پاکستان کے قیام کو ستر سال ہو گئے ہیں اگر دیکھا جائے تو اس عرصے میں ہم نے بہت کھویابھی ہے اور بہت کچھ پایا بھی ہے۔بہت سی نامور شخصیات نے جنم لیا جس کی وجہ سے پاکستان کی پوری دنیا میں پہچان ہوئی اور ملک کا نام روشن ہوا۔ پاکستان دنیا کی واحد مسلم ریاست ہے جو ایٹمی طاقت بنا۔اس کے علاوہ بے شمار شعبہ جات ایسے ہیں جن میں بے شمارترقی ہوئی ہے۔لیکن اس کے لئے ہمیں بہت بھاری قیمت بھی چکانا پڑی۔کیونکہ ہم اکثر آزادی کے معنی سمجھنے میں غلطی کر تے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں صرف جغرافیا ئی حدود کی علیدگی آزادی کہلاتی ہے۔آزادی عوام کے حقو ق کا تحفظ ہے۔عوام کے جان و مال کی حفا ظت کو یقینی بنانا اصل آزادی ہے۔آزادی کا تقا ضا ہے ہم اپنی قومی خود مختاری کا تحفظ کریں۔قومی سلامتی کو یقینی بنائیں۔اتنا عرصہ گزر گیاکیا ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے؟یا کیاایسا پاکستان قائداعظم نے بنایا تھا؟کیا اسی کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا؟حقیقت اس کے با لکل الٹ نظر آتی ہے۔بہت بڑے بڑے سانحات ہو گئے ہم کچھ نہ کر سکے پاکستان بننے کے کچھ عرصہ بعد ہی آپس میں اقتدار کی چپقلش کی وجہ سے پاکستان کا ایک بازو کٹ گیا۔ہم کچھ نہ کر سکے یہ بہت بڑا سانحہ ہے۔جس کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔سب جانتے ہیں کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہے اوراکثر اعلی سے ادنی ہر آدمی کو کہتے سنا کہ پاکستان کی طرف جس نے میلی آنکھ سے دیکھا ہم اس کی آنکھیں نکال دیں گے۔مگر عرصے سے ہر دوسرے دن امریکی ڈرون حملے پاکستان میں ہو تے ہیں۔جس میں کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں چلی گئی۔ہم کچھ نہ کر سکے۔ریمن ڈیوس دن دہاڑے پاکستانی شہریوں کا قتل کر کے امریکہ چلا گیا۔ہم کچھ نہ کر سکے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکیوں کی قید میں عرصہ ہوا تڑپ رہی ہے ہم کچھ نہ کر سکے۔امریکی ہیلی کاپٹرپاکستان کے دارالحکومت کے پاس افغانستان سے پاکستان میں گھس کر اسامہ بن لادن کو ہلاک کر گئے ہم کچھ نہ کر سکے بھارت ستر سا ل سے مظلوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور ہم یہ راگ الاپتے نظر آتے ہیں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے پھر بھی ہم کچھ نہ کر سکے ۔ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ کہتے ہیں مگر پوری دنیا میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جاچکا ہے پھر بھی ہم کچھ نہ کر سکے ۔کاش کہ کوئی سوچے کہ ہم نے برطانیہ سے آزادی تو حاصل کر لی ہے کیا یہی اصل آزادی ہے ؟ آج دنیا کی باقی اقوام کہاں کھڑی ہیں اور ہم کہاں کھڑے ہیں بعض لوگوں کو یہ کہتے سنا کہ پاکستان میں جمہوریت سے زیادہ فوجی حکمرانی رہی اس لیے پاکستان میں اتنی ترقی نہین ہو پائی لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستا ن میں جتنی بھی ترقی ہوئی ہے وہ فوجی ادوار میں ہوئی ہے ۔ سیاستدانوں کو جو عرصہ ملا وہ اپنی جھولیاں بھرتے رہے ۔ ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا رہا ۔ گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستان میں جمہوریت کا دور دورہ چل رہا ہے اور جمہوریت بھی ایسی جسے بادشاہت نما جمہوریت کہا جاے تو بے جا نہ ہوگا۔ گو پاکستان کا نام ’’ اسلامی جمہوریہ پاکستان ‘‘ ہے مگر آج تک نہ تو اسلامی قانون کی پاسداری کی گئی نہ اسلام کا نفاذ کیا جاسکا نہ ہی حقیقی جمہوریت نافذ ہوسکی۔ کیونکہ جمہوریت تو تب کہی جاسکتی ہے جب عوام کی حالت زار بہتر ہو اور عوام کے حقوق پورے ہوں مگر پاکستان میں تو ایک خاص طبقے کی حکمرانی ہے ۔ آج اگر باشعور طبقہ یہ سوچے کہ کیا پاکستان کی برطانوی سامراج سے آزادی اصل آزادی ہے یا اپنی خود مختاری اور سلامتی کو قائم رکھنا آزادی ہے ۔ کیا آزادی کے تقاضے کچھ اور بھی ہیں ۔{jcomments on}
87