کہوٹہ روڈ پاکستان کی شہ رگ سے بھی زیادہ اہم روڈ ہے ۔اس پرکہوٹہ ریسرچ لیبارٹری کی تمام اہم تنصیبات موجود ہیں ۔یہی شاہراہ آزاد ،جموں کشمیر جانے والے بھی استعمال کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ حساس نوعیت کی تنصیبات بھی واقع ہیں ۔جس میں ایشیاء کا سب سے بڑا آئل سپلائی ڈپو(پی ایس او)واقع ہے ،پولیس کا اہم ٹریننگ کالج جو آزادی سے قبل قائم ہوا تھا واقع ہے ۔اس صورت احوال سے اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ اس شاہراہ پر ٹریفک کا کتنا دباؤ ہو گا ۔لیکن ارباب اختیار نے اس جانب توجہ نہیں کی سال ہ سال سے اس پر موجود ریلوے پھاٹک عوام کے لیے کتنے مسائل پیدا کر رہا ہے ۔موجودہ حکومت کی وفاقی وزیر داخلہ جن کا تعلق پڑوسی حلقہ سے ہے ،انہوں نے اس جانب توجہ دی اور حکومت پنجاب سے یہاں اوور ہیڈ برج منظور کروایا ۔علاقہ عوام میں اس خبر سے خوشی کی لہر دوڑ گئی کہ حکومت پنجاب نے اوور ہیڈ برج کی منظوری دے دی ہے جس پر ساڑھے 35 کروڑ روپے لاگت آئے گی جس کی لمبائی 16000 ہزارRIT))اور اسے ایک سال کے عرصہ میں تعمیر کیا جائے گا ۔یہ بات ارباب اقتدار پر عیاں تھی کہ پھاٹک بند ہونے کی صورت میں کافی دیر تک ٹریفک جام ہونے سے کتنے بڑے گھمبیر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔متعدد بار ایمبولینسوں میں موجود مریض خالق حقیقی سے جا ملے ۔اس اوور ہیڈ برج کی تعمیر سے عوام ان مسائل سے چھٹکارا پاسکیں گے ۔ویسے بھی یہ علاقہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے یہاں پر اہم تاریخی مقامات بھی موجود ہیں ۔حلقہ عوام چوہدری نثار علیخان کی ممنون ہے ۔جنہوں نے علاقے کا دیرینہ مسئلہ حل کیا اس کی تعمیر سے ٹریفک کی روانی پیدا ہوگی ،سہالہ سے اسلام آباد،راولپنڈی،آزاد و جموں کشمیر آنے جانے میں وقت کی بچت ہوگی ۔سہالہ ریلوے پھاٹک ،ریل گاڑیوں کی آمدورفت میں کراسنگ پلیٹ ہے جو 1894 انگریز کے دور حکومت میں بنائی گئی جس کا مقصد تجارتی حوالے سے سامان کی نقل حمل جو آزاد کشمیر نیز قرب جوار میں کرنا تھی علاوہ ازیں مسافروں کے آنے جانے کا بھی ذریعہ تھی جو راولپنڈی سے جہلم تک کا سفر کرتے تھے مگر گذشتہ تیس برسوں سے ریلوے حکام کی جانب سے عدم دلچسپی کی بناء پر یہ سہولت میسر نہ ہے حالاں کہ سہالہ ریلوے جنکشن بحال کرنے سے پے پناہ ذر مبادلہ سالانہ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔مزید برآں مشرف کے دور حکومت میں مانکیالہ اوور ہیڈ برج کی تعمیر کی گئی اور سہالہ کی ستم ظریفی کو پس پشت رکھا گیا ۔2008,2013 کے عام انتخابات میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدر ی وفاقی دیہی حلقہ سے منتخب ہوتے آ رہے ہیں مگر کوئی ترقیاتی کام کروانے اور حلقہ عوام کے دل جیتنے میں ناکام رہے ہیں ،2013موصوف کی انتخابی مہم میں دروالہ جلسہ عام میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علیخان نے وعدہ کیا تھا کہ حلقہ عوام کے جو بنیادی مسائل اور ترقیاتی منصوبہ جات ہیں ان کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کروں گا ۔ویسے بھی بانی و چئیرمین تحریک صوبہ پوٹھوہار جو اسی اپنے آبائی حلقہ سے ہیں بارہا مرتبہ باور کروا چکے ہیں ڈاکٹر صاحب اپنے حلقہ عوام اور ترقیاتی منصوبہ جات کو حل کروانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ چوہدری نثار علیخان نے سہالہ ریلوے پھاٹک پر اوور ہیڈ برج کی منظوری کے لیے اپنی پروپوزل پنجاب حکومت کو دے رکھی تھی گزشتہ ماہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے دفتر سے جاری اعلامیے میں350.000 ملین کی رقم جاری کرنے کے احکام دیئے گئے ہیں جس بابت متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں احسن اقدام کو مد نظر رکھتے ہوئے چوہدری صاحب نے اپنا عہد وفا کر دیا ویسے بھی موصوف نے گزشتہ ماہ عام اعلان اور چیلنج کیا تھا کہ اگر پورے پاکستان میں کوئی ایک ایسا ایم این اے ایسا ہو جس نے میرے جتنے حلقہ میں بلاتفریق کام کروائے ہوں تو مان جاؤں گا ۔مختصر یہ کہ سہالہ ریلوے پھاٹک پر اوور ہیڈ برج تعمیر ہونے سے حساس ادارے، پی ایس او ڈپو،پولیس ٹریننگ سینٹر ،سرکاری ملازمین،نجی فیکٹریوں میں روزی کمانے والوں کی ڈیوٹی ٹائم میں دقت پیش نہ آئے گی نیز کہوٹہ،کشمیر کی ایمبولینسوں میں ایمرجنسی مریضوں جو موت کی کشمکش میں بروقت راولپنڈی،اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں میں علاج معالجے کے لیے رخ کرتے ہیں ان کو بھی دقت پیش نہ آئے گی ،اوور ہیڈ برج کی تعمیر سے سہالہ بازار کے چھابہ ،ریڑھی بانوں اور ناجائز تجاوزات کرنے والوں کے لیے تکلیف دہ مقام ہو گا کیوں کہ اکثر ریلوے کی اراضی پر ناجائز قبضہ مافیا بیٹھی ہے حالاں کہ مین کہوٹہ روڈ سہالہ میں 35 فٹ دائیں طرف 35 بائیں طرف ریلوے اور پی ڈبلیو ڈی کی اراضی یا بازار سے پیچھے ہٹ کر پولیس کالج کی اراضی ہے جہاں پل کی تعمیر شروع کی جائے گی تھوڑی بہت پبلک پلیس ہے جو متاثر ہو گی مگر اتنے بڑے عوامی حلقوں کے استفادہ حاصل کرنے کے یہ معمولی سی بات ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مذکورہ میگا پراجیکٹ پر کام شروع ہو گا ۔{jcomments on}
104