افواج پاکستان قومی اثاثہ

پاکستان کی فوج صرف ایک دفاعی قوت نہیں بلکہ ایک ایسا ادارہ ہے جو ملکی سالمیت، قومی یکجہتی، اور معاشرتی خدمت کی علامت ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے بلکہ داخلی بحرانوں میں بھی قوم کی رہنمائی کرتا ہے۔ پاکستان آرمی صرف ایک فوجی ادارہ ہی نہیں بلکہ یہ ایک نظریہ بھی ہے ایک عزم ہے جو وطن کے چپے چپے کے تحفظات سے جڑا ہوا ہے۔ وطنِ عزیز کی سرحدوں پر پہرہ دینے والے یہ جوان صرف بندوق نہیں اٹھاتے، بلکہ اپنے سینے پر گولی کھانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ دشمن نے جب بھی میلی آنکھ سے دیکھا تو پاکستان آرمی نے اسے منہ توڑ جواب دیا۔
دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضربِ عضب سے لے کر ردالفساد تک‘ پاکستان آرمی نے وہ قربانیاں دی ہیں جن کی مثال دنیا میں کم ہی ملتی ہیں۔ لاکھوں خاندانوں نے اپنے پیارے کھوئے مگر ان کا فخر یہ رہا کہ وہ مادرِ وطن پر قربان ہوئے بلند حوصلوں سے وطن عزیز کا نام فخر سے بلند کیا۔

حالیہ آپریشن بنیان مرصوص کی فتح قوم نے دیکھی کہ کس جزبے کیساتھ تینوں ڈیفنس فورسز نے دشمن کو شکست سے دو چار کر کے ملک و قوم کا نام فخر سے بلند کیا۔یہ نام یہ فخر ہرپاکستانی کی شناخت اور اپنی فوج کی طاقت کا فخر بن گیا ہے یہ فوج ہماری شناخت ہے ہماری پہچان اور ہماری طاقت ہے۔بلوچستان سے لیکر سوات تک اور فاٹا سے کراچی تک، پاکستان آرمی نے امن قائم کرنے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔

ہمارے فوجی آپریشنز نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے اور ایک محفوظ پاکستان کی بنیاد رکھی۔ اس ملک پر جب بھی کوئی مشکل وقت یاقدرتی آفات آتی ہے۔بے شک وہ کسی بھی سطح کی سیلاب ہو یا زلزلہ کی تباہ کاریاں اس سے جو لوگ بے گھر ہوتے ہیں، سب سے پہلے وہاں رہنمائی کے لئے وردی والے ہی نظر آتے ہیں۔ یہ وہ محافظ ہیں جو جنگ کے ساتھ ساتھ امن کے سفیر بھی ہیں۔

پاکستان آرمی صرف میدانِ جنگ میں نہیں، بلکہ میدانِ تعمیر میں بھی متحرک ہے۔ پاک آرمی ایف ڈبلیو او انجینئیر کور کے برعکس سکول، سڑکیں، اسپتال، اور تربیتی ادارے اس کے مثبت کردار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ پاک فوج کی پیرا میڈیکل کور پاکستان بھر میں قدرتی اافات سے نمٹنے کے لئے ملک بھر میں قوم کے لئے مفت طبی معالجات فراہم کرتی ہے۔اسکے علاؤہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں بھی پاکستان آرمی کی خدمات کو دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے ہمیں چاہیے کہ اختلافات سے بالا تر ہو کر اس قومی ادارے کی قدر کریں اس پر فخر کریں۔قوم کا یہ بھی فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے محافظوں اپنے سپہ سالار اس دھرتی کے سپاہیوں کو عزت دے، جن کے باعث ہم سکھ کا سانس اور امن کی زندگی بسر کرتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں