ملک میں بڑھتا ہوا طبقاتی فرق ہر گزرتے دن وسیع ہو رہا ہے ایک طرف لوگ بھوک مررہے ہیں اور دوسری جانب ان کے آس پاس مقتدر لوگوں کے پرشکوہ قافلے فاقہ زدوں کے دلی رنج وغم میں ڈوب کر پرتکلف ظہرانے اور عصرانے اڑاتے نظر آتے ہیں کہتے ہیں برائی اوپر سے نیچے جاتی ہے
کیا ممکن نہیں کہ آج ابلاغ عامہ کی شہنشاہی کے دور میں ہمارے حکمران اپنے رنگ ڈھنگ بدل لیں تا معاشرے میں توازن پیدا ہوسکے۔ آج کمتر جو کچھ دیکھ رہے ہیں
وہ اشرافیہ کے لیے کوئی اچھا شگون نہیں طاقت و اختیار کے نشے میں آسمان پر پرواز کرنے کے بجائے زمین پر بسے محروموں اور مجبوروں کی خبر گیری کریں جن لوگوں نے آپ کو عزت اقتدار سے سرفراز کیا ہے
۔ملک بھر کی سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کے لیے ہمیشہ برسرپیکار رہیں پاکستان کی چھہتر سالہ تاریخ میں کوئی حکمران کوئی جماعت ایسی نہیں آئی جس نے عوام کے مسائل پر توجہ دی ہو۔اگر کوئی سیاسی جماعت عوامی خدمت کے حوالے سے قابل قدر کردار ادا کرتی نظر آتی ہے
تو واحد جماعت اسلامی ہے جس کی ذیلی ادارے الخدمت نے پاکستان بھر میں عوامی خدمت کے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔یتیم بچوں کی کفالت‘غریب بچیوں کے لیے جائز حد تک جہیز کی فراہمی‘بے سہارا بچوں کی تعلیم کے مراکز اور ملک بھر میں مختلف مقامات پر واٹر فلٹر پلانٹ کی تنصیب اس کے علاؤہ بے شمار فلاحی منصوبے چلائے جارہے ہیں۔کچھ لوگ ساری زندگی اپنے لیے جیتے ہوئے گذار دیتے ہیں
وہ ناخوش اور خالی ہاتھ رہتے ہیں خوشی انہیں کو ملتی ہے جو دوسروں کے لیے جینا جانتے ہیں کہتے ہیں ہر آدمی کی زندگی کاانت ایک ہی جیسا ہوتا ہے صرف ایک چیز اسے دوسروں سے منفرد بناتی ہے کہ اس نے زندگی کیسے گذاری۔بطور صحافی میں نے جماعت سے وابسطہ لوگوں کو ہمیشہ پوری دیانت داری سے عوامی خدمت میں مصروف دیکھا۔ وجہ کیا ہے
کہ ایک ایسے معاشرے میں جہاں لوٹ مار چھینا جھپٹی اور کرپشن حق تصور کرلیا گیا ہو وہاں جماعت کے لوگ اس گندگی سے کیونکر بچے ہوئے ہیں وجہ ہے استاد کی تربیت انسانی شخصیت کی تشکیل اس کے ابتدائی چند برسوں میں ہی ہو جاتی ہے اس زندگی میں استاد کا درجہ مینارہ نور کا سا ہوتا ہے
جو نہ صرف علم کی روشنی تک پہنچاتا ہے بلکہ اس کی اپنی شخصیت طالب علموں کے لیے قابل قدر نمونہ ہوتی ہے مثبت سوچوں کے حامل افراد ایسے لوگ گویا چراغ ہوتے ہیں جس سے دوسرے بہت سے چراغ جلتے ہیں سو مولانا مودوی جیسے استاد کی شاگردی اور تعلیم جماعت اسلامی کی بنیاد رکھے
جانے سے آج تک جماعت سے وابسطہ لوگوں کے لیے مشعل راہ ہے جماعت پاکستان کی واحد دینی سیاسی جماعت ہے جو جہاں جمہوریت کی تعریف پر سو فیصد پورا اترتی ہے بلکہ اقتدار کے بغیر ملک بھر میں بلکہ قدرتی آفات کے دوران ملک سے باہر بھی عوامی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔
جماعت کے ذیلی ادارے الخدمت فاؤنڈیشن کے ملک کے چاروں صوبوں میں بے پناہ عوامی بھلائی کے پروجیکٹ کام کررہے ہیں گذشتہ دنوں الخدمت فاؤنڈیشن کلر سیداں کی جانب سے کلر سیداں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کا کام مکمل ہونے پر پلانٹ کا افتتاع کروایا گیا
الخدمت فاؤنڈیشن کلر سیداں کے صدر جناب توقیر اعوان صاحب کے مطابق یہ فلٹریشن پلانٹ ایک گھنٹے میں ایک ہزار لیٹر پانی فراہم کرنے کی استعداد رکھتا ہے اس پلانٹ سے ٹی ایچ کیو اسپتال‘ریسکو 1122‘گورئمنٹ گرلز ہائی اسکول گرلز کالج دیگر تعلیمی اداروں کے علاؤہ عام شہری استفادہ کرسکیں گے۔
سابق ائیرچیف ارشد محمد ملک وائس پریذیڈنٹ الخدمت فاؤنڈیشن اس افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔جبکہ شہر کے معززین بھی اس تقریب میں موجود تھے
۔دعا ہے کہ اللہ رب کائنات ہمارے اقتدار پرست حکمرانوں‘اختیار پرست چوکیداروں اور مایا پرست بیورو کریسی کو الخدمت فاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں کی طرح عوامی بھلائی کے کاموں کی توفیق عطا فرمائے۔