کلر سیداں: پٹرولنگ پولیس کا نوجوان پر جھوٹا منشیات کیس بنانے اور رقم ہتھیانے کا الزام

کلر سیداں (رپورٹ: نمائندہ خصوصی) — کلر سیداں کے علاقے شاہ خاکی میں تعینات پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) حماد فضل پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ مقامی شہری نے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے انضمام بشارت پر جھوٹا منشیات کا مقدمہ درج کر کے اسے جیل بھجوا دیا گیا، جبکہ دورانِ حراست اس کے بینک اکاؤنٹ سے بڑی رقم بھی ہتھیا لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق انضمام بشارت 20 اپریل کو کلر سیداں کے ایک نجی رینٹ اے کار ڈیلر کی گاڑی لے کر شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے ڈڈیال جا رہا تھا۔ جب وہ دھان گلی کے قریب پہنچا تو شاہ خاکی پٹرولنگ پولیس کے اہلکاروں، جن میں اے ایس آئی حماد فضل بھی شامل تھے، نے اسے روک لیا۔ پولیس اہلکاروں اور انضمام کے درمیان گاڑی کے کالے شیشے ہونے پر تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا اور انضمام کو شاہ خاکی چوکی منتقل کر دیا۔

متاثرہ نوجوان کے والد کے مطابق، پولیس اہلکاروں نے انضمام کی تلاشی کے دوران اس کا موبائل فون، پرس، شناختی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ سمیت دیگر ذاتی اشیاء ضبط کر لیں۔ بعد ازاں پولیس نے اس کے موبائل فون سے پن کوڈ لے کر آن لائن بینکنگ ایپ کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ روپے کی رقم ٹرانسفر کر لی۔ اسی دوران اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو اطلاع دی گئی کہ گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی ہے۔

انضمام کو رات تقریباً بارہ بجے اے این ایف کے حوالے کیا گیا، جبکہ اے این ایف کی تحویل میں ہونے کے باوجود، پولیس نے ایک مرتبہ پھر اس کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے ہوئے مزید 60 ہزار روپے نکال لیے۔ متاثرہ نوجوان اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہے۔

انضمام کے والد نے ایس ایس پی پٹرولنگ راولپنڈی ریجن، محمد بن اشرف کو تحریری درخواست دی ہے جس میں انہوں نے اپنے بیٹے کی بے گناہی پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جھوٹے منشیات کیس کی فوری انکوائری کی جائے، اور پٹرولنگ پولیس کے اہلکاروں کے خلاف رقم چوری کرنے پر سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اس حوالے سے نمائندے نے جب اسسٹنٹ سب انسپکٹر حماد فضل اور شاہ خاکی پولیس چوکی سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ واقعے کی انکوائری جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں