پھروالہ قلعہ راولپنڈی سے مشرق کی جانب ستائیس کلو میٹر اور اسلام آباد ہائی وے سے سترہ کلومیٹر کے فاصلہ پر لہتراڑ روڈ چراہ گاؤں کے قریب تحصیل کہوٹہ میں واقع ہے یہ چار مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ قلعہ قدرتی طور پر ایک طرف کوہ ہمالیہ کی پہاڑی اور دوسری جانب دریائے سواں ہونے کی بناء پر محفوظ مقام پر واقع ہے۔ گکھڑوں کا یہ قلعہ پندرہویں صدی میں راجپوت گکھڑ قبیلہ کے حکمران ہاتھی خان نے بنوایا تھا۔ مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر نے پندرہ سو انیس عیسویں میں اسے فتح کیا بعد ازاں سکھوں نے اٹھارہ سو پچیس عیسویں میں اس پر قبضہ کر ڈالا۔ یہ قلعہ گکھڑوں کا دارالخلافہ بھی رہا ہے۔ اس قلعہ کے چھ دروازے ہیں جن کے نام لشکری، قلعہ، ہاتھی، باغ، زیارت اور بیگم دروازے ہیں۔ ہاتھی دروازہ شمال مشرق جبکہ بیگم دروازہ جنوب مغرب کی طرف کھلتا ہے جو کہ بری طرح تباہ ہوچکا ہے یہ دروازہ دریائے سواں سے نکلتے ہوئے پہلی اونچی چٹان پر واقع ہے۔
اگر آپ اس کے بارے میں مزید اور بہتر معلومات رکھتے ہیں تو اپنی تحریر درج ذیل ای میل ایڈریس پر روازنہ کریں۔
pindipost@gmail.com{jcomments on}