213

اسم محمد ﷺ کی فضیلت

روئے زمین پرکچھ نام ایسے ہیں جواللہ تعالیٰ کوبے حد پسند بھی ہیں اورمحبوب بھی ان میں سے ایک نام محمد بھی ہے اور احمد بھی آقا دوجہاں سرور کونین تاجدارِ کائنات نبی اکرم شفیع اعظمﷺ کا اسم مبارک زمین پر محمدﷺ جبکہ آسمان پراحمد ہے جس طرح خودنبی اکرم شفیع اعظمﷺکی ذات اقدس اعلیٰ وارفع ممتاز و منفرد ہے آپﷺ اپنے مقام ومرتبہ میں بلند و بالا ہیں اسی طرح آپﷺکے اسم مبارک کو بھی ارفع واعلیٰ بلند وبالامقام ومرتبہ حاصل ہے جس طرح اللہ رب العزت نے اپنے محبوب نبی ﷺکی محبت وعقیدت تمام مخلوقات کے سینوں میں محفوظ فرمادی اسی طرح رب العالمین نے اپنے محبوب نبی ﷺکے محبوب نام کی عزت وعظمت کوبھی تمام سینوں میں پیوست فرمادیاہے جس طرح نبی کریم روف الرحیم کی ذات اقدس کی فیوض وبرکات واضح ہیں اسی طرح آپﷺکے اسم مبارک کی خیروبرکات بھی سب کے سامنے ہیں جس طرح نبی کریم روف الرحیمﷺکی سیرت وصورت پر،کرداروگفتار پر،بے شمارکتب لکھی گئیں

اسی طرح اسم محمدکی خیروبرکات پربھی بے شمار کتب ومضامین لکھے گئے میرے محبوب نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺکے ساتھ جوبھی چیزجڑگئی اللہ نے اسے بھی بلند و بالامقام عطاء فرمایا اور اسے کائنات میں محبوب بنایا اسی طرح نام محمدﷺکی عزت وعظمت کومسلمانوں کے دلوں میں محفوظ فرمادیاجس کے سرورولذت،فرحت ومسرت،محبت وعقیدت کوہرمسلمان محسوس کرتاہے یہی وجہ ہے کہ کائنات میں آج بھی اسم محمد سب سے زیادہ رکھا جانے والا، پڑھا جانے والا اور لکھا جانے والا نام اپنی خصوصیت ومقبولیت کیساتھ سرفہرست نظرآتاہے چنانچہ تاریخ میں یہ بات بھی روزروشن کی طرح واضح ہے کہ جس طرح لوگوں نے سیرت وصورت مصطفیٰﷺ کواپناکر والہانہ محبت وعقیدت،احترام اورالفت کی اعلیٰ لاجواب بے مثال عظیم الشان مثالیں قائم کیں بلکل اسی طرح بہت سارے لوگوں نے اور بے شمارخاندانوں نے اپنی اولادکانام محمدرکھ کرالفت ومحبت کی لازوال مثالیں قائم کیں اسی لئے دنیا میں آج بھی مقبولیت کی سرفہرست میں نام محمدﷺ اپنے عروج پرقائم ودائم ہے اوراپنی آب وتاب سے چمک رہاہے محبت وعقیدت رکھنے کا ہرکسی کا انداز اپنا اپناہوتا ہے مگرعشاق رسول نے اس نام سے محبت وعقیدت کااظہارکرتے ہوئے اپنی نسلوں کے نام بھی محمدﷺ کے نام پر رکھے ہیں اپنے اس کردارسے دنیا وآخرت دونوں کی برکتوں اور سعادتوں کوسمیٹا یہ نام مبارک ایساہے جس کوخود رب العالمین نے پسند بھی فرمایا اور اپنے محبوب کانام بھی تجویز فرمایا اس نام کورکھنے کی خود نبی اکرم شفیع اعظمﷺ نے اجازت عنایت فرمائی چنانچہ فرمایا رسول مقبولﷺ نے میرے نام پر نام رکھولیکن میری کنیت اختیار نا کرو

خود نبی کریم روف الرحیمﷺ نے بہت سارے بچوں کے نام کومحمد رکھا ایک روایت میں تویہاں تک آیا ہے کہ فرمایا تم میں سے کسی کا کیانقصان ہے اس بات سے کہ اسکے گھر میں ایک دو یا تین محمد ہوں ویسے تو آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمارناموں سے نوازا لیکن اسم محمدﷺ اور اسم احمد آپﷺ کے ذاتی نام ہیں رب العالمین کے ہرکام میں حکمت ہرچیز میں گہرائی ملتی ہے اسم محمد پر بھی اگرغوروفکرکی جائے تو اس میں برکت حکمت وسعت اور عزت واضح طور پرنظر آئے گی کلمہ میں آذان میں اقامت میں قرآن مجید میں آسمان میں حتیٰ کہ ہرجگہ جہاں بھی اللہ نے اپنا ذکرکیا اس کے ساتھ ساتھ اپنے محبوب کا ذکربھی کیا اسم محمد کے متعلق ایک روایت علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ کی درس ترمذی میں ذکرہے کہ جس نے
اپنے اولادکانام محمد کے نام پررکھا نبی اکرم شفیع اعظمﷺاس کی سفارش فرمائیں گئے اللہ کے ہاں عبداللہ اور عبدالرحمن اللہ جیسے نام رکھنابھی پسندیدہ ہیں اور اسی طرح آپﷺکے اسم مبارک میں محمداوراحمد بھی اللہ کے ہاں پسندیدہ نام ہیں کیونکہ اللہ رب العزت نے اپنے محبوب نبی کیلئے وہی نام پسند فرمائے ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں لفظ محمد قرآن مجید میں بھی چار مرتبہ آیاہے ایک طرف تو یہ بابرکت نام جوخودخداکوبھی پسنداور محبوب ہے جسے محبت وعقیدت میں رکھنا بھی چاہیے

جبکہ دوسری جانب اس اسم محمد سمیت کسی بھی نام کورکھنے کے بعد اس نام کو صحیح معنوں میں اداء کرنا بھی مسلمانوں کیلئے ضروری ہے بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم محبت وعقیدت میں اللہ کے نام پرحضور اکرم شفیع اعظمﷺکے نام پر یا پھران سے نسبت قائم کرتے ہوئے بابرکت نام تورکھ لیتے ہیں مگر ان کے آداب کاخیال بلکل نہیں رکھتے ان ناموں کو صحیح طرح سے پکارتے بھی نہیں جیساکہ اگر کسی کانام فضل الرحمان یا فضل حق ہو،کسی کانام کسی بھی نبی کہ نام پر ہوجیسے موسیٰ عیسی وغیرہ یاپھر کوئی بھی اسلامی نام توہم میں سے ہرکوئی بخوبی واقف ہے کہ ہم کیسے ان ناموں کو یاد کرتے ہیں اوراگرکوئی کسی کا قریبی دوست یا رشتہ دار ہو توبے تکلفی اور بڑھ جاتی ہے جیسے جیسے بے تکلفی بڑھتی ہے ویسے ویسے ناموں کا بگاڑ بھی شروع ہوجاتا ہے جو نہیں کرناچاہیے ہمیں کسی کے نام کوبھی نہیں بگاڑنا چاہیے اسلام بھی ان کاموں سے روکتاہے چنانچہ کسی بھی مسلمان کوبرے لقب سے پکارنا یا نام بگاڑنا قرآن مجید کی آیت کی روسے حرام ہے نام بگاڑنے والافاسق شمارہوگا قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے اے ایمان والوں ٹھٹہ ناکریں ایک لوگ دوسرے سے شایدکہ وہ بہتر ہوں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں