177

مسکرائیں

بادشاہ:(مسخرے سے) تمہیں موت کا حکم دیا جاتا ہے۔ البتہ تمہیں اتنی رعایت دی جاتی ہے کہ موت کا طریقہ تم خود بخود تجویز کرلو؟ مسخرہ:(کچھ سوچ کر) جناب میں بڑھاپے کی موت مرنا چاہتا ہوں۔
ایک چھوٹی سی لڑکی گھر میں چلا چلا کر دعا مانگنے لگی۔ اے خدا مجھے اچھی گڑیا لادے۔ مجھے ایک چھوٹی سی سائیکل لا دے۔ بڑی بہن نے ڈانٹا: آہستہ بولو خدا بہرہ نہیں ہے۔ چھوٹی لڑی بولی:مگر ابا جان تو بہرے ہیں۔
پروفیسر نے ایک لڑکے سے کہا؟ تم ہر روز پہلے پیریڈ میں دس منٹ دیر سے کیوں آتے ہو؟ لڑکے نے جواب دیا:سر میں تو وقت پر پہنچنے کی کوشش کرتا ہوں مگر مجبوری یہ ہے کہ گرلز کا کالج دس منٹ دیر سے کھلتا ہے۔


ایک امریکن عورت اپنے مکان کی بالائی منزل کی کھڑکی صاف کر رہی تھی کہ اچانک اس کا پاؤں پھسلا اور وہ نیچے کورے کے ڈرم میں آگری اور وہیں پھنس گئی۔ اتنے میں ادھر سے ایک غیر ملکی سیاح کا گزر ہوا۔ وہ اسے دیکھ کر اپنے ساتھی سے کہنے لگا”یار یہ امریکی لوگ بھی کتنے فضول خرچ ہیں کوڑے میں کتنی اچھی اچھی چیزیں پھینک دیتے ہیں۔
ایک آدمی رات کو سو رہا تھا کہ اس کے اوپر سے ایک چوہیا گزر گئی۔ تو اس نے اٹھ کر شورمچانا شروع کر دیا۔ لوگوں نے اسے تسلی دی کہ کوئی بات نہیں، چوہیا ہی تو گزری ہے۔ وہ صاحب چیخ کر بولے۔ آج میرے اوپر سے چوہیا گزری ہے، کل کو بلی گزرے گی پھر کتا گزرے گا۔ پھر گدھا گھوڑا اور پھر بسیں اور ٹرک گزرنے لگیں گے۔ میں تو پل بننا پسند نہیں کروں گا۔


مریض:(دانت کے ڈاکٹر سے)ڈاکٹر صاحب آپ کو کئی دنوں سے میرے دانت نکال رہے ہیں اور ہمیشہ غلط دانت نکال دیتے ہیں۔“ ڈاکٹر: آج یقینا صحیح دانت نکالنے میں کامیاب ہو جاؤں گا۔ مریض:وہ کیسے؟ ڈاکٹر: اس لئے کہ آپ کے منہ میں اب صرف ایک دانت ہی رہ گیا ہے۔
کیا مکینک نے تمہیں سب کچھ سمجھا دیا ہے؟ کام ختم ہونے کے بعد فور مین نے نئے ہیلپر سے پوچھا جس کا آج پہلا دن تھا۔ جی ہاں جناب! اس نے مجھے اچھی طرح سمجھا دیا ہے۔ہیلپر نے جواب دیا۔ بہت خوب۔ فورمین خوش ہوا۔ کیا کیا بتایا تھا۔ جناب! اس نے کہا تھا کہ جب میں آپ کو آتا دیکھوں تو اسے فوراًجگا دوں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں