103

کلر سیداں میں خان سرور خان کی دبنگ انٹری /سرمد بٹ

حلقہ این اے 52کی سیاسی صورتحال میں گہما گہمی جنم لینے لگی ۔ خان سرور خان وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کوقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53میں شکست سے دوچار کرچکے ہیں اگر خان سرور خان حلقہ این اے 52سے الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو ن لیگ کے لیے بڑی مشکلات پیداکر سکتے ہیں گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق ٹاؤن ناظم حافظ ملک سہیل اشرف کی طرف سے کلر سیداں کے ایک مقامی شادی حال میں ورکر ز کنونشن کیا گیا جس میں تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی خان سرور خان نے کہا کہ میں ٹیکسلا سے چوہدری نثار علی خان کا پیچھا کرتا کرتا کلر سیداں آگیا ہوں نہ بھاگا ہوں نہ بھاگنے دونگا خان سرور خان کی دھواں دار تقریر نے کلر سیداں کی سیاسی صورتحال میں گہما گہمی پیدا کر دی ہے اور بہت سے نئے سوالات جنم لے رہے ہیں کہ کیا ممبر قومی اسمبلی خان سرور خان این اے 52میں بھی چوہدری نثار علی خان کے مدمقابل الیکشن میں حصہ لیں گے ؟گزشتہ قومی اسمبلی کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار برائے قومی اسمبلی کرنل اجمل صابر راجہ نے 70ہزار ووٹ لیے تھے جو کہ ایک بہت بڑا ووٹ بنک ہے اجمل صابر راجہ کو کلر سیداں میں لوگ صر ف نام سے ہی جانتے ہیں اجمل صابرراجہ نے نہ تو کلر سیداں کو کوئی دورہ کیا ہے اور نہ ہی کبھی کلر سیداں کے عوام کی خوشی غمی میں شرکت کی ہے سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ اس حلقہ کے لیے نو وارد تھے پھر بھی انہوں نے اتنا ووٹ لیا ہے اگر ان کی جگہ خان سرور خان اگر اس حلقہ سے الیکشن میں حصہ لیں تو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے لیے بہت مشکلات پیدا کرسکتے ہیں پی ٹی آئی کلر سیداں کی مقامی تنظیم گزشتہ کئی برسوں سے لیڈر شپ کی عدم توجہی کے باعث مایوسی کا شکار تھی لیکن حافظ ملک سہیل اشرف اور خان سرور خان کی انٹری نے مقامی تنظیم کے حوصلے بلند کیے ہیں اور ورکرز کنونشن منعقد کروا کر پی ٹی آئی کے ورکروں کے دل جیت لیے ہیں ورکر کنونشن منعقد کروانے اور اس میں سینکڑوں افراد کی شرکت حافظ ملک سہیل اشرف ، شیخ امتیاز راجو ، راجہ آفتاب جنجوعہ اور شیخ فیاض ٹلو اور یاسر منصور رائیس آف موہڑہ نجار کی کاوشوں سے ممکن ہوئی شیخ امتیاز راجونے پارٹی کے لیے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کی لیکن پارٹی کو فعال کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہے پی ٹی آئی کے نظریاتی ورکر ز جو اعلی لیڈرشپ کی عدم دلچسپی سے مایوسی کا شکار تھے انہیں اب پارٹی کو مزید فعال کرنے اور پارٹی کے لیے آواز بلند کرنے کے لیے ایک متحرک اور مضبوط پلیٹ فارم میسر ہوچکا ہے جس سے وہ پارٹی ورکروں مضبوط کرنے کے لیے کردار ادا کرسکیں گے ۔ اب آنے والے دنوں میں مزید واضع ہو جائے گا کہ خان سرور خان اپنی سیاسی سرگرمیاں کلر سیداں کے لیے کریں گے کہ نہیں اور کیا خان سرور خان وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان جنہوں نے کلر سیداں کے لیے اربوں روپے کے ترقیاتی کام کروائے ہیں ان کے خلاف حلقہ این اے 52سے الیکشن میں حصہ لیں گے نہیں یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں