370

پوٹھوہار کا سپوت سید آلِ عمران شاہ

تحریر؛واجد اقبال جنجوعہ

دنیا میں اربوں انسان پیدا ہوتے ہیں لیکن اپنی مٹی اپنے خطے اپنی ماں بولی کا حق ادا کرنا اپنے لوگوں کے لیے گراں قدر خدمات انجام دینا ہر شخص کی قسمت میں نہیں ہوتا کچھ ہی شخصیات ایسی ہوتی ہیں جو قوموں اور معاشروں کی راہیں متعین کر کے بعد میں آنے والوں کے لیے مشعلِ راہ اور نشان منزل ہوا کرتی ہیں ایسے ہی ہمارے پوٹھوہار کو ایک شخصیت نصیب ہوئی جس نے اپنی شبانہ روز محنت و کاوش سے سرزمین سطح مرتفع پوٹھوہار کیلئے گراں خدمات سر انجام دیں اس شخصیت کا اسم گرامی سید آلِ عمران شاہ نقوی ؒ ہے آپ سید ظہور الحسن شاہ ؒ کے گھر محلہ کوٹ سیداں گوجر خان 23 اکتوبر 1974ء کو تولد ہوئے آپ چار بھائی سید آلِ حسن‘ سید وجاہت حسنین اور سب سے چھوٹے ہردلعزیز سیاسی و سماجی شخصیت سید آلِ احمد ہیں آپکے والد کا آبائی علاقہ چک چکوڑہ نزذ پیر پلائی ضلع چکوال وہیں آپ مدفون ہیں سید آلِ عمران شاہ نے ابتدائی دینی و ادبی تعلیم اپنے پڑنانا سید علی قدر نقوی قلندر ؒ جو خود بھی اعلیٰ پائے کے شاعر تھے سے اور سید چنن شاہ نقوی سے حاصل کی آپ کے برادرِ اصغر سید آلِ احمد کے مطابق آپ انہیں ہردو شخصیات کے تلامذہ ہیں دنیاوی تعلیم مسلم سکول گوجر خان سے میٹرک کیا گریجویشن سرور شہید کالج گوجر خان سے اور تاریخ میں ایم اے کیا تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1998 ء میں بطورِ مصنف اور میزبان پاکستان ٹیلی ویژن اسلام آباد سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا پی ٹی وی چینل سے پوٹھوہاری پروگراموں کی میزبانی کی ہر تہوار اور مذہبی دنوں کے حوالے سے مشاعروں کا انعقاد کیا پوٹھوہاری زبان وادب کے فروغ کے لیے آواز بلند کی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد شعبہ زبان میں شامل ہوکر پوٹھوہاری کتب کو نصاب کا حصہ بنوایا بطورِ میزبان لوک ورثہ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد نیشنل بُک فاؤنڈیشن راولپنڈی آرٹس کونسل راولپنڈی الحمراء آرٹس کونسل لاہور آرٹس کونسل مری و دیگر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا عالمی سطح پر آپ کو پذیرائی اس وقت ملی جب 2009ء کو ایران میں ایرانی فلم فیسٹیول میں بطورِ میزبان شرکت کی آپکی خدمات کے اعتراف میں آپ کو پاکستان ٹیلی ویژن اسلام آباد نے 2006ء اور 2008ء میں بہترین ریجنل اینکر پرسن کے ایوارڈز سے نوازا اس کے علاؤہ پوٹھوہار ایوارڈ، چیف آف نیول سٹاف پاکستان ایوارڈ‘ قائدِ اعظم گولڈ میڈل‘فاطمہ جناح ایوارڈ‘ستارہ سماج و دیگر خطابات اور ایوارڈز سے نوازا گیا پی ٹی وی کے علاؤہ کے ٹو ٹی وی چینل پر آپکے پروگرام”جی کراں ” نے پوری دنیا میں پذیرائی حاصل کی آپ ہمہ جہت شخصیت تھے آپ شاعر ادیب صحافی کالم نگار محقق نقاد ماہرِ لسانیات اور بہترین منتظم تھے آپ نے ہمیشہ اپنے کام سے پوٹھوہار اور پوٹھوہاری تہذیب و ثقافت کو پروان چڑھایا آپ کی تصانیف میں 1996 ء میں اُردو ماہیے موسم روٹھ گئے، دسمبر 1996 ء میں عکس فن شخصیت، 2000ء میں روشن چہرہ (ڈاکٹر عبدالقدیر خان) 2000ء میں پوٹھوہار زبان کی کتاب”پھٹ نہ پھرول” سمیت تارا تارا لو، وہی روشنی ہے جہاں کی، سرگ، مودت، نسبت، سدھر، شہر علم کی خوشبو، دیار نور اور ہمارا گوجر خان شامل ہیں آپکی شادی سنہ 1999 ء میں میرا چھپر نزد مغل سہالہ اسلام آباد کے سید خاندان جی ایم شاہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی چچا زاد بہن سے ہوئی جس سے تین اولادیں تولد ہوئیں جن میں بڑی بیٹی 2000ء ان سے چھوٹا بیٹا سید مرتجز حسنین نقوی 2005ء جو ملٹری کالج سرائے عالمگیر میں زیر تعلیم ہیں اور سب سے چھوٹی بیٹی ہیں آپ کے قریبی دوستوں میں سائیں وحید دینہ شوکت قاضی، وحید مراد نگائل، ازرم خیام شامل ہیں سید آلِ عمران گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہوئے جبکہ 2019 ء کو ان کے آپریشن سے گردہ ٹرانسپلانٹ کیا گیا جو کہ ان کی بیگم نے انہیں اپنا گردہ دے کر وفا کی ایک مثال قائم کی بہرحال یہ سرمایہ پوٹھوہار آپریشن کے تقریباً ایک سال بعد 25 جون 2020ء کو الشفاء انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملا آپکا مدفن امام بارگاہ شاہ نجف محلہ کوٹ سیداں گوجر خان میں ہے آخر میں ایک چوبرگہ جو سید آلِ عمران کی وفات پر لکھا گیا تھا پیش خدمت ہے۔
احترام دا رشتہ سی نال جس دے
سید آلِ عمران پوٹھوہار دا سی
جس پوٹھوہار نوں بام عروج کھڑیا
او ہک مخلص انسان پوٹھوہار دا سی
صدیاں بعد جس دے رہسن نقش باقی
شاہ جی اعلیٰ نشان پوٹھوہار دا سی
کیویں پہلن گے اہلِ پوٹھوہار واجد
واللہ سید تے شان پوٹھوہار دا سی

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں