہال میں اک پروقار تقریب ہوئی۔ یتقریب کلرسیداں کے نوجوان ابھرتے ہوئے شاعر سید جواد علی گیلانی کی نئی کتاب کی تقریب رونمائی تھی۔
سید جواد علی گیلانی گو کہ شاعر ہیں لیکن یہ کتاب انکی نثر کا شاہکار ہے اور تاریخ کا احاطہ کرتی ہے۔ کتاب‘ صاحب کتاب کے بارے میں قارئین کو آئندہ کسی تحریر میں آگاہ کروں گا۔ آج کے رپورٹ میں احوال تقریب کتاب رونمائی اختصار کیساتھ بیان کروں گا۔
تقریب کا آغاز حسب روایت تلاوت کلام پاک و نعت رسول مقبول ؐسے ہوا۔ تلاوت کی سعادت باسط علی حیدری اور نعت شریف کی سعادت علی عابد جعفری نے حاصل کی۔ تقریب رونمائی دو حصوں پر مشتمل تھی۔ پہلے حصہ میں کتاب کے حوالہ سے مضامین پیش کئے گئے۔ دونوں حصوں یعنی مضامین و مشاعرہ کی
صدارت معروف شاعر بالخصوص نظم کے استاد ستارہ امتیاز ڈاکٹر وحید احمد نے کی۔
کتاب کے تعارف، تعریف و تنقید کے حوالہ سے معروف شاعر وماہر تعلیم محمد نصیر زندہ، معروف کالم نگار راجہ شاہد رشید، صاحب کتاب و بینکار وحید ریاست بھٹی، معروف شاعر و دانشور طاہر یاسین طاہر اور نوجوان شاعر ساجد حیات نے مضامین پیش کئے۔
صدارتی خطبہ صدر مجلس ڈاکٹر وحید احمد نے دیا
جبکہ مصنف سید جواد علی گیلانی نے بھی آخر میں خطاب کیا۔ کتاب گو کہ نثری شہ پارہ ہے البتہ مصنف کیونکہ بنیادی طور پر شاعر ہیں تو اس لیئے مضامین پیش کرنے والے زیادہ تر شعراء تھے
اور دیگر مہمانوں میں بھی شعراء کی کثیر تعداد شامل تھی۔ اس لیئے اس تقریب رونمائی کا دوسرا حصہ مشاعرہ پر مشتمل تھا۔ تقریب رونمائی و مشاعرہ ہر دو کی نظامت کی سعادت راقم کو حاصل ہوئی۔مشاعرہ میں اردو پوٹھوہاری نوجوان اور ابھرتے شعراء کیساتھ ساتھ عالم شہرت یافتہ اور استاد شعراء بھی سرزمین کلر سیداں پر موجود تھے۔ مشاعرہ کی صدارت معروف نظم گو شاعر ڈاکٹر وحید احمد (ستارہ امتیاز) نے کی
۔ جبکہ استاد شعرا میں طارق نعیم، عبدالقادر تاباں، ڈاکٹر عزیز فیصل، محمد نصیر زندہ، حسن ظہیر راجہ، نذرحسین ناز، طاہر یسین طاہر، واجد اقبال حقیر،حسیب احمد محبوبی، باسط علی حیدری، ساجد حیات، کامران حشر، حماد زیف،معاذ احمد اور نسیم قریشی نے اپنا اپنا کلام پیش کیا۔
آخر میں سید حامد علی شاہ کلرسیداں نے گفتگو بھی کی اور دعا بھی فرمائی۔ اس تقریب میں معروف براڈکاسٹر عابد جنجوعہ، پرویزمنگرال، آکاش کیانی، چوہدری ذوالفقار، شیخ احمد بلال، ماسٹر عقیل سمیت دیگر احباب نے شرکت کی۔