97

چوہدری نثار علی کے وعدے سوالیہ نشان بن گئے ؟چوہدری ابرار حسین

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان 2002 سے حلقہ این اے باون کے ایم این اے ہیں مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوئے ساڑھے آٹھ سال گزر چکے وفاق میں بھی ساڑھے تین سال ہونے کو ہیں اہل کلر سیداں نے چوہدری نثار علی خان کی پگ کبھی نیچے نہ ہونے دی ہر الیکشن میں عام آدمی سے لیکر گلی محلے کے ورکر تک نے چوہدری نثار کیلئے بڑھ چڑھ کر ورک کیا کہ علاقے میں امن انصاف اور خوشحالی کا دور آنے والا ہے راجہ بشارت سے لیکر خرم پرویز اشرف فرزانہ راجہ نواز کھوکھر اور کرنل(ر)اجمل جیسے لیڈران کو چوہدری نثار علی خان کے مقابلے صرف اس لیے پسند نہیں کیا کہ چوہدری نثار علی خان ایک سچا کھرا ایماندار اور کرپشن سے پاک دھڑے والا لیڈر ہے جو ایک ہزار ووٹ والے پر ایک ایماندار ووٹ کو ترجیح دینے کی بات کرتا تھا جس کا دعویٰ تھا کہ میری حکومت آئی تو لوگ مطالبات پیش نہیں کرینگے بلکے صبح اٹھیں گے تو کام جاری ہو گا جو ٹھیکیدار پٹواری کرپشن کرے گا وہ سیدھا جیل جائے گا منشیات فروش قبضہ گروپ اور چور ڈکیت علاقہ چھوڑ جائیں گے ہر ایک کی عزت نفس بحال ہو گی چوہدری نثار علی خان کا دل ٹیکسلا چکری بیٹھ کر کلر والوں کے ساتھ دھڑکتا تھا مگر آج چوہدری نثار علی خان کے سب دعوے اور وعدے سوالیہ نشان بن گئے ہیں کلر سیداں کی تمام یونین کونسلز میں سے یو سی غزن آباد ایسی یونین کونسل ہے جس میں آج بھی تحریک انصاف کو تنظیم سازی کیلئے ورکرز میسر نہیں گزشتہ سال ہونے والے بلدیات میں یوسی غزن آباد واحد یونین کونسل تھی جس میں پی ٹی آئی نام کے امیدوار بھی کھڑے نہ کر سکی مسلم لیگ ق کا نام لینے والا یہاں کوئی نہیں پیپلزپارٹی کے چند ورکرز جو اپنے آپ کو سیاست میں زندہ رکھے ہوئے ہیں مگر حکومتی جماعت مسلم لیگ ن کی اکثریت رکھنے والی یوسی آج بھی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ مسلم لیگ ق کے دور حکومت میں بننے والی یونین کونسل غزن آباد کی وہ بلڈنگ جہاں روزانہ لوگ اپنے بنیادی مسائل لیکر جاتے ہیں جس کی چاردیواری مین گیٹ پینے کا پانی اور وہ تمام سہولیات جو یہاں ہونی چاہیئے تھی میسر نہ ہیں یونین کونسل غزن آباد کی عوام کیلئے بنیادی مرکز صحت زراعت جانوروں کیلئے ہسپتال اور ایسے تمام ادارے جو اس یونین کونسل کی عوام کو ان کا حق دہلیز پر دینے کے ذمہ دار ہیں سب کہاں ہیں چوہدری نثار علی خان نے چار کروڑ روپے کی گرانٹ بنیادی مرکز صحت کی تعمیر کیلئے دو سال قبل منظور فرمائی اہلیان یوسی غزن آباد نے 10 کنال زمین فوری گورنمنٹ پنجاب کے نام بھی کروا دی مگر آج تک بنیادی مرکز صحت کی تعمیر کیلئے ایک اینٹ تک نہ لگانا اور موضع موہڑہ بختاں جہاں چوہدری نثار علی خان نے 2009 اور چھپری اکو کی عوام کیلئے 2011 میں واٹر سپلائی سکیموں کا افتتاح کروایا مگر آج سات سال گزرنے کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے کام مکمل کیا نہ عوام کو پانی کی سپلائی شروع ہوئی نوتھیہ شاہ باغ مین روڈ کی تعمیر محکمہ ڈسٹرکٹ ہائی وے نے 2012 میں شروع کی مگر آج تک دیواریں نالیاں اور باغ بوٹا کے مقام پر روڈ کا ٹکڑا جو اب گھڑوں میں تبدیل ہو چکا ہے مکمل نہ ہو سکا نوتھیہ بوائز پرائمری اور گرلز ہائی سکول بلڈنگ کی تعمیر دربار بابا غلام بادشاہ پر لاکھوں زائرین کیلئے بنیادی سہولیات کی محکمہ اوقاف پنجاب سے فراہمی نوتھیہ میں ڈاکخانہ کا اجرا واٹر سپلائی کی بحالی موضع میانہ موہڑہ کی نامکمل روڈ اور نئے پرائمری سکول کی فوری تعمیر کے اعلانات موضع غزن آباد کی آبادی کو بجلی فراہمی گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول غزن آباد کی اپگریڈیشن کروڑوں روپے سے بنی سرکاری بلڈنگ کو استعمال میں لانے کے اعلانات پوری یونین کونسل میں گیس فراہمی اور پینے کے صاف پانی کیلئے فلٹریشن پلانٹس کی فوری تعمیر نوجوانوں کیلئے کھیل کے میدان موضع نوتھیہ 35 لاکھ بھونی 20 لاکھ غزن آباد 5 لاکھ گگھڑ ادمال 20 لاکھ و دیگر آبادیوں کی گلیات کیلئے فنڈز کی فراہمی اور ایک سال پہلے ٹینڈرز آنے کے باوجود آج تک ٹی ایم اے کلر کا کام شروع نہ کرنا اے سی کلر سیداں اور ٹی ایم اے کی ملی بھگت سے موہڑہ بختاں روڈ کی پچاس لاکھ سے ناقص تعمیر ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے کے احکامات اور دو کروڑ سے بھونی روڈ میں کرپشن کی انکوائری اور ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن کے دعوے اور وعدے چوہدری نثار علی خان اور معاونین کے لیے سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں