173

سکھ خواتین کی عصمتوں کا امین کنواں (تھوہا خالصہ)

تھوہا خالصہ سکھ برادری کاتاریخی مقام ہے جہاں حویلی گلاب سنگھ کے نشانات مٹ چکے ہیں جرنیلی سڑک پر روات کے قریب بائیں کو کلر سید اں روڈ نکلتی ہے۔ دائیں‘ بائیں بیسیوں دیہات ہیں جن میں سے موضع تھوہا خالصہ بھی ایک ہے مارچ 1947 کی بات ہے کہ قبائلیوں نے”تھوہا خالصہ“کا محاصرہ کر لیا۔ ’مان کور‘سردار گلاب سنگھ کی رشتہ دار ایک بیوہ خاتون تھیں‘ حویلی میں خواتین اور بچوں کی دیکھ بھال کر رہی تھیں،جب انہوں نے دیکھا کہ ’سکھ مرد‘ بڑی تعداد میں مارے جا چکے ہیں تو انہوں نے حویلی کے کنویں میں چھلانگ لگا دی۔ ان کے پیچھے تقریباً ’سوا سو خواتین‘ اپنے بچوں سمیت اُس ’کنویں‘ میں کود گئیں۔ وہ کنواں لاشوں سے یوں اٹ چکا تھا کہ چھلانگ لگانیوالی کئی خواتین اور بچے اس میں ڈوب نہ سکے۔ کی خبر سن کر لارڈ اور لیڈی ماؤنٹ بیٹن نے تھوہا خالصہ کا دورہ کیا اور بچ جانیوالوں سے سانحے کی تفصیلات دریافت کیں سکھوں کیلئے روات اور گوجرخان میں ریلیف کیمپس قائم کئے مگر تھوہا خالصہ اجڑچکا تھاقیام پاکستان کے بعد محکمہ اوقاف نے دکھ بھجنی گوردوارہ تو اپنی تحویل میں لے لیا تھا مگر اب دکھ بجنی گردوارہ اور سردار گلاب سنگھ کی حویلی کا نام ونشان باقی نہیں رہا۔(پنڈی پوسٹ گلدستہ)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں