112

چوہدری نثار علی خان کا سیاسی مستقبل ؟

چوہدری بابر اورنگزیب
ملک میں الیکشن 2018 کی تیاریاں عروج پر ہے تمام سیاسی پارٹیوں نے کمر کس لی ہے قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 52 جو مو جو دہ حلقہ بندیوں کی وجہ سے 59 ہو گیا ہے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس کی بنیادی وجہ چوہدری نثار علی خان ہیں جن کا یہ آبائی حلقہ ہے چوہدری نثار علی خان جو کہ ہمیشہ الیکشن اس حلقے سے جیتتے آ رہے ہیں لیکن اب حالیہ سیاسی صورتحال اور ان کی مسلم لیگ ن سے گشیدگی کے با عث صورتحال تبدیل ہو تی دکھائی دے رہی ہے ،چوہدری نثار کی حالیہ گشیدگی کے باعث مسلم لیگ ن کا کارکن تزبذب کا شکار ہے کہ وہ کس کا ساتھ دے تو وہی پر تحریک انصاف کیلئے بھی ابہام ہے کہ وہ کیا تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گے کہ نہیں اور اگر چوہدری نثار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑتے ہیں تو تحریک انصاف کیلئے مشکل اور بڑھ جائے گی کیو نکہ چیئر مین تحریک انصاف عمران خان پہلے ہی چوہدری نثار کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ نے کی صورت میں ساتھ دینے کا اعلان کر چکے ہیں ،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اعلان کے بعد چوہدری نثار کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کی صورت میں کیا اپنا امیدوار دستبرار کریں گے یا نہیں اور اس فیصلے سے خان سرور خان اور کر نل اجمل صابر راجہ جو دونوں اس حلقے سے ٹکٹ کے حصول کیلئے کو شاں ہیں ان کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا ، تحریک انصاف کے نظریاتی کارکنا ن کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار اگر تحریک انصاف کی اس حلقے سے ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے تو یہاں کے ووٹر سپورٹراور لیڈران آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے لیکن چوہدری نثارکو کسی صورت سپورٹ نہیں کریں گے وہ چوہدری نثار کے تحریک انصاف میں شمولیت سے نا خوش نظر آتے ہیں کیو نکہ بہت سے ورکر تحریک انصاف میں شامل چوہدری نثار علی خان کے رویہ اور حلقے سے دوری کی وجہ سے ہو ئے اب پھر سے چوہدری نثار علی خان کے ساتھ چلنا اور انھیں ووٹ دینا نا ممکن ہے اس سارے معاملے میں دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے ایم پی اے انجیئنر قمر اسلام راجہ جو کہ سابق پی پی 5 سے منتخب ہو ئے تھے انھوں نے گذشتہ دنوں پنجاب ہا ؤس میں جہاں نو از شریف سے ملا قات کر کے روات میں جلسے کی دعوت دی جو کہ میاں صاحب سے قبول بھی کر لی اب رمضان کے بعد روات میں میاں صاحب جلسہ کریں گے اور یہ بھی ہو سکتا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز قمر اسلام راجہ کو این اے 59 کا ٹکٹ دے دیں تو ایسے میں مسلم لیگ ن کے کا رکن کیلئے مشکل ہو گا کہ وہ چوہدری نثار اور مسلم لیگ ن میں سے کس کا انتخاب کریں ایسی صورتحال میں چوہدری نثار علی خان کو جلد فیصلہ کر نا ہو گا کہ وہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے یا پھر تحریک انصاف یا مسلم ن میں سے کسی ایک کا انتخاب کر یں گے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں