٭امیدوار نے انٹرویو لینے والے افسر سے کہا۔ جناب نوکری کی تلاش میں میرے جوتے گھس چکے ہیں۔ افسر نے سوچ کر کہا۔ تم سے انٹرویو کے درمیان یہ بات کوئی پانچ بار دہرا چکے ہو۔ پہلے فیصلہ کر لو کہ تمہیں نوکری چا ہیے یا جوتے۔
٭استاد (شاگرد سے)تم یہ گدھا کلاس میں کیوں لائے ہو؟شاگرد:جناب! میرے ابو نے بھیجاہے۔استاد(غصے سے)لیکن کیوں؟ شاگرد:میں نے کل ابو سے کہا تھا کہ ہمارے استاد کہتے ہیں کہ میں نے بڑے بڑے گدھوں کو انسان بنا دیا ہے تو ابو نے انسان بنانے کے لیے یہ گدھا بھیجا ہے۔
٭استاد صاحب کلاس میں لڑکوں کو بتا رہے تھے کہ انسان محنت کرے تو جو چاہے بن سکتا ہے۔ ایک لڑکا بولا مگر سر میرے ابو کہتے ہیں کہ تم لاکھ کوشش کرو تم وہ نہیں بن سکتے جو بننا چاہتے ہو؟ استاد نے پوچھا: تم کیا بننا چاہتے ہو؟ لڑکے نے جواب دیا: لیڈی ڈاکٹر۔
٭ایک آدمی دور سے لنگڑاتا ہوا آ رہا تھا کہ ایک دوست نے کہا‘’میرے خیال میں اس کے ٹخنے کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔دوسرا کہنے لگا۔ نہیں اس کے گھٹنے کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔ جب وہ آدمی قریب آیا تو انہوں نے پوچھا تو اس نے کہا میری کوئی ہڈی نہیں ٹوٹی۔ چپل ٹوٹ گئی ہے۔
٭ایک پانچ سالہ بچی اپنے ابو کے ساتھ چڑیا گھر گئی۔
جب وہ ہاتھی کے پاس پہنچی تو دیکھا کہ اس کی ٹانگوں میں جھریاں بھری کھال لٹک رہی ہے۔اس بچی نے ابو سے کہا۔ نازش! وہ دیکھو ہاتھی۔اچھا تو یہ ہوتا ہے ہاتھی۔ مگر ابو! اس کی پتلون تو بہت ڈھیلی ہے۔
٭ماں نے بیٹے سے پوچھا:تم رو کیوں رہے ہو؟ بیٹے نے جواب دیا، آج ماسٹر صاحب نے مجھے کلاس سے باہر نکال دیا تھا۔ ماں نے کہا:تم نے ضرور کوئی شرارت کی ہوگی۔ بیٹے نے کہا:قسم لے لوا ماں جان۔ میں تو سویا ہوا تھا۔
٭ایک مکان پر مالک مکان نے:مکان خالی ہے کا بورڈ لگا رکھا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ‘’یہ مکان صرف ان لوگوں کو دیا جائے گا، جن کے بال بچے نہ ہوں۔’‘ ایک دن ایک بچہ مالک مکان کے پاس آیا اور بولا۔ مہربانی کر کے یہ مکان مجھے دے دیجئے۔میرا کوئی بال بچہ نہیں۔ صرف ماں باپ ہیں۔
٭گاؤں سے ماں اپنے بیٹے سے ملنے شہر گئی۔ باتوں باتوں میں بولی۔ کوئی خاص بات ہو تو فون کر لیا کرو بیٹا۔ امی!بیٹے نے حیرت سے کہا۔ آپ کے ہاں تو فون نہیں ہے۔میرے ہاں نہیں ہے تو کیا ہوا؟ ماں نے جواب دیا۔ تمہارے پاس تو ہے۔
٭ایک پڑوسن نے دوسری سے ایک کتاب پڑھنے کے لئے مانگی۔ دوسری نے کہا‘’بہن میں کتاب دیا نہیں کرتی۔ آپ یہاں بیٹھ کر جتنی چاہیں پڑھ لیں۔’‘ چند روز بعد دوسری پڑوسن پہلی کے گھر گئی اور جھاڑو مانگی۔ پہلی نے کہا:بہن میں کسی کو جھاڑو نہیں دیا کرتی، آپ کو جتنی جھاڑو دینی ہو، یہاں میرے گھر میں دے دیں۔
٭ایک ڈاکٹر نے ایک شخص کو بل بھیجا جس پر درج تھا۔ آج اس بل کو ایک سال ہو گیا ہے۔ اس شخص نے بل پر یہ عبارت لکھ کر واپس کر دیا۔”سالگرہ مبارک ہو۔