321

کرنل (ر)فواد‘ خوبصورت انسان

کالج کی دوستی‘ہمیشہ ساتھ نبھائے

کرنل فواد حنیف جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کچھ سنتے یا پڑھتے ہیں تو دو منٹ کے بعد انکی آنکھوں سے مدینے کی گلیوں کے آب زم زم کے پانی کے قطرے گرنے لگتے ہیں

میں جب بھی کسی محفل میں اپنی لکھی ہوئی نعت رسول مقبول پڑھتا ہوں تو یہ مدینے اور مکے کی گلیوں کی سیر کر رہا ہوتا ہے اور پھر میرے چہرے اور ماتھے کو دیکھتے دیکھتے رو رہا ہوتا ہے

۔ مجھے جب بھی ملتے ہیں تو بس سب سے پہلے ایک جملہ بولتے ہیں اور وہ جملہ یہ ہوتا ہے۔”شاہد بھائی آپ ہر وقت اللہ پاک کا شکر ادا کیا کریں کہ اس ذات نے آپ کو شاعری میں صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف یعنی نعت لکھنے کا ہنر عطا کیا۔ مجھے اس بات پر فخر محسوس ہوتا ہے

کہ آپ کی شاعری میں حمد و نعت ہے اور کچھ بھی نہیں ہے الحمدللہ“۔کرنل فواد کی یہ بات سن کر میں بھی رو نے لگتا ہوں۔ جب میں نعت رسول مقبول پڑھ رہا ہوتا ہوں تو کرنل صاحب, ابرار احمد خان صاحب اور سکینہ تاج اور دیگر بے شمار افراد رو رہے ہوتے ہیں

اور میں اندر سے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر خوشی کے آنسو بہا رہا ہوتا یوں۔ نعت پڑھ کر جب میں واپس اپنی کرسی پر بیٹھتا ہوں تو پھر میرے اندر والے آنسو باہر آ کر میری گود میں گرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ کرنل فواد کے والد گرامی کا نام ریٹائرڈ بریگیڈیئر حنیف آفاق ہے

اپنے دور کے عظیم انسان تھے۔ آپ کی زوجہ محترمہ پروفیسر ڈاکٹر ہیں جو آج کل سی ایم ایچ میں اپنے فرائض منصبی انجام دے رہی ہیں۔ اللہ پاک ا ن کو صحت کاملہ عطا فرمائے آمین۔ کرنل فواد صاحب کے ذہن میں ہر وقت اپنا جوان مرحوم بیٹا طلحہ سمایا ریتا ہے اور ہر تقدیر میں اس کا نام لیتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں

۔ مرنا تو سب نے ہے مگر یہ صدمہ بہت بڑا بھیانک صدمہ ہوتا ہے کیونکہ والدین کی کمر اس وقت ٹوٹ جاتی ہے جب جوان اولاد کا جنازہ گھر سے اٹھایا جاتا ہے

۔ اللہ پاک کرنل صاحب کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔ کرنل فواد صاحب APPSMA ایپسما آل پاکستان پرائیویٹ سکول مینیجمینٹ ایسوسی ایشن کے نارتھ زون اور اسلام آباد کے وائس پریزیڈنٹ ہیں اور ہر وقت رواں دواں رہتے ہیں۔ آپ ایم ڈی ہیں Fortune Pakistan and Socio economic.

آپ Agro tourism and search report o Chakwal BATAR کے روح رواں ہیں اور اور ساری زندگی رہیں گے انشاء اللہ۔ آپ میں ایک بہترین خوبی ہے کہ آپ سٹوڈنٹس کے لیے اپنا دن رات ایک کرتے رہتے ہیں۔ مڈل اور لو طبقے کیلے بے پناہ مشقت کرتے ہیں۔

ملک پاکستان میں 35 لاکھ اور پاکستان سے باہر 50 ملیں طلبہ وطالبات کو آپ جب وقت ملے رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔ آپ کی زندگی میں نرم مزاجی بے حد ہے

مگر جب بات آ جائے عزت پر تو پھر ہمارے منع کرنے کے باوجود یہ سینہ تان کر کھڑا رہتا ہے اور جب تک وہ معاملہ حل نہیں ہوتا یہ شخص اپنی بند زبان کو بہترین انداز میں رواں دواں کرتے ہوئے معاملہ بھی سدھار دیتا ہے اور اس محفل میں خاموش بیٹھے لوگوں کو بہترین سبق بھی دے دیا کرتا ہے

۔ یہ بندہ کبھی کبھی مجھے Silence partner کے نام سے پکارتا ہے مگر اصل silence partner کرنل فواد صاحب ہیں۔ کیونکہ جب کوئی مسئلہ حل نہ ہو رہا ہو تو کمبل میں چھپا یوا یہ درویش چپکے سے باہر نکل آتا ہے اور سارے مسائل حل کرنے کے بعد واپس کمبل میں چلا
جاتا ہے۔ فواد بھائی اور ا ن کی مسز بظاہر خوش مزاج مگر اندر سے اپنے بیٹے مرحوم طلحہ کو ہر لمحہ یاد کرتے رہتے ہیں کیونکہ وہ لخت جگر انکے جگر کا ٹکڑا تھا۔ فواد بھائی یاد رکھیں ہم سب نے یہ دنیا چھوڑ جانی ہے اور موت کسی بھی وقت آ جائے گی مگر یہ دکھ وہی جان سکتا ہے جس پر یہ وقت گزرا ہو۔

دوستو جب فواد بھائی طلحہ کا زکر کرتے ہیں تو انکی آنکھیں نم ہوتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں مجھے نہیں لگتا ہے کہ یہ بندہ سارا دن اور ساری رات اپنے بیٹے کو ارد گرد تلاش نہ کر رہا ہو

۔ جب میں کرنل فواد کے چہرے اور ماتھے کی جھریوں کو دیکھتا ہوں تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اس کے دل و دماغ کے ہر کونے میں طلحہ بیٹا موجود ہے فواد بھائی مجھے ہر وقت بھائی کہ کر پکارتے ہیں اور مجھے یوں لگتا ہے کہ یہ میرا بڑا بھائی ہے۔ ایپسما کے بے شمار ستاروں میں کرنل فواد قطبی ستارہ دکھائی دیتے ہیں

اور جس محفل میں یہ قطبی ستارہ نہ ہو وہ محفل روشن ہونے کی بجائے مغرب میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ کوئی فرد جاننے والا ہو یا کوئی اور ہو جب وہ ان کے پاس آ جائے تو اپنا کام چھوڑ کر اس کے کام پر مامور ہو جاتے ہیں۔

زندگی تیرے تعاقب میں یہ لوگ
اتنا چلتے ہیں کہ مر جاتے ہیں

میں نے کبھی نہیں سنا کہ کسی عورت کو اس شخص نے بیٹی یا بہن کہ کر نہ بلایا ہو۔ چھوٹوں کو بیٹا اور بیٹی یا ں ہن اور بھائی اور بڑوں کو بڑا بھائی یا بڑی بہن کہ کر پکارتے ہیں۔ ایسے ظرف کے مالک افراد کو اللہ پاک اس دنیا میں بھی کامیاب کرتا ہے

اور آخرت میں بھی کامیاب ترین بنا دیتا ہے۔ آپ پاکستان آرمی میں خدمات سر انجام دیتے رہے اور ہماری مائیں بہنیں اور بیٹیاں سکون سے سوتیں رہتی ہیں اور یہ ملک کے رکھوالے اپنے گھروں کو چھوڑ کر اپنی جانوں کے نذرانے دے کر روزے رکھ کر اس ملک پاکستان کے لیے اپنی جوانی قربان کرتے رہے

۔ اللہ پاک ہر اس شخص کا حامی و ناصر ہو جو ملک پاکستان کیلئے بہترین انداز میں سوچتا ہے۔ اللہ پاک اس ملک پاکستان کی حفاظت فرمائے اور کرنل فواد جیسے اندر باہر سے ایک سوچ والے افراد عطا فرمائے اور ان جاہلوں کو نیست و نابود کر دے جو اس ملک کے لیے غلط سوچ رکھتے ہیں چاہے وہ کسی بھی جماعت سے ہو۔

پاک آرمی کے جوان شہید ہوتے ہیں تو پھر انکے والدین اور انکی بہنوں اور بھائیوں سے زرا ملاقات کریں اور پھر دیکھیں کہ اگر پاک فوج نہ ہوتی تو ہم زلیل وخوار ہو رہے ہوتے

۔ اللہ پاک ملک پاکستان کی حفاظت فرمائے اور کرنل فواد صاحب جیسے مرد قلندر اس ملک پاکستان کے ہر میدان میں ایسے ہی رواں دواں رکھے

کہ جیسے پاکستان بننے سے لے کر اب تک یہ سلسلہ چلتا آ رہا ہے۔ اللہ پاک فواد بھائی اسکی مسز کو اولاد کی خوشیاں دیکھنی نصیب کرے آمین۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں