263

اُڑان پاکستان ایک انقلابی پروگرام

پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اُڑان پاکستان ایک جامع اور انقلابی پروگرام کے طور پر سامنے آیا ہے۔ یہ پروگرام 5Es فریم ورک کے تحت ترتیب دیا گیا ہے جو برآمدات، ای پاکستان، ماحولیاتی تحفظ، توانائی و انفر ا سٹر کچر اور مساوات، اخلاقیات و اختیار جیسے پانچ اہم ستونوں پر مبنی ہے۔

پاکستان کے قیام کے بعد سے معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے مختلف حکمت عملیوں پر عمل کیا گیا لیکن متواتر سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی کمی نے ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کیں۔ 1970 کی دہائی میں برآمدات پر مبنی معیشت کے فروغ کا تصور پیش کیا گیا

لیکن عملی اقدامات محدود رہے۔ حالیہ دہائیوں میں ڈیجیٹل انقلاب اور عالمی معیشت میں تبدیلیوں نے پاکستان کے لئے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ اُڑان پاکستان ان تجربات اور جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع حکمت عملی کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔

اُڑان پاکستان کا مقصد پاکستان کو برآمدات پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنا ہے۔ اس کے تحت سالانہ برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ آئی ٹی، زراعت، تخلیقی صنعت، معدنیات، اور بلیو اکانومی جیسے شعبوں کو فروغ دے کر“Made in Pakistan”کو اعتماد کا نشان بنایا جائے گا

اس حکمت عملی سے نہ صرف روپے کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ درآمدات پر انحصار کم کر کے ملکی معیشت کو خود کفیل بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔

ڈیجیٹل انقلاب کے ذریعے معیشت میں تبدیلی اُڑان پاکستان کا ایک اہم جزو ہے۔ آئی سی ٹی فری لانسنگ انڈسٹری کو 5 ارب ڈالر تک لے جانا‘سالانہ 200,000 آئی ٹی گریجویٹس تیار کرنا اور پہلا پاکستانی اسٹارٹ اپ یونیکورن تخلیق کرنا جیسے اہداف مقرر کیے گئے ہیں

اس کے علاوہ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور سائبر سیکیورٹی کی صلاحیت کو بہتر بنا کر پاکستان کو عالمی ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

ماحولیاتی تحفظ کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں۔ اُڑان پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے جامع اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے۔ توانائی کے متبادل ذرائع‘جنگلات کی بحالی، اور ماحولیاتی تعلیم کو فروغ دینا اس حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

توانائی اور انفراسٹرکچر کسی بھی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ اُڑان پاکستان کے تحت جدید توانائی کے منصوبے، ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی توسیع، اور صنعتی زونز کی تعمیر جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔

ان منصوبوں سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔معاشرتی انصاف اور مساوات کے بغیر کوئی بھی ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی۔

اُڑان پاکستان خواتین، نوجوانوں اور محروم طبقات کو بااختیار بنانے کے لئے اقدامات تجویز کرتا ہے۔ اخلاقیات اور شفافیت کو فروغ دے کر ایک مضبوط اور مستحکم معاشرہ تشکیل دیا جائے گا۔

اُڑان پاکستان کا مقصد 2035 تک پاکستان کی معیشت کو 1 کھرب ڈالر اور 2047 تک 3 کھرب ڈالر تک پہنچانا ہے۔ یہ ہدف ایک مضبوط اور مستحکم معیشت کے لئے واضح روڈ میپ فراہم کرتا ہے۔

برآمدات میں اضافہ، ڈیجیٹل معیشت کا فروغ اور توانائی کے وسائل کی ترقی اس روڈ میپ کے اہم اجزا ہیں۔اُڑان پاکستان کے تحت برآمدات میں اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی

اور روپے کی قدر مستحکم ہوگی۔ درآمدات پر انحصار کم ہونے سے تجارتی خسارہ کم ہوگا اور معیشت خود کفالت کی طرف گامزن ہوگی۔

ڈیجیٹل معیشت اور صنعتی ترقی کے ذریعے لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ خاص طور پر نوجوانوں کے لئے آئی ٹی اور فری لانسنگ کے شعبوں میں وسیع امکانات موجود ہیں۔

خواتین اور محروم طبقات کو بااختیار بنانے سے معاشرتی انصاف کا حصول ممکن ہوگا۔ یہ اقدامات نہ صرف سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیں گے بلکہ معاشرتی استحکام کو بھی یقینی بنائیں گے۔

پاکستان میں اکثر حکومتی منصوبے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں۔ اُڑان پاکستان کی کامیابی کے لئے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔

ایسے بڑے منصوبوں کے لئے مالی وسائل کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہو سکتی ہے۔ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور ملکی وسائل کا درست استعمال اس مسئلے کا حل ہو سکتا ہے۔

ماحولیاتی تحفظ کے اہداف کو حاصل کرنا ایک مشکل کام ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب صنعتی ترقی کے ساتھ ماحولیاتی مسائل بڑھنے کا خدشہ ہو۔اُڑان پاکستان ایک جامع اور انقلابی پروگرام ہے

جو پاکستان کو ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال ملک بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس پروگرام کی کامیابی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔ اگر پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھا جائے

اور مالی وسائل کو درست طریقے سے استعمال کیا جائے، تو یہ پروگرام پاکستان کے لئے ایک روشن مستقبل کی ضمانت بن سکتا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں