196

چوک پنڈوری کے مسا ئل دلدل میں

25اکتوبر 2024کو عوامی بیٹھک چو کپنڈ و ر ی میں ممبران آواز ِ چوک پنڈوڑی ممبران پریس کلب چوکپنڈوڑی صدر بازار کمیٹی مشرقی اور صدر بازار کمیٹی مغربی نے مسائل چو کپنڈ و ڑ ی کے بارے میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار

فرمایا اور عوام کو آگاہ کیا اب میں چوکپنڈوڑی کے چند ایک ضروری پو ائنٹ کی طرف آتا ہوں تحصیل میں کلر سیداں کے بعد چوکپنڈوڑی ایک اہم مقام ہے یہ ایسا مقا م ہے

کہ اس کے مین چوک سے مشرقی کو تحصیل کلر سیداں مغرب میں تحصیل راولپنڈی شمال میں تحصیل کہوٹہ اور جنوب میں تحصیل گو جرخان کو سڑکیں جاتی ہیں ان چار سڑکوں سے ملحقہ آبا د یا ں

اس شہر میں ہر وقت رواں دواں رہتی ہیں۔ عوامی بیٹھک میں ہر بھا ئی نے اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا مثلا ڈینگی صفائی ستھرائی آئے دن ِ وارداتوں کا قلع قمع بازار میں پانی کے انتظاما ت اتوار بازار کی سہولت بازار کے تجاوزات کا خاتمہ وغیرہ وغیرہ لیکن یہا ں کے چند ایک اور بھی مسائل ہیں جن کی طرف توجہ مبذول کرانا چا ہتا ہوں

(سب سے پہلا مسئلہ سوئی گیس) گیس کو کلر سیداں آئے تقریبا 20سال ہو نے والے ہیں گیس کی سہو لت سے کلر سیداں کے علا وہ روات سے کلر سیداں تک دائیں با ئیں بہت سے گاؤں اور آبادیاں مستفید ہو رہی ہیں

میں یہا ں صرف ان آبادیوں کا ذکر کروں گا جو چو کپنڈوڑی کے نزدیک ہیں مثلا مغرب میں موہڑہ دہا ر مو ضع چبو ترہ مو ضع چھپر مو ہڑہ روپیا ل پنڈوڑی مستریا ں مشرق میں رؤ ف آباد مہیرہ بنگال لو نی علا وہ کلر سیداں کے مضاقات میں ہر جگہ سوئی گیس کی سہو لت موجودہ ہے

بعض ایسے گھر جو گا ؤں والی آبادی سے کا فی دور دور ہیں اور صرف دو دو گھرہیں وہا ں پر گیس پہنچا ئی گئی ہے لیکن سمجھ سے بالاتر با ت ہے کہ اتنے بڑے اہم مقام چوک پنڈوڑی کو اس سہو لت سے کیو ں محروم رکھا گیا ہے

اور پھر اس کے نزدیک ترین گاؤں مثلا بھکڑال نئی آبادی ٹیا لہ نمب پنڈوڑی چو ہدریا ں مو ہڑہ میا ل نندنہ جٹال اس سہو لت سے محروم ہیں گیس لگنے کے بعد کتنی حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن کسی ایم پی اے ایم این اے نے یہ زحمت گو ارا نہ کی کہ گیس کے مسئلہ میں چوک پنڈوڑی کو بھی لسٹ میں رکھا جا ئے

راقم نے چو کپنڈوڑی الغنی سٹریٹ والی رہا ئش کیلئے اور بھی کا فی سارے حضرات نے سن 2013ء سن 2014ء سے درخواستیں دے رکھی ہیں PTIدور میں دو تین دفعہ صداقت عباسی صاحب سے اس مسئلہ میں اسلام آباد ملا قات کی

لیکن صرف طفل تسلی سے نو ازا گیا اسلا م آباد سو ئی گیس دفتر میں تین چار دفعہ گئے متعلقہ بندوں سے اپنے مو قف کا اظہا ر کیا لیکن یہ کہہ کر ٹر خا دیا گیا ہفتہ دس دن بعد
سروے ٹیم آپ کے ہا ں آئے گی اصلی ٹیم تو

سروے کے لیے نہ آئی لیکن ایک نقلی ٹیم آئی جس نے واقعی میری درخواست کی فوٹو کا پیا ں اٹھا رکھی تھیں کا پیا ں دیکھ کر مجھے بھی تسلی ہو ئی دو بندے تھے پو چھنے لگے میٹر کہا ں کہا ں لگو ا نے ہیں میں نے جگہ بتا ئی ان میں سے ایک صاحب کہنے لگے آج آپ کو کچھ خرچہ دینا ہو گا با قی بعد میں۔

میں نے پو چھا کتنا تو جو اب ملا فی درخواست دس ہزار روپے میں نے کہا آؤ جی آپ کو پا نی بھی پلا تے ہیں اور با ت چیت بھی کرتے ہیں میں نے پو چھا آپ کے پاس محکمے کا I/D IDENTITIY CARDہو گا وہ ذرادکھا ئیں جو اب ملاIDENTITY CARD ہما رے صاحب کے پاس ہے

وہ کدھر ہیں پیچھے آرہے ہیں میں نے کہا اپنا شنا ختی کا رڈ دکھا دیں وہ بھی نہیں ہے قدرتی چانس بنا بھکڑال والے DSPراجہ طا ہر جمعہ پڑھ کر مسجد سے نکلے تو انہیں بتا یا گیا وہ آئے تو انہوں نے مزید انکوائری کی وہ تھر تھر کا نپنے لگے طاہر صاحب نے پو لیس کی گا ڑی بلائی جن کی ہم نے میزبانی کرنی تھی

وہ تھا نہ کے مہما ن بن گئے آج تک کو ئی محکمہ کا بندہ نہ آیا اب جنا ب اُسامہ سرور صاحب اور راجہ صغیر صاحب کی طرف نظر یں ہیں کہ وہ اس مسئلہ میں کہا ں تک پیش رفت کرتے ہیں

چند ما ہ قبل اسامہ سرور صاحب نے سابق چیئر مین زبیر کیا نی صاحب کے گھر یقین دہا نی کرائی تھی کہ چند بجلی والے مسائل حل کرنے کے بعد گیس والا مرحلہ شروع کیا جا ئے گا جنا ب راجہ قمر السلا م کو NA53میں MNAلیکن 52NAمیں بھکڑال میں ان کی

رہا ئش 53NAمیں گیس پائپ لا ئنز کیلئے ساڑھے 3ارب کے فنڈز منظور کرانے کے بعد جا وا کو ئلہ سود سمبل گاہل کا ک سر بندی رایب کا میرا حکمیا ل اور کو لیاں گو ہرومیں گیس پائپ لا ئنیں بچھانے کے احکا مات جا ری کروائے ہیں ہم جنا ب اسامہ سرور صاحب کے سا تھ راجہ قمر السلا م صاحب سے بھی معاونت کی امید رکھتے ہیں

یہ دونوں بھا ئی اپنا اثر ورسوخ استعمال کرکے چوکپنڈوڑی اور ملحقہ آباد یو ں میں گیس کی منظوری کے بعد پو ری یو نین کو نسل گف بشنڈوٹ اور غزن آبا د کیلئے گیس کی منظوری کروائیں گے

۔دوسرا مسئلہ الغنی سٹریٹ کی بجلی چو کپنڈوڑی بازار میں سب سے بڑی گلی الغنی سٹر یٹ ہے۔بجلی کی تا ریں دکانوں مکانوں کے چھتوں پر اور خالی پلاٹوں میں بغیر کسی سہارے کے لٹک رہی ہیں چونکہ تاروں کے گچھے اور گنجل بنے ہوئے ہیں جن سے کسی بھی وقت حا دثہ ہو سکتا ہے گلی میں کم ازکم 4-3کھمبوں کی اشد ضرورت ہے

تیسرا مسئلہ گلی کی پختگی مین سڑک سے لے کر گلی کی آخری حد کسی نالے تک گلی کھنڈرات کا نمو نہ پیش کر رہی ہے چند ساعتوں کی بارش سے پورا ہفتہ کیچڑ کا سماں رہتا ہے خاص کر خواتین اور چھو ٹے بچوں کا یہا ں سے گزر کر گھر جانے تک کپڑوں کی ستیانا سی ہو جا تی ہے

اس گلی والے سلسلہ میں کچھ عرصہ قبل ہم چند افراد نے راجہ صغیر صاحب کے دفتر مٹور میں ملا قا ت کی تھی یقین دہانی کے باوجود گلی پکی نہ ہوئی اب پھر راجہ صاحب سے گذارش ہے

کہ ہمارے اس مسئلے پر خصوصی نظر کرم فرمائیں۔چوتھا مسئلہ صفائی‘کچھ عرصہ پہلے بازار میں مختلف مقامات پر کو ڑے دان رکھے گئے تھے لو گ اپنے گھر کا کو ڑا کرکٹ ان میں پھینک آتے تھے

لیکن کچھ ہی عرصہ گزرنے کے بعد اٹھا لیے گئے اب مین روڈ پرگو صفائی کی وجہ سے گھروں والے گندگی والے شاپنگ بیگ گلی اور خالی پلا ٹوں میں پھینک رہے ہیں

جن کی وجہ سے بدبو کے علاوہ مچھروں مکھیوں اور جراثیموں کی آماہ جگاہ بن جاتی ہے اور بیماریاں پھیلنے کا خد شہ ہو جاتا ہے اس لیئے ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ گلی کہ گلی محلوں میں بھی صفائی ستھرائی کیلئے انتظامات کئے جائیں

آخر میں میں آواز چوکپنڈوڑ ی ممبران کمیٹی چوکپنڈوری پریس کلب چوکپنڈوڑی سے گزارش کرتا ہوں کہ ان مسائل کے حل میں پوری تن دہی سے تعاون فرما کر شکریہ کا مو قع دیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو آمین

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں