133

بابائے پوٹھوہار باوا محمد جمیل قلندرؒ کی تیسری برسی

علم و ادب کے شاہ سوار پوٹھوہاری زبان وادب کے مستند شعراء کرام میں دور جدید کے اعلیٰ پائے کے جلیل القدر شاعر کا تذکرہ کیا جائے تو بابائے پوٹھوہار باوا محمد جمیل قلندر کا نام سر فہرست آتا ہے جنہوں نے گزشتہ کئی دہائیوں سے پوٹھوہاری زبان وادب کے چمن کی آبیاری کی ہے باوا جمیل قلندر عہد رفتہ کے نابغہ روزگار شخصیات سائیں احمد علی ایرانی پشوری ؒ اور اللہ دتہ جوگی جہلمیؒ کے آگے زانوئے تلمذ تہہ کرکے اعلیٰ مقام تک پہنچے واجد اقبال حقیر اور جہانگیر فکر جہلمی کے نام سر فہرست ہیں جن کو باوا جمیل قلندر کے شاگرد ہونے کا اعزاز حاصل ہے ان ہونہار شاگردوں نے باوا جمیل قلندر کی زندگی اور تین سال قبل 04 نومبر 2019 ء کو وصال کے بعد ان کے فن، کمالات کو نہ صرف خطہ پوٹھوہار کے شعراء میں بلکہ عوام الناس میں پھیلانے کے لیے بہت زبردست کام کرتے ہوئے شاگردی کا بہترین حق ادا کیا ہے گزشتہ ہفتہ 29 اکتوبر کی شب کو ان کے شاگردوں نے باوا جمیل قلندر کی تیسری سالانہ برسی کے موقع پر شیخ راجو پلازہ کہوٹہ موڑ چوکپنڈوری میں نعتیہ مشاعرہ کا اہتمام کیا پوٹھوہار بھر سے معزز شعراء کرام اور سامعین کی کثیر تعداد میں شرکت نے یہ ثابت کیا کہ باوا جمیل قلندر کی ادبی خدمات اب تحریک بن چکی ہیں عصر کے بعد باوا جمیل قلندر کے ایصال ثواب کے لئے ختم شریف کا انعقاد ہوا دعائے مغفرت کے بعد لنگر مغرب تا بعد از عشا جاری رہا مشاعرہ کا باقاعدہ آغاز ٹھیک نو بجے تلاوت قرآن پاک سے حافظ و قاری عاصم سلیم قریشی نے کیا نعت رسول مقبول حافظ قاسم سلیم قریشی نے پیش کی نظامت کے فرائض معروف کالم نگار اور صحافی راجہ غلام قنبر اور واجد اقبال حقیر نے ادا کیے صدارت سلطان الشعراء، تاج الشعراء حاجی محراب خاور نے پیرانہ سالی کے باوجود رات تین بجے تک محفل میں بیٹھ کر اور آخر میں اپنا پرسوز نعتیہ کلام سنا کر باوا جمیل قلندر کو جن الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا کئی گھنٹوں سے محو سماعت سامعین کی تھکان کو یکسر دور کردیا اور جسم پر خوف خدا، محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کپکپی طاری ہوئی بلکہ آنکھیں نم ہو گئیں۔باوا جمیل قلندر ایوارڈ برائے حسن کارکردگی کی تقسیم نے تقریب کو چار چاند لگا دئیے ایک شاعر نے راجہ واجد اقبال حقیر کی سنہری خدمات اور انتھک محنت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نوجوان کی کاوشوں سے جس طرح پوٹھوہاری ادب و ثقافت کے سامعین میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے کچھ عرصہ بعد یہ نوجوان اجتماعی پوٹھوہاری ایوارڈ کا مستحق ہو گامشاعرہ میں پوٹھوہار کے مشہور و معروف شعرخوان حضرات راجہ ساجد محمود، محمد ازرم بھٹی اور زبیر کمال ستی نے شرکت کی۔ شعراء کرام میں شاعر کوہسار بابو جمیل احمد جمیل نے خوبصورت اشعار سے محفل کو محظوظ کیا جبکہ بابو مرزا یاسر کیانی نے مختصر مگر جامع مشاعرہ سے عوام الناس کے دل گرفت میں لیے سائیں فیاض اعجاز نے اپنے مخصوص انداز میں اچھے اشعار پڑھے جبکہ قمر افضال اعوان نے خوبصورت نعتیہ کلام اور باوا جمیل قلندر کو خراجِ عقیدت پیش کیا عبد الحفیظ عابد نے اپنے مخصوص لب و لہجہ میں بہترین کلام پیش کرتے ہوئے داد و تحسین وصول کی راجہ گلفراز فرخ نے اچھا کلام پیش کیا اردو کے معروف شاعر و کالم نگار طاہر یسین طاہر نے خوبصورت اشعار سنا کر داد وصول کی وسیم سجاد کیانی (میرا یار پنڈی دا) نے خوبصورت حاضری پیش کی جبکہ راجہ محمد الیاس نے اپنے زوردار انداز سے اشعار پیش کرکے مشاعرہ کی تقریب کو چار چاند لگائے بدرالزماں کیانی نے معیاری کلام پیش کیا جبکہ خان الیاس خان نے ہمیشہ کی طرح سامعین کو خوب محظوظ کیا اور واجد اقبال حقیر کی خدمات کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سامعین کو اکٹھا کرنے پر محنت کرتا ہے محمد نثار قلزم نے اچھے اشعار پڑھے طاہر محمود عرزم نے خوبصورت اشعار سنا کر داد وصول کی راجہ منظور منظر نے خوبصورت حاضری پیش کی محمد اشرف فخری نے بھی خوبصورت مشاعرہ سنا کر داد وصول کی ہارون شہباز کیانی ایڈووکیٹ نے اچھے اشعار پڑھے جبکہ اظہر محمود رہبر نے نفیس انداز میں اشعار پڑھے عکس قلندر واجد اقبال حقیر نے اپنے استاد کی شان میں بہترین اشعار کو بہترین انداز میں پیش کیا شاعر اہلبیت نوازش امبر کیانی امام حسین علیہ السلام کی شان میں بہترین اشعار پیش کرکے سامعین سے داد وصول کی جاود فیاض کیانی نے حمد و نعت کے حسین امتزاج سے اپنے اشعار میں خوبصورت نقشہ کھینچا جبکہ میلاد النبی کی عظمت اور شان اہلبیت بیان کرتے ہوئے داد سمیٹی جہانگیر فکر جہلمی نے استاد کے فراق اور شان میں بہترین اشعار پیش کرکے سامعین سے داد و تحسین وصول کی شکیل مرشد کیانی نے میلاد النبی کے موضوع پر خوبصورت اشعار پیش کیے راجہ زبیر عالم نے مدح سرائی کیلئے بھرپور الفاظ استعمال کرکے سامعین مشاعرہ سے داد وصول کی وسیم راشد کھوکھر نے اچھے اشعار پڑھے محمد عقیل روگی نے خوبصورت حاضری پیش کی محسن علی محسن نے اچھے اشعار پیش کیے شاہد ظہور جگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح سرائی میں اشعار پڑھے نعمان ناصح نے خوبصورت اشعار سنا کر داد وصول کی نوید کامل کیانی نے معیاری کلام پیش کرتے ہوئے داد وصول کی عامش علی عامش نعتیہ کلام سنا کر داد و تحسین سمیٹی عمیر فیضی کیانی نے خوبصورت لب و لہجہ سے نعتیہ اور شان اہلبیت کا کلام پیش کرتے ہوئے داد سمیٹی جبکہ احتشام شعور بھٹی نے خوبصورت آغاز فراہم کیا اور میزبان ہونے کا حق ادا کیا یہ پروگرام شاگردان قلندر، وابستگان قلندر بشمول بزمِ سخن پوٹھوہار اور بزمِ دوستاں چوکپنڈوری نے ہمیشہ کی طرح ایک خوبصورت اور بڑی محفل مشاعرہ کا انعقاد کرکے سامعین پوٹھوہار کو ایک ادبی و فکری تفریح مہیا کی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں