118

چوآ خالصہ سکرانہ روڈ کی تعمیر ناقص منصوبہ بندی کا شکار/ محمد مقصود

چوآ خالصہ سے مشرق کی جانب چوآ خالصہ سکرانہ روڈ ہے یہ سڑک ’’پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے‘‘ منصوبہ کے تحت کارپٹ روڈ بنائی گئی اس میں ناقص میٹریل کے استعمال اور سائیڈ پختگی اور نکاس آب کے حوالہ سے سڑک مجموعی طور پر تشنہ تکمیل چھوڑا گیا ہے چوآ خالصہ جو تحصیل کلرسیداں کا دوسرا بڑا قصبہ اور سب ڈویژن ہے نیز یہ قصبہ مذہبی ،ثقافتی ،سماجی اور سیاسی اعتبار سے منفرد حثیت کا حامل ہے چوآ خالصہ میں ثقافتی پروگرام جن میں والی بال ،کبڈی ،کرکٹ اور فٹ بال کے نامور کھلاڑی پیدا ہوئے جھنوں نے جہاں علاقہ کو عزت بخشی بلکہ سپورٹس میں آسڑیلیا اور امریکہ سے اسپیشل اولمپک کھیلوں میں گولڈ میڈل کا اعزاز بھی حاصل کر کے ملک و قو م کا نام فخر سے سر بلند کیا ،کبڈی اور فٹ بال کے حوالہ سے چوآ خالصہ ایک تاریخ ساز مقام ہے چوآ خالصہ کی سکو ل ٹیم نے فٹ بال کے میدان میں پنجاب کا سہرا چوآ خالصہ کے سر سجایا یہاں کی فٹ بال کلب جو جواد فٹ بال کلب کے جو چوآ خالصہ کے نام سے متعارف ہے ،پنجاب یوتھ فیسٹوول اور دیگر ضلعی ڈویژنل اور صوبائی فٹ بال ٹورنامنٹس میں فتح کو اپنے نام کر کے علاقہ کی عزت کو چار چاند لگائے چوآ خالصہ دیگر تقریبات میں میلہ جشن نوروز ،جشن میلاد النبی ؐ کے روح پرور اجتماعات ہر خاص و عام کے لیے توجہ کا مرکز ہے چوآ خالصہ کے معلم محمد اسحق حیدری جو ہائیر سکینڈری سکول چوآ خالصہ میں تعینات ہیں سکول اور کلب فٹ بال کے سربراہ ہیں جھنوں نے اپنی تمام عمر اس کھیل کی ترویج پر ایسی توجہ مرکوز کی چوآ خالص میں فٹ بال کا کھیل اور محمد اسحق حیدری لازم و ملزم بن کر خطہ کے افق پر مانند انجم درخشاں نمایاں ہیں ایسے مقبول اور منفرد خطہ کی سڑکیں اپنی کسمپری پر نوحہ کناں ہیں اور بالخصوص چوآ سکرانہ روڈ پر مسافر کا دامن پکڑ پکڑ کر اپنے آنسوجھارتی نظر آتی ہے راجہ محمد علی ممبر صوبائی اسمبلی اور شاہد خاقان عباسی یہاں کے ممبر قومی اسمبلی ہیں مگر یہاں ترقی کا یہ عالم ہے چوآخالصہ بازار کی گندگی کے ڈھیر اٹھانے کے لیے کوئی سرکاری یا UCکا عملہ سرے سے موجود ہی نہیں ہے چوآ خالصہ سکرانہ روڈ جو تقریبا پونے چھ کلو میٹر فاصلے پر محیط ہے کو کارپٹ کرنے کے لیے بھی تقریبا پونے چھ کروڑ سے زائد کی مالیت کے منصوبہ کے تحت کارپٹ روڈ تعمیر ہوئی بلکہ زیر تعمیر ہے جس کو کارپٹ روڈ کا نام دینا نہ صرف اس روڈ کے ساتھ ایسا لفظ کا اضافہ زیادتی ہے بلکہ یہ روڈ قومی دولت کو اپنے نام پر ضائع پر بھی ماتم کناں ہے اور اس سے بڑا لحمہ فکریہ یہ ہے کہ یہ روڈ مقامی ایم پی اے اور ایم این اے کا منصوبہ ہے اور دونوں شخصیات قومی کابینہ اور صوبائی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے پلائنگ اینڈ ڈوپلمنٹ کے چیئرمین ہیں اور ان کے اپنے عہدوں پر فائز ہونے کے باوجود روڈ کی ناقص تعمیر کرنے والے اپنے فن پر ڈھٹائی سے فخر کرتے اور دلائل دیتے دکھائی دیتے ہیں حالانکہ کسی بھی غلطی پر دینے جانے والے دلائل کسی صورت درست نہیں ہوتے نہ اس پر دلائل سے غلطی درستی میں بدل سکتی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ روڈ اور اس پر موجود آبادی کے مکینوں جن کی اکثریت مسلم لیگ ن اکثریت ہے مقامی ایم پی اے خود بھی اس روڈ کا دورہ کر چکے ہیں اور روڈ کی ناقص تعمیر کا خود بھی مشاہدہ کر چکے ہیں اور ناقص تعمیر پر برہمی کا اظہار بھی کر چکے ہیں مگر ہنوز اثر انداز کے مصداق صورت حال ہے سڑک ابھی سے ٹوٹ پھوٹ اور بربادی کے راگ الاپنے کے عمل سے گزر رہی ہے اور کسی مسیحا کی تلاش میں جو اس کا پرسان حال بنے اور حلقہ ارباب اختیار کو خوب خرگوش سے بیدار کر سکے سڑک میں آنے والی والی آبی گزر گاہوں پر بنائی گئی پلیاں دانستہ طور پر اس طرز پر بنائی گئی کہ برساتی پانی کا پہلا ریلا ان کو بہا لے جائے پانی کے اخراج کے لیے پلیوں کو نہایت تنگ نالیوں سے تعمیر کیا گیا پانی کا تیز بھاو پلیوں کے اوپر سے گزر کر پلیوں اور سڑک دونوں کا تہس نہس کر دے گا اس طرح کے تجربات اس سڑک پر پہلے بھی کیے جا چکے ہیں جو ہر بار برسات کے تیز پانی کی نظر ہو چکے ہیں اطراف کی نکاسی آب کی نالیوں سے ملحقہ سڑک کے بازوں کو مٹی ڈال کر برابر کر دیا گیا جو بارش کی وجہ سے مٹی کے بہہ جانے کے سبب سڑک پر موجود دراڑوں کا سبب ہے سڑک کے بازوں کی پختگی نہ کرنے کے حوالے سے کام پر موجود ٹھیکدار کے اہلکار وں نے بتایا کہ بازوں کی پختگی منصوبہ میں نہیں ہے مسلم لیگ ن کے اہم رہنما محمد ظریف راجا اور مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری تحصیل کلرسیداں راجہ گلستان خان کے علاوہ اہم مسلم لیگی اکابرین جن میں راجہ پرویز کیانی ،بابو محمد عجائب راجہ ،بابو محمد عارف وغیر ہ کے مسکن بھی اس روڈ کے دائیں بائیں ہیں اور ان کی بھرپور دلچسپی ہونے کے باوجود تا حال سڑک کی بہتری کے وعدوں کے باجود عملی کوششیں کا فقدان ہے بلا سیاسی فکر اس سڑک کو عوام الناس کی بہتری کے لیے قابل تحسین کا وش کے طور پر دیکھا جا رہا تھا جو ناقص تعمیر سے مایوسی میں بدلتی جا رہی ہے ابھی بھی امید کی کرن ختم نہیں ہو ئی ارباب اختیار و معمولی سی مخلصانہ جنبش اس صورت کو بہتر سے بہترین میں ہو سکتی ہے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں