66

مذاکرات کے تمام دروازے بند کر دئیے،عمران خان

اسلام آباد(نمائندہ پنڈی پوسٹ)سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کو ہدایت کر رہے ہیں کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں کرے گا۔ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں دھوکہ دیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ آٹھ ستمبر کے جلسے کی تاریخ اسٹیبلشمنٹ نے دی تھی۔ لیکن جلسے میں بھی ہمیں دھوکہ دیا گیا

عمران خان نے کہا کہ یحییٰ خان نے عوامی لیگ اور مجیب الرحمٰن کو اسی طرح دھوکہ دیا تھا۔ مجیب الرحمٰن سے بھی ایک جانب بات کی جا رہی تھی تو دوسری جانب ان کے خلاف آپریشن کا پلان بن رہا تھا۔ ہمارے ساتھ بھی نو مئی کو یہی کیا گیا۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کسی نے بات نہیں کرنی یہ دھوکے باز ہیں۔ اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ اس کا مطلب آپ اسٹیبلشمنٹ سے بات کر رہے تھے؟ آپ کی جانب سے اسٹیبشلمنٹ سے کون بات کر رہا تھا؟ عمران خان نے کہا میں نے بات چیت کی اجازت دے رکھی تھی۔ اعظم سواتی انہیں کا پیغام لے کر آئے تھے۔ ہمارے پانچ، چھ لوگ ان سے بات چیت کر رہے تھے۔ یہ بات چیت کے نام پر دھوکہ دے رہے ہیں۔ پہلے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے۔ آج سے مذاکرات کے دروازے بند کر رہا ہوں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 21 ستمبر کو لاہور میں ہر صورت جلسہ کریں گے۔ چاہیں اجازت دیتے ہیں یا نہیں جلسہ کریں گے۔ قوم پُر امن احتجاج کی تیاری کرے۔ کوئی جیل بھرنے سے نہ گھبرائے، جیل کا خوف دل سے نکال دیں۔ 14 ماہ سے وہ بھی جیل میں ہیں۔ قوم نے قربانی نہ دی تو کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے پیکج لایا جا رہا ہے۔ یہ جانتے ہیں کہ قاضی فائز عیسیٰ گئے تو الیکشن دھاندلی کھل جائے گی۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈا پور کو کل رات اسٹیبلشمنٹ نے اٹھایا ہے۔ ایک صوبے کے وزیرِاعلیٰ کو اٹھا کر آپ نفرتیں بڑھا رہے ہیں۔ اس پر صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈا پور کے بیانات سے بغاوت کا تاثر جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے کون سی بغاوت کی ہے۔ گنڈا پور نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ علی امین کے بیان پر معافی مانگنے والے بزدل اور ڈرپوک ہیں۔ انہیں پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں