93

کھادوں پرسبسڈی کی بحالی‘ زراعت دوست قدم /حامد جاوید اعوان

زراعت وطن عزیز کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور پاکستان کی دیہی آبادی کی آمدن کامعتبر اور بڑا ذریعہ زراعت ہے . مختلف زرعی اجناس کی پیداواری لاگت میں گذشتہ سالوں کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ہماری زرعی پیداوار متاثر ہونا لازمی امر تھا کیونکہ کسانوں اور کاشتکاروں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ بھی نہیں مل رہا تھا . زرعی معیشت میں بہتری اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے مسلم لیگ ن کی حکومت نے انقلابی اقدامات اٹھائے جن میں اربوں روپے پر مشتمل زرعی پیکیج ہماری تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج ہے . اس پیکیج کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو آسان اور بلا سود زرعی قرضوں کے علاوہ حکومت پنجاب زراعت میں استعمال ہونے والی جدید ترین مشینری آدھی قیمت پر دے رہی ہے اور اس سے بے شمار کسانوں و کاشتکاروں نے استفادہ کیا . حکومت کے ان انقلابی اقدامات کی بدولت زرعی اجناس پیدا کرنے والوں کو بڑا حوصلہ اور امید ملی ہے اور ان کو بروقت اور اچھا بیج بہم پہنچانے کے علاوہ دیگر اخراجات کیلئے زرعی قرضوں سے ہماری زراعت ترقی کی جانب گامزن ہو چکی ہے . یہ اقدامات اپنی جگہ ایک سبز انقلاب کا پیش خیمہ ہیں اور ان کی اہمیت و ضرورت اپنی جگہ مگر پنجاب کے خادم اعلی میاں شہباز شریف نے زراعت کی ترقی و توسیع کی جانب ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے کھادوں پر دی جانے والی سبسڈی ، جسے وفاقی حکومت نے ختم کر دیا تھا ، کو بحال کروانے میں اپنا کردار ادا کیا . وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گذشتہ روز وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف سے کھادپر دی جانے والی سبسڈی بحال کرنے کی درخواست کی جس پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے فوری ایکشن کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب کی یہ درخواست منظور کر لی اور وفاقی حکومت کی جانب سے کھاد پر دی جانے والی وہ سبسڈی فورا بحال کر دی جسے حکومت نے ختم کر دیا تھا . کھاد پر سبسڈی کی بحالی کی درخواست پر ایکشن کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ کاشتکاروں کا مفاد اور بہبود مجھے دل و جان سے عزیز ہے. مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے کھاد پر دی جانے والی سبسڈی کی بحالی سے پنجاب کے 2کروڑ 20لاکھ کاشتکاروں کو مجموعی طور پر77ارب روپے کی مالیت کا فائدہ پہنچے گا اور ان کی پیداواری لاگت میں8فیصد تک کمی آجائے گی. تاریخی زرعی پیکیج کے بعد کھاد پر سبسڈی کا یہ حکومتی قدم یقینی طور پر ہماری زراعت کیلئے ایک انقلابی قدم ہے جس سے کسانوں کو بہت بڑا ریلیف ملے گا اور ہماری زرعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے زرعی معیشت مزید مضبوط و مستحکم ہوگی . مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے موجودہ دور میں زراعت کی بہتری اور کسانوں کی بہبود کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی . وزیر اعلی پنجاب نے کھاد پر سبسڈی کی بحالی پر وزیر اعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ عوام کے مسائل محض بیانات سے حل نہیں ہوتے بلکہ اس کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے اور دنیا جانتی ہے کہ اگر آج کسانوں کے لئے بیان بازی کرنے والوں کی حکومت جاری ہوتی تو کاشتکاروں کے منہ سے ان کا آخری نوالہ بھی چھن چکا ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی پیداوار میں مجرمانہ کوتاہی کے ذریعے کسانوں کے ٹیوب ویل بند کرانے والے آج کس منہ سے ان کی ہمدردی کاد عویٰ کرتے ہیں.وزیراعلیٰ نے محکمہ زراعت کو ہدایت کی ہے کہ پنجاب کے ذخائر میں پہلے سے موجود کھاد کے تیارشدہ تھیلے کاشتکاروں کو موجودہ نرخوں پر سبسڈی کی رعایت سمیت مہیا کئے جائیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کسی نے پنجاب میں کھاد کی قیمت بڑھانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی. وزیراعلیٰ نے محکمہ زراعت کو بھی کھاد کی ذخیرہ اندوزی یا گراں فروشی پر کڑی نظر رکھنے اور اس کے مرتکب ہونے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے.یہ محض بیانات اور دکھاوے کی کاروائیاں نہیں بلکہ حکومت پنجاب بالخصوص وزیر اعلی کے وہ اقدامات ہیں جن سے خلوص اور سچائی خود جھلک رہی ہے اور ہمارے موجودہ مسائل کے حل کے لئے اسی جذبے کی ضرورت ہے . امید ہے کہ موجودہ حکومت نے زراعت کی ترقی و توسیع کیلئے اپنے حصے کا جو کردار ادا کر دیا ہے وہ کسانوں اور کاشتکاروں کیلئے بے حد مفید ثابت ہوگا اور وہ بھی اپنی لیڈر شپ جیسے جذبے کے تحت پاکستان کی زراعت کو بام عروج پر پہنچانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں