123

بجلی بلوں کیخلاف جماعت اسلامی کا دھرنا

قائد جماعت اسلامی محترم جناب حافظ نعیم الرحمن نے 18 اپریل 2024 کو منصورہ میں نومنتخب امیر جماعت اسلامی پاکستان کا حلف اٹھایا، اسی رات مرکزی شوریٰ کا اجلاس تھا

انھوں نے اپنی ٹیم بنائی اور دوسرے دن میدان عمل میں نکل کھڑے ہوئے اس سے پہلے وہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر کی حیثیت سے ایک بھرپور رول ادا کررہے تھے

ان کی قیادت میں جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کی تھی پھر جنرل الیکشن میں جماعت اسلامی کراچی میں دوسری قوت بن کر سامنے آئی

لیکن جماعت اسلامی کو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں پر فارم 47 پر ہروا دیا گیا لیکن الیکشن کمیشن نے عجیب تماشا کیا جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی سیٹوں سے محروم کردیا

لیکن حافظ نعیم الرحمن صاحب جو ایک ہزار ووٹ سے اپنی صوبائی اسمبلی کی نشست لوز کرگئے تھے ان کو فارم 47 پر کامیاب قرار دیا‘حافظ صاحب محترم اپنے نظم سے مشورہ کرنے کے بعد وہ نشست واپس کر کے الیکشن کمیشن کے منہ پر دے ماری ہمیں ہماری جیتی ہوئی نشستیں دیں

ہمیں خیرات نہیں چاہیے اس کے بعد قائد محترم حافظ نعیم الرحمن صاحب نے حلف اٹھانے کے بعد پنجاب اور سندھ کے کسانوں کا مسئلہ اٹھایا کہ ان سے گندم خریدی جائے اور ان ہاتھوں کو بے نقاب کیا جائے جنہوں یہ جاننے کے باوجود کہ ملک کے اندر ایک ریکارڈ گندم پیدا ہورہی ہے

اس کے باوجود وہ کون سے ہاتھ ہیں جنہوں ہاتھوں نے یوکرین سے ایک ارب ڈالر کی گندم منگوائی ہے ایک طرف ڈالر کا بحران ہے دوسری طرف ایک ارب ڈالر کی گندم منگوائی گی

اور قوم کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا اور اپنے کسانوں کو رولا دیا ہے وہ مجبور ہوئے کہ اپنی گندم کو پچیس سو چھبیس سو تک فروخت کریں کیا آئندہ ہمارا کسان اتنے بڑے پیمانے پر گندم پیدا کرے گا

کے بعد جناب حافظ نعیم الرحمن صاحب نے جس مسئلہ کو ٹیک اپ کیا وہ بجلی کے بل اور عام آدمی، ہر فرد چیخ رہا ہے کہ میں بجلی کا بل کیسے ادا کروں کوئی نہیں جانتا تھا کہ آئی پی پیز کس بلا کا نام ہے آج الحمدللہ پاکستان کا ہر فرد جان چکا ہے کہ آئی پی پیز کے دھندے کو جان چکا ہے

اور پوری قوم جان چکی ہے اور کس طرح آئی پی پیز کی سو سے کمپنیوں نے پاکستان کو اور پاکستانی قوم کے خون کو نچوڑا ہے اور نچوڑ رہی ہیں باون فیصد آئی پی پیز کی کمپنیاں پاکستانی ہیں

جو حکمرانوں کے اپنے پیاروں کی ہیں اور اڑتالیس فیصد غیر ملکی ہیں غرض یہ جب حافظ نعیم الرحمن صاحب نے اس مسئلہ کو اٹھایا پھر دھرنے کا اعلان کیا 26 جولائی کو ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنا ہوگا حکمرانوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے راستے بند کردیے گئے، گرفتاریاں شروع ہوگئی، لیکن وہ شاید جانتے نہیں تھے

دھرنے کا اعلان کرنے والا امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ہے اور دھرنے میں شرکت کرنے والے جماعت اسلامی کے کارکنان ہیں جماعت اسلامی کے کارکنان 24 جون 1996 کو نکلے تھے

تین کارکنوں کی قربانی دی تھی مری روڈ پر بہنے والا پاکیزہ خون رنگ لایا تھا جماعت اسلامی کے کارکنان نے یہ زمین حکمرانوں کے لیے گرم کردی تھی پھر دوسرا دھرنا 27 اکتوبر 1996 کو ہوا اور جماعت اسلامی کے معصوم کارکنان کا خون بہانے والے 6 نومبر کو 1996 بوریا بستر سمیٹ کر اقتدار سے رخصت ہوگئے تھے یہ حکمران بھی جماعت اسلامی کو جانتے ہیں جماعت اسلامی جب باہر نکلتی ہے

تو حکمرانوں کے لیے زمیں پر پاؤں رکھنا مشکل ہوجاتا کیوں کہ وہ زمیں کو گرم کردیتی ہے آج دھرنے کو آٹھ دن ہوچکے ہیں حکمران مذاکرات کے نام پر ٹال مٹول کررہے ہیں یہ پوری قوم کا مسئلہ ہے یہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کا مسئلہ ہے یہ ہمارے مزدوروں کا مسئلہ ہے یہ ہمارے تاجروں کا مسئلہ ہے

یہ چھوٹے تنخواہ دار کا مسئلہ ہے کہ کس آئی پی پیز کو لگام دی جائے اس وقت ہمارے تمام ہمسایہ ممالک میں بجلی فی یونٹ 18:روپے ہے بنگلہ دیش میں 6 ٹکہ ہے

اور پاکستان میں فی یونٹ 60 روپے، پاکستانی حکمرانوں کا ہر کام نرالہ ہے ہزاروں مربع میل محلات میں رہنے والے غریب لوگوں کو بجلی فری ہے 45000 سرکاری گاڑیاں اور ان کا پٹرول فری ہے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے فارم 47 کی پیداوار غریب حکمرانوں کا بیرون ملک علاج فری ہے

لیکن اب نہیں چلے گا اب پاکستانی قوم جاگ چکی ہے وہ اپنے قائد محترم جناب حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں سڑکوں پر ہے اب بڑا چور اور چھوٹا چور نہیں چلے گا،

اب ان حکمرانوں کو قوم کے سامنے جوابدہ دہ ہونا پڑے گا اپنی عیاشیوں کو کم کرنا پڑے تیرہ سو سی سی گاڑیوں پر آنا پڑے گا اور بڑی بڑی گاڑیوں کے بڑے بڑے قافلوں کے عوام میں جانے کے بجائے اپنے پروٹوکول کو کم کرنا پڑے گا اور آئی پی پیز کو لگام دینا پڑے گا

کیونکہ حافظ نعیم الرحمن اور ان کے جانثار کارکنان سڑکوں پر موجود ہیں ان شائاللہ ہم سرخرو ہو کر نکلیں گے اور قوم کو بھاری بجلی کے بلوں سے چھٹکارا دلا کر دم لیں گے

ہم اپنے قائد جناب حافظ نعیم الرحمن صاحب، قائد محترم لیاقت بلوچ صاحب، محترم جناب امیر العظیم صاحب جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان اور پورے مرکزی نظم کو یقین دلاتے ہیں

ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ان شائاللہ کھڑے رہیں گے آخرمیں امیر صوبہ پنجاب شمالی محترم جناب ڈاکٹر طارق سلیم صاحب،جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پنجاب شمالی اقبال صاحب اور امیر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی اور ان کی پوری ٹیم کو کو مبارکباد دیتے ہیں

اور سلام پیش کرتے ہیں جس طرح انھوں نے خوبصورت انداز میں دھرنے کو منظم کیا باہر سے آنے والے کارکنان کو آرام اور سہولیات مہیا کی گئیں، اور میں حلقہ پی پی 10 کے ارکان،کارکنان اور ہمدور دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں

جس طرح آپ نے اپنی قیادت کی ہر کال پر لبیک کہا بہت سارے دوست دوسری جماعتوں کے کارکنان بھی دھرنے کا وزٹ کرتے ہیں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں اور صحافی برادری کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں

آپ کلر سے لیکر مانکیالہ، چوک پنڈوڑی، روات، جھٹہ ہتھیال، چک بیلی خان، ادھوال، چکری، اڈیالہ پریس کلب، اور دھمیال کے ساتھی دھرنے کی بھرپور کوریج کررہے ہیں

آپ کا شکریہ قائد محترم جناب حافظ نعیم الرحمن صاحب ہر روز رات نو بجے دھرنے سے خطاب فرماتے ہیں جو دوست دن کو مصروف ہوتے ہیں وہ رات کو کچھ وقت نکال کر دھرنے میں ضرور شرکت کیا کریں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں