103

مٹور کی بدلتی ہوئی بلدیاتی سیاست/راجہ محمد فیاض

الیکشن 2013کے بعد صوبائی حلقہ pp-2میں بالعموم اور تحصیل کہوٹہ کی اہم یونین کونسل دو اور تین میں بلخصوص بلدیاتی الیکشن کے حوالہ سے کافی حدت پائی جاتی ہے گزشتہ الیکشن میں پوری تحصیل کہوٹہ میں راجہ صغیر احمد نے مسلم لیگ(ن) کے موجودہ ایم پی اے راجہ محمد علی کو عبرتناک شکست دی لیکن بد قسمتی سے ROکے آفس میں الیکشن ہار گئے لیکن راجہ صغیر احمد نے ہمت نہیں ہاری اور اگلے ا لیکشن کی تیاری کیلئے بلدیاتی انتخاب کو ر یہرسل سمجھ کر اس میں حصہ لینے کا گروپ کااعلان کیا اور بلخصوص یونین کونسل مٹور اور بیور کوٹارگٹ کیا اور دونوں یونین کونسلز راجہ صغیر کے پینل کا توڑ کرنے کیلئے راجہ طفر الحق،راجہ محمد علی اور مسلم لیگ(ن) کے مقامی عمائدین نے ایڑھی چوٹی کا زور لگانے کے باوجودانہیں احساس ہو گیا کہ دونوں یونین کونسلز ،راجہ ظفر لحق گروپ الیکشن ہار جائے گا ۔یونین کونسل مٹور کی اس وقت صورتحال یک طرفہ نظر آتی ہے گو سابق ناظم راجہ الیاس اختر عوامی بننے کی کوشش کر رہے ہیں مگر ان کی سمجھ میں نہیں آتا کہ تھوآ خالصہ سے کس کو وائس چےئر مین رکھوں تاکہ سرخرو ہو سکوں۔موجودہ ایم پی اے راجہ محمدعلی بھی یو نین کونسل مٹور میں بلدیات کے ا لیکشن میں اتنی دلچسپی کا اظہار نہیں کر رہے اس کی وجہ یہ ہے راجہ صاحب اس بات کا ادراک ہے جو رزلٹ2013 میں یونین کونسل مٹور نے دیا۔بلدیات میں بھی اس سے مختلف رزلٹ نہیں ہو گایاد رہے کہ سابقہ الیکشن میں راجہ صغیر احمد 1374کی لیڈ سے یونین کونسل مٹور سے جیتے تھے راجہ صغیر کے گروپ کا چےئر مین تھوہا خالصہ سے اور وائس چےئر مین مٹور یا میرہ سے ہو گا یونین کونسل مٹور کی وارڈ نمبر ایک کے علاوہ پانچ وارڈز میں راجہ صغیر گروپ جنرل کونسلر بھاری اکثریت سے کامیاب ہونگے شنید ہے کہ اس مرتبہ تین پینلز میدان میں ہونگے ،راجہ محمد ظفر صدر مسلم لیگ (ن) یو سی مٹور کی کوشش ہے کہ وائس چےئر مین’ میرا‘ گاؤں سے ہو بریگیڈیر راجہ ربنواز کی وفات کے بعد میرا گاؤں کوئی مشہور و معروف شخصیت سیاست میں دلچسپی نہیں لے رہی صرف وہ راجہ صغیر احمد کی کھل کر حمائیت کر رہے ہیں جب اہلیان میرا کو یہ احساس ہو گیا کہ ہمارے ووٹ فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ بر یگیڈئیر کے خاندان میں سے کوئی بلدیات کے الیکشن میں بطور چےئر مین یا وائس چےئر مین کے لئے قسمت آزمائے۔
راجہ زین جنجوعہ جو وائس پریزیڈنٹ PSFپنجاب میں کچھ اشارہ دے چکے ہیں کہ بلدیات کھلا نہیں چھوڑیں گے بلکہ کوئی نہ کوئی سفیر پارٹی کا امیدوار ہو گا۔بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی کا یونین کونسل کی سطح تک وجود نہ ہونے کے برابر ہے یونین کونسل مٹور تقریبا900ووٹ پیپلز پارٹی کے ہیں جو کہ کسی ایک شخصیت کے زیر قیادت بھی نہیں بلکہ مختلف دھڑوں میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہیں ۔راجہ طارق سرور تھوہا خالصہْ راجہ شیر بہادر مٹور،راجہ الیاس اختر مٹور،راجہ محمد زبیر تھوہا خالصہ،راجہ محمد ظفر مٹور،راجہ زین جنجوعہ میرامتوقع امیدوار ہیں۔قرعہ کس کے نام نکلتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل نہیں کہ راجہ صغیر گروپ بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گا۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں