مری(نمائندہ پنڈی پوسٹ)مری پولیس کے ناروارویہ اور بدترین پولیس گردی کے دروان میونسپل آفیسر انفراسٹکچر وسیکرٹری جوائنٹ واٹر بورڈ کے اعلیٰ افسر کی سرکاری گاڑی کو زبردستی روک کر ان پر شدید تشددکرنے اور بلاجواز غیر قانونی طورپرہتھکڑیاں لگاتے ہوے گھسیٹ کر زبردستی پولیس چوکی لوئر بازار مری لے جانے کی شدیدمذمت کرتے ہیں اس اقدام کیخلاف زبردست احتجاجی ہڑتال کا علان کیا ہے۔اس سلسلے میں بدھ کے روز 4پہلے مرحلے میں دفاتر کوتالے لگاکر 12 بجے سے 2 بجے تک علامتی ہڑتال گئی۔اس طرح میونسپل ایمپلائز یونین کے اہلکاروں نے بدقماش ایس ایچ او سمیت دیگر ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کاروائی نہ ہونے پر 23 جولائی تک انصاف نہ ملنے اورذمہ داروں کیخلاف کاروائی نہ ہونے پر ڈیڈلائن دی تھی۔ایسے میں کوئی بھی کاروائی نہ ہونے پر ایم سی کے تمام دفاتر کو تالے لگاکر جناح ہال مری میں جمع ہوے جہاں ایمپلائز یونین کے رہنماؤں،ساجد عباسی،پرویزعباسی،مشتاق عباسی او نصیر عباسی سمیت دیگرنے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک بھرسے آنے والے سیاحوں اورمقامی لوگوں کی خدمت کرتے ہیں ہم مری کے امن و امان اورحالات کو خراب نہیں کرنا چاہتے۔ مگرانصاف نہ ملنے پر 6 اگست کو حتمی فیصلے کے بعد پولیس گردی اورناانصافی کیخلاف جی پی اوچوک مری پر دھرنادیاجائیگا۔ ایسے میں پانی کی سپلائی اورصفائی کاکام روک دیاجائیگا جبکہ دیگر سہولتوں کی فراہمی بھی بندکردی جائیں گی اورجب تک راشی اور بدعنوان ایس ایچ او راجہ رشید اور دیگر پولیس اہلکاروں کی طرف سے میونسپل آفیسر انفراسٹکچر وسیکرٹری جوائنٹ واٹر بورڈ کے اعلیٰ افسر اورمیونسپل کاروپوریشن وپبلک ہیلتھ کے ملازمین سے معافی نہیں مانگتے ان کااحتجاج جاری رہے گا۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ممبرقومی اسمبلی اورممبرصوبائی اسمبلی نے اس سلسلے میں نہ کوئی رابطہ نہیں کیا اورہماری داد رسی کیلئے سامنے بھی نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ اہلیان شہربھی مری پولیس کے رویہ کیخلاف سراپااحتجاج ہیں۔ایسے میں ہم نے ضلعی،تحصیل انتظامیہ اورپولیس حکام کو بھی مطلع کردیا ہے کہ کاروائی نہ کئے جانے پر میونسپل ایمپلائز یونین اور500 ملازمین احتجاجی تحریک چلائینگے،ایمپلائز یونین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی پولیس گردی کیخلاف نوٹس لینے اورذمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔
270