
حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ تو کر دیا گیا ہے تاہم گندم کی امدادی قیمت میں ہونے والے اضافے نے آٹے کی قیمتوں میں بہت بڑا اضافہ کرکے غریب عوام کو شدید متاثر کیا ہے یہی وجہ ہے کہ ملک کے طول وعرض میں آٹے کی قیمتیں بڑھنے کے ساتھ غریب عوام کو روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام کو پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا کہ آٹے کی قیمت میں اضافے نے ان کے لیے دو وقت کا کھانا بھی ناممکن بنا دیا ہے گو کہ یہ مہنگائی عالمی سطح پر بھی موجود ہے تاہم پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک جہاں پر پہلے ہی مہنگائی کی شرح دنیا کے دیگر ممالک سے انتہائی زیادہ ہے آٹے کی قیمت میں ہونے والے اضافے نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے پوری دنیا کو مہنگائی نے بری طرح متاثر کیا ہے یہی صورتحال پاکستان میں بھی ہے جہاں پر متوسط طبقے کو مہنگائی کے ہاتھوں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے پاکستان میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے بعد گندم اور آٹے کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے مطابق گزشتہ ایک سال میں آٹے کی قیمت میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کوکنگ آئل کی قیمت اڑتیس فیصد، بجلی تیس فیصد، گیس سلنڈر کی قیمت میں پچاس فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔پاکستان میں روزگار کے مواقع پہلے ہی محدود تھے موجودہ سیلابی صورتحال نے رہی سہی کسر پوری کر دی عوام کی بڑی تعداد مہنگائی کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو ٹھہراتے ہیں لوگوں کو کہنا ہے کہ پہلے کفایت شعاری کے ذریعے بچت کرکے اپنا روزگار زندگی بہترین طریقے سے چلا لیتے تھے لیکن اب کفایت شعاری کے باوجود گزارہ بہت مشکل سے ہو رہا ہے۔پہلے ایک سال بعد بجٹ آتا تھا مگر اب ہر چوتھے دن اعلان ہوتا ہے پہلے بجلی مہنگی ہوتی ہے، دو دن بعد پٹرول مہنگا ہو جاتا ہے۔ سبزی،گوشت،ہر چیز مہنگی ہے لوگوں کو پہلے نہیں معلوم تھا کہ آٹا کتنے روپے کلو ہے اب اچھی طرح پتا چل گیا کہ آٹے دال کا کیا بھاؤ ہے جو کہتے تھے کہ بہت خوشحالی آئے گی اب اتنی ہی پریشانی آ گئی ہے پاکستان میں مہنگائی کی حالیہ لہر نے ملک کے ہر طبقے کو متاثر کیا ہے مگر متوسط طبقے اور کم آمدن والے خاندان سب سے زیادہ مشکل کا شکار نظر آتے ہیں۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کیپاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور صرف ایک سال مین لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آ گئے ہیں ملک کی چالیس فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے پاکستان کے بڑے حصے کو سیلاب نے متاثر کیا ہے اس سیلابی صورتحال کے دوران حالات بدتر ہوئے ہیں سیلاب کی وجہ سے پاکستان کے دو صوبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور وہاں پر لوگوں کی جمع پونجی ختم ہوگئی ہے اس کے ساتھ کھڑی فصلیں بھی بری طرح متاثر یا ختم ہو گئیں ان کی آمدن کے ذرائع تقریبا ختم ہو چکے ہیں حالیہ مہنگائی کی لہر نے غریب سے اس کا صاحبان بھی چھین لیا ہے ہے اب نے وزیر خزانہ کی تعیناتی کے بعد عوام کو امید دلائی جا رہی ہے کہ حالات بہتر ہوجائیں گے تاہم اگلے چند دنوں میں نئے وزیر خزانہ مہنگائی کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کرتے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا