چوہدری حبیب نے بطورچیئرمین زاکوۃ کمیٹی عوام کی خدمت کی/عبدالجبار

چوہدری حبیب کو ہم سے بچھڑے دو سال ہو گئے ان دو سال میں چوہدری حبیب کو نہ تو گھر والوں نے اپنے سے جدا سمجھا اور نہ دوستوں میں جب بھی مانکیالہ شاپ سے گزرتا ہوں تو دوکان میری نگاہوں کے سامنے آتی ہے حبیب کریانہ سٹور مجھے یود دلاتا ہے کہ ایک چاہنے والا آج ہمارے سامنے نہیں

جب بھی پنڈی پوسٹ کے ابتدائی ایام کا زکر شروع ہوتا ہے تو چوہدری حبیب کے تذکرہ کے بغیر مکمل نہیں ہوتا چوہدری حبیب کے اس دنیا سے چلے جانے کے بعد چوہدری عبدالخطیب کے گھر کوئی تقریب ہو وہاں چوہدری حبیب کو میں نے موجود پایا ہے چوہدری عبدالخطیب کی بیٹی نے جب قرآن پاک نا ظرہ مکمل کیا تو دعا کی تقریب کا اہتمام کیا گیا اس دعا کے دوران جس انداز میں چوہدری حبیب کا نام لیا گیا دفعتہ میں نے چوہدری حبیب کو وہاں محسوس کیا

جیسے وہ بھی اس خوشی میں ہمارے ساتھ برابر شریک ہیں چوہدری عبدالخطیب نے جب اپنے گاوں کے بچوں کو روات قلعہ اور دیگر تفریحی مقامات کی سیر کروائی تو پاکستان کرکٹ ٹیم کی شرٹ میں ملبوس جس طرح ان کی حقیقی بچے تھے اسی طرح کی شرٹ چوہدری حبیب کے بچوں بھی پہن رکھی تھی چوہدری عبدالخطیب کے والدِگرامی کی وفات کے وقت قل کے موقع پر موہڑہ بھٹاں کی مسجد کے امام صاحب نے جس شرح وبسط کے ساتھ چوہدری حبیب کا تزکرہ کیا اس نے زخموں کے پھاہے کھول دیئے اور آنسوؤں کی لڑیاں جاری کر دیں

بھی چوہدری حبیب کا نام چوہدری عبدالخطیب کی زبان پہ آتا ہے تو ان کی آنکھیں بھیگ جاتی ہیں اور آواز بھر آتی ہے دوسرے الفاظ ادا کرنا مشکل ہو جاتے ہے کیوں نہ ہوں ساتھ بیٹھنے کھیلنے کودنے پھر بھری جوانی کے دن اور عین شباب میں ایک بھائی کو یوں بچھر جانا یقیناًرلا دیتا ہے

چوہدری حبیب نے انتہائی بھر پور زندگی کزاری ایسے پیشہ کو اختیار کیا جس میں نیم شب کو بیدار ہونا معمول اور آہِ سحر گاہی سے لطف اندوز ہونا پڑتا ہے مرغِ بسمل کی ازان سننا اور چڑیوں کی چہچہاہٹ کانوں میں رس گھولتی ہے اخبار کو مارکیٹ سے لینا اور دن چڑھنے سے پہلے گھر دفتر دوکان میں پہنچانا گھر آکر پھر تیار ہو کر دوکان پر چلے جانا دن بھر مشقت محنت کرنا گاہکوں سے تکرار سیلزمینوں سے بھاؤ تاؤ اور مستحق اور نادار لوگوں کی مدد کرتے دن کا اختتام کرنا

یہ روزانہ کا معمول تھا جب زکوۃکمیٹی کے چیئر مین کی زمہ داریاں سنبھالیں تو اکثر مجھے یہ کہتے کہ میں نے فلاں غریب آدمی کو علاج کے لیئے زکوۃ فارم بنا دیا ہے اس کے پاس کھانے کو کچھ نہیں علاج کہاں سے کرائے کیا یہ میں نے اچھا کیا میرا جواب ہاں میں ملتے ہی انجانی خوشی کا اظہار کرتے انہی کاموں کو چوہدری حبیب کے بھتیجے جاری رکھے ہوئے ہیں محمد نوید کریانہ سٹور کو نہایت خوش اسلوبی سے چلا رہے ہیں محمد وسیم اخبار تقسیم کرنے کا کام بہت اچھے انداز سے کر رہے ہیں یقیناًگاہک ان سے بھی ویسے ہی رویہ کی توقع رکھتے ہوں گے جیسا چوہدری حبیب کا تھا

میری تمنا ہے کہ تمام خاندان حسنِ سلوک غریبوں کی مدد فلاحی کوموں میں بڑھ کر حصہ لینا اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے رکھے تا کہ چوہدری حبیب کی یاد یں تازہ رہیں ربِ کائنات سے دعا ہے کہ چوہدری حبیب کے درجات کو مزید بلند فرماتے ہوئے ان کی لحد کو جنت کے باغات میں سے باغ بنائے آمین ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں