254

روات کلرسیداں روڈ پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات

{jcomments on}پنڈی پوسٹ رپورٹ( عبدالخطیب چوہدری‘)روات کلرسیداں روڈ پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع آئے روز کا معمول بن گیاحکومتی ادارے حادثات پر قابو پانے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگے ہیں

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان کی کاوشوں کی بناء پر نوے کروڑ روپے مالیت سے روات کلرسیداں دو رویہ روڈحال ہی میں پایہ تکمیل تک پہنچی ہے ون وے گاڑیوں کی تیز رفتاری کی ہونے کی وجہ سے روات تا کلرسیداں کا سفر پندرہ منٹ سے بھی کم مسافت میں طے ہونے لگا ہے

چوہدری نثار علیخاں نے حکومت پنجاب کی وساطت سے روڈ کو تو دور ویہ کروادیا ہے لیکن ہائی وے کے قوانین کے نفاذ اور دیگر متعلقہ اداروں کو فعال کرنے کے لیے کوئی مثبت کردار ادا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ہائی وے افسران کی ملی بھگت اور سیاسی اثرو رسوخ رکھنے والے کاروباری حضرات اور مارکیٹ مالکان نے اپنے کاروبار کو تقویت بخشنے کے لیے من پسند مقامات پر یوٹرن بنوالیے ہیں جگہ جگہ یوٹرن ہونے کی وجہ سے ہر روز ٹریفک حادثات کی خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں محکمہ ہائی وے نے کسی بھی مقام پر یوٹرن ‘ سکول‘ مسجد‘بازار‘پل اور دیگر ضروری سائن بورڈ کو نصب نہیں کیا ہے

مانکیالہ اوورہیڈ برج کے دونوں اطراف میں پل کا کوئی سائن بورڈ نصب نہیں ہے اورنہ ہی پل کی لائٹس کو چالو کیا گیا ہے اوورہیڈ برج چونکہ سنگل روڈ پر مشتمل ہے جبکہ مشرق ،مغربی اطراف میں دورویہ روڈ ہونے کی وجہ سے رات کے اوقات میں آنیوالی گاڑیوں کے ناواقف ڈرائیور سابقہ رفتار سے آرہے ہوتے ہیں اور پل نظر نہ آنے کی وجہ سے گاڑیاں سنگل روڈ پر جانے کی بجائے پل کی حفاظتی دیوار سے ٹکرا جاتی ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ ایک سال کے دوران درجنوں حادثات میں متعدد افراد جان کی بازی ہارگئے اور کئی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئے اور لوگوں کی قیمتی گاڑیاں بھی تباہ وبرباد ہوگئیں اوورہیڈبرج کے مشرقی جانب مانکیالہ بازار ہونے کی وجہ سے عوام کا پیدل روڈ عبور کرنا معمول ہے

لیکن یہاں کوئی سپیڈ بریکر اور لائٹس والے جمپر نہ ہونے کی وجہ سے شہری تیزر فتار گاڑیوں کی زد میں آکر لقمہ اجل بن رہے ہیں شاہ باغ اور چوک پنڈوری بازار میں بھی یہی صورتحال ہونے کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور لوگ بازاروں کا رخ کرنے سے گھبرانے لگے ہیں


روڈ کے گرین بیلٹ کو خوبصورت بنانے کیلئے لاکھوں روپے مالیت کے پھولدارقیمتی پودے لگائے گئے لیکن ان کی حفاظت کیلئے کے لیے مامورمحکمہ جنگلات کا عملہ ایک طرف ہاتھوں پہ ہاتھ رکھے بیٹھا ہے دوسری جانب روڈکی گردونواح کی آبادیوں کے لوگوں نے اپنے مال مویشیوں کو کھلا چھوڑ دیا ہے جوکہ ایک طرف گرین بیلٹ کے پودوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں دوسری جانب جانور روڈ پر آنے کی وجہ سے حادثات کا سبب بن رہے ہیں گزشتہ دنوں پنڈی پوسٹ کے سرکولیشن منیجر اور زکواۃو عشر کمیٹی موہڑہ بھٹاں کے چیئرمین چوہدری محمد حبیب بھی روڈ پر اچانک جانور کے آنے کے نتیجہ میں حادثہ کا شکار

ہوکر جان کی بازی ہار گئے سردار مارکیٹ ساگری کے مقام پر متعدد گاڑیاں جانوروں سے ٹکرانے سے تباہ وبرباد ہوگئیں حکومت کی چاہئے کہ وہ گرین بیلٹ کو تباہی سے بچانے اور جانوروں کی وجہ ہونے والے حادثات کی روک تھام کیلئے علاقہ میں جانوروں کاکے پھاٹک کا قیام عمل میں لائیں جہاں آوارہ جانوروں کو بند کرکے مالکان کو بھاری
جرمانے کیے جائیں

روات تا ساگری سٹاپ چونکہ پوٹھوار ٹاون راولپنڈی کے علاقہ میں ہے یہاں ٹریفک پولیس نے کوئی وارڈن تعینات نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے ڈرئیوار گاڑیوں کو ایک جانب انتہائی تیز رفتاری سے ڈرائیو کرتے ہیں
دوسری جانب چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سے اوولوڈنگ بھی معمول بن گئی ہے جس سے حادثات میں اضافہ ہورہا ہے مانکیالہ بازار میں ٹریفک کو کنٹرول کرنے اور سوزوکیوں کے بے ہنگم سٹاپ کو ٹھیک کرنے لیے ٹریفک وارڈن کی تعیناتی بھی وقت کی ضرورت بن گئی ہے

شہریوں کو قیمتی جانوں کے ضیاع کوروکنے اور حادثات کو قابو پانے کیلئے چوہدری نثار علیخاں کو چاہیے کہ وہ دو رویہ روڈ پر ٹریفک قوانین کو پاسداری کروانے کیلئے متعلقہ اداروں کو فعال کرنے کے احکامات صادر فرمائیں
عبدالخطیب چوہدری03005256781

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں