163

راجہ محمد علی صلاحتیں منوانے میں کامیاب/اصغر حسین کیانی

سابق ایم این اے غلام مرتضیٰ ستی نے اپنے دور میں منظور کرائے گئے منصوبے جو کہ بند کر دیئے گئے تھے دوبارہ بحال کر دیئے ہیں اور کورٹ کے آرڈر پر کروڑوں روپے کے بجلی ، گیس اور سڑکوں کے منصوبے دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔عوام علاقہ نے اس پر خوشی کا اظہار کیا اور کہ کہ عوامی نمائندے اپنے ذاتی اختلافات بھلا کر اگر عوام علاقہ کے لیے کام کریں تو لوگوں کو ریلیف مل سکتا ہے جبکہ چکیاں سے گیس پائپ لائن کا کام بھی شروع کو چکا ہے جس کی وجہ سے کہوٹہ سے مٹور کے علاقوں میں گیس مہیا کی جائے گی کہوٹہ ایک پسماندہ علاقہ ہونے کی وجہ سے مسائل بھی بے شمار ہیں خاص کر صحت ،تعلیم اور سڑکوں کا معیادی نہ ہونا اور بنیادی سہولیات میسر نہ ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے۔یوں تو اس علاقے میں سیاسی قیادت کی بھی کمی نہیں مگر آج تک کسی بھی منتخب عوامی نمائندے نے اتنی دلچسپی نہ لی جتنی ان کو لینی چاہیے تھے ۔کرنل شبیر اعوان بھی پانچ سال ایم پی اے رہے شاید انہوں نے بھی کچھ کام کرائے ہوں۔مگر اب کو بھی لوگوں نے اسی لیے مسترد کیا کہ انہوں نے علاقے کی تعمیر و ترقی پر توجہ نہ دی۔آج بھی موجودہ ایم پی اے راجہ محمد علی کی گذشتہ دو سالوں کی کارکردگی کے حوالے سے چند حقائق عوام کے گوش گزر کرنا چاہتا ہوں اور ساتھ امید ظاہر کتا ہوں کہ اگر اسی رفتار سے راجہ محمد علی نے تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھا تو تقریباً 70فیصد مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔راجہ محمد علی نے الیکشن میں کامیابی حاصل کی گوکہ بہت سخت مقابلہ ہوا اپنے بھی پرائے بنے ہوئے تھیل لیکن ان کی اعلیٰ صلاحیتوں کی وجہ سے ان کو چیئرمین پی این ڈی بنایا گیا آج وہ صحت او ر تعلیم کے حوالے سے کمیٹیوں کے صوبائی ممبر ہیں اور اس کے علاوہ اربوں روپے کی لاگت سے محکمہ تعلیم کے حوالے سے وہ ضلع راولپنڈی کے چیئرمین ہیں راجہ محمد علی نے نہ صر ف یہ عہدے لیے بلکہ ان شعبوں میں بے شمار کام بھی کرائے ۔اپنے حلقے میں انہوں نے سب سے پہلے الیکشن جیت کر جو وعدہ کیا تھا وہ ہر ماہ کہوٹہ میں کھلی کچہری لگا کر عوام کے مسائل سنیں گے اور حل کریں گے دو سال گزرنے کے باوجود وہ اپنے وعدے پر عمل کر رہے ہیں اور عوام علاقہ سے مکمل رابطے میں ہیں اس کے علاوہ انہوں نے کہوٹہ مٹورروڈ ، کہوٹہ چوک پنڈوڑی روڈ جن پر تقریباً 50کروڑ روپے لاگت آئی مکمل کروائیں اس کے علاقہ کہوٹہ لہتراڑ روڈ کے لیے فنڈز جاری کرائے اس کے علاقہ تقریباً ایک ارب کے قریب سڑکوں گلیوں پر خرچ کیے گئے تعلیم کے حوالے سے کیا جائے تو انہوں نے دو درجن سے زائد سکولوں کو اپ گریڈ کرایا اور ان کے لیے فنڈز بھی مہیا کیے گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج جو کہ بورڈ آف گورنر کے انڈر کام کرتا ہے فنڈز کی کمی کی وجہ سے بحران کا شکار تھا ۔آئے روز ہڑتالیں کالج بند ہوتا تھا راجہ محمد علی نے پنجاب حکومت سے 50لاکھ سے فنڈز بڑھا کر سالانہ دو کروڑ کرائے تعلیمی معیار بہتر ہونے پر انہوں نے نئے پرنسپل کی تعیناتی کرائی راجہ محمد علی کی تجویز پر پنجاب حکومت نے سکولوں کے کے سالانہ فنڈز 20ہزار سے بڑھا کر 5لاکھ تک کر دیئے ہیں اسی طرح مڈل ایلیمنٹری سکولوں کے فنڈز اس سے بھی زیادہ ہیں تاکہ وہ حکومت کی طرف دیکھے بغیر کمیٹی کے ذریعے چاردیواری ،کمرہ وغیرہ یا دیگر ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔14ارب روپے اس مد میں رکھے گئے اسی طرح ساڑھے آٹھ ارب روپے ان سکولوں کے لیے رکھے گئے ہیں جن کی عمارتیں بوسیدہ ہیں تاکہ ان کو مسمار کر کے دوبارہ تعمیر کیا جاسکے۔اس حوالے سے ڈسٹرکٹ کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جس کے وہ چیئرمین ہیں راجہ محمد علی کی خصوصی کاوشیں رنگ لائیں گی مگر یہاں عوام علاقہ ان سے یہ بھی گزارش کرتے ہیں کہ گرلز کالج میں بی ایس سی کلاسوں کے لیے سائنس لیبارٹری اور ٹیچر مہیا کیے جائیں تاکہ تحصیل بھر کی بچیاں یہاں تعلیم حاصل کر سکیں۔اس کے علاوہ صحت کے شعبے میں بھی انہوں نے خصوصی کارشوں سے ضلع راولپنڈی کے لیے ادویات کے بجٹ میں 93لاکھ سے فنڈز بڑھا کر ساڑھے چار کروڑ روپے کر دیئے ہیں جبکہ ان کی سفارش پر اس فنڈز کو ان لیمٹیڈ کر دیا گیا اور ہدایت کی گئی کہ فنڈز اگر اس سے زیادہ بھی لگ جائیں مگر کسی ہسپتال یا بی ایچ یو میں ادویات کی کمی نہیں ہونی چاہیے جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں عارضی طور پر سرجن ڈاکٹر تعینات ہوگیا بہت جلد مستقل تعیناتی عمل میں لائی جائے گی تاکہ لوگ یہاں آپریشن کراسکیں اس کے علاوہ نارہ،مٹور،نرڑ،بیور اور دیگر بی ایچ یو ز کو اپ گریڈ کر کے ان کی سروس 24گھنٹے کر دی گئی ہے جہاں ڈاکٹرز اور ادویات ہر وقت میسر ہوں گی ۔تھوہاخالصہ میں رورل ہیلتھ سنٹر کے قیام کے لیے 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری ہوچکے ہیں اس کے علاوہ بھی دو ر دراز علاقوں میں موبائل ہیلتھ یونٹ قامء کر دیئے ہیں۔یہاں عوام علاقہ ایم پی اے راجہ محمد علی کے ان اقدامات کی تعریف کرتے ہیں وہاں یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی بوسیدہ عمارت کوازسر نو تعمیر کیا جائے اور اس کو اپ گریڈ کر کے ایک ماڈل ہسپتال بنایا جائے جہاں پر تمام بنیادی ضروریات مہیا ہوں اور مدر چائلڈ سنٹر میں عملہ تعینات کیا جائے راجہ محمد علی نے جہاں کچھ سڑکیں بنواء ہیں وہاں بہت سی سڑکیں باقی رہتی ہیں مگر انہوں نے اس علاقے کے عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیہی روڈ پروگرام میں حلقہ پی پی IIکی وہ تمام سڑکیں اس پروگرام میں ڈال دی ہیں جو اس کے قابل تھیں اور وزیر اعلیٰ نے ان کو خصوصی یقین دہانی کروائی ہے کہ آئندہ تین سالوں میں آپ کے دیئے گئے منصوبے ہر حال میں مکمل ہوں گے عوام علاقہ بہترین جج ہیں اور اگر راجہ محمد علی نے ترقی کا یہ سفر جاری رکھا تو عوام ان کو مایوس نہیں کریں گے ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں