118

کنجوس کا مال

گر خدا نے مال بخشا ہے تو اس کو خرچ کر
خود بھی راحت اس کی پا اوروں کو بھی آرام دے
یاد رکھ اک روز یہ گھر چھوڑنا ہو گا تجھے
جمع جس میں کر رہا ہے سونے چاندی کے ڈلے
سبق: حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں بخیلوں کے حسرت ناک انجام سے آگاہ کیا ہے اور وہ بلا شبہ یہ ہے کہ ایک دن موت اچانک انھیں آلتی ہے اور وہ مال جسے انھوں نے بصد دشواری فراہم کیا تھا۔ دوسروں کو مل جا تا ہے جو خوب عیش کرتے ہیں۔ (عائزہ نور)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں