٭استاد‘ بگلا ایک ٹانگ پر کیوں کھڑ ا ہوتا ہے۔ شاگرد: جناب اسے معلوم ہے کہ اگر اس نے دوسر اپاؤ بھی اٹھا لیا تو گر جائے گا۔ (نایاب علی)
٭بادشاہ:(مسخرے سے) تمہیں موت کا حکم دیا جاتا ہے۔ البتہ تمہیں اتنی رعایت دی جاتی ہے کہ موت کا طریقہ تم خود بخود تجویز کرلو؟ مسخرہ:(کچھ سوچ کر) جناب میں بڑھاپے کی موت مرنا چاہتا ہوں۔ (عدیل کوثر)
٭ایک لڑکا پانی کے ٹپ میں بیٹھا سبق یاد کر رہا تھا کہ اتنے میں اس کے ابو آگئے۔ ابو:بیٹا! تم پانی میں بیٹھ کر سبق یاد کیوں کر رہے ہو؟ بیٹا:ابو آپ ہی نے تو کہا، تھا کہ تازہ دم ہو کر پڑھا کرو۔ (ذروان)
٭پہلا دوست:میرے خاندان کے کسی آدمی نے کبھی کسی کی نوکری نہیں کی۔ دوسرا دوست(حیرت سے) تو پھر وہ کیا کرتے تھے؟ پہلا دوست: بھیک مانگا کرتے تھے۔ (کاشف لطیف)
٭بیر ا (گاہک سے) پہلے پیسے دیں پھر کھانا کھائیے گا گاہک: کیوں؟بیرا: اس لئے کہ کل ایک گاہک کھانا کھاتے ہی مر گیا اور مالک نے پیسے مجھ سے لے لیے۔ (محمد عدنان)
36