صوبہ بھر کے تعلیمی اداروں میں ڈرل پیریڈ ختم ہونے سے طلبا کی جسمانی تربیت معطل، فزیکل ایجوکیشن ٹیچرز کا کردار بھی نمائشی بن کر رہ گیا۔ پی ای ٹیز آج کل سرکاری سکولوں سے ڈینگی مچھربھگانے میں مصروف، مانیٹرنگ ڈیپارٹمنٹ سے صفائی کے نمبر لینے اور اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کلاسز پڑھانے میں مصروف ہیں جبکہ فزیکل ایجوکیشن کا اختیاری مضمون نصاب میں شامل کرنے کے بعد ڈرل کا لازمی پیریڈ غیر اعلانیہ طور پر ضلع جہلم سمیت صوبہ پنجاب کے 36 اضلاع کے اکثر سکولوں سے ختم ہو چکا ہے۔ مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں طلباء و طالبات کو نظم و ضبط سکھانے اور جسمانی ورزش کے ذریعے انہیں تند رست و توانا رکھنے کے لیے گریڈ 14 کے پی ای ٹیز ٹیچرز کو تعینات کیا جاتاتھا جو طلبہ کو کھیلوں میں بھی رہنمائی فراہم کرتے تھے۔ تاہم گزشتہ کافی عرصہ سے غیر اعلانیہ طور پر نہ صرف ڈرل کا پیریڈ ختم کر دیا گیا، بلکہ فزیکل ایجوکیشن کی سپیشلائزیشن رکھنے والے ان اساتذہ کو روایتی تعلیم کی ذمہ داری بھی سونپی جا چکی ہے۔ گورنمنٹ کی روز بروز تبدیل ہوتی تعلیمی پالیسی کے باعث بچوں کی فزیکل ایجوکیشن ماضی کا قصہ پارینہ بن چکی ہے، اس حوالے سے یہ امر قابل ذکر ہے کہ سکول سربراہان اور محکمہ تعلیم بھی مانیٹرنگ ٹیموں کی کارروائی اور نتائج کی فکر میں ڈسپلن اور غیر روایتی تربیت کو پس پشت ڈالنے پر مجبور ہیں اور اکثر سکول سربراہان تو محکمہ کو اس کا برملا ذمہ دار قرار بھی دیتے ہیں کیونکہ طلباء کی حاضری اور نتائج کی شرح میں کمی کی صورت میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ ٹیموں کی شکایت پر نقد اور سخت محکمانہ سزائیں دی جاتی ہیں،اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ ہو سکا۔
187