اسلام آباد(نمائندہ پنڈی پوسٹ) مرکز اہلسنت جامعہ اسلام آباد میں فارغ التحصیل علمائے کرام کی نمائندہ جماعت اسلام آبا د علماء کونسل انٹرنیشنل کے زیر انتظام سالانہ تاجدار ختم نبوت کانفرنس مرکزی جنرل سیکرٹری جماعت جلالیہ پاکستان شیخ الحدیث پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد ظفراقبال جلالی چیئرمین اسلام آباد علماء کونسل انٹرنیشنل کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں صاحبزادہ حافظ محمد ہاشم جان جلالی،مولانا سید احمد شاہ بخاری،طارق منیر بٹ، مولانا رمضان پروانہ،علی رضا ارشد،ڈاکٹرمحمد نویداحمد رضوی،علامہ حسنات احمد صابری،اسلام آباد علماء کونسل انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر مولانا عمر حسن رازی،جنرل سیکرٹری مولانا مفتی ملک تنویر احمد اعوان جلالی ایڈووکیٹ،مولانا مفتی محمد ذیشان رضوی نائب صدر،مولانا مفتی محمد رفاقت علی جلالی،مولانا مفتی توحید احمد جلالی نائب جنرل سیکرٹری،مولانا محمد مشاہد عباسی جلالی،قاری محمد آصف،مولانا مفتی محمد رخسار احمد جلالی،مولانا عامر سجاد جلالی،ڈاکٹر بابر علی جلالی،مولانا افضال نعیمی،مولانا طارق چوہدری،مولانا شفاقت قریشی،مولانا مظہر عتیق،مولانا وجیہ الحسن جلالی وویگر نے بھرپور شرکت کی۔ڈاکٹر مفتی محمد ظفر اقبال جلالی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کا اجماعی عقیدہ ہے کہ رسول اکرم ﷺ اللہ تعالی کے آخر ی نبی اور رسول ہیں۔آپ ﷺ کے بعد قیامت تک کیلئے کوئی نبی نہیں آئے گا۔نبوت کا دروازہ بند ہو چکا۔ان کا کہنا تھا کہ امت کا اس پر اجماع ہے کہ ختم نبوت ﷺ کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ پاکستان میں تحریک ختم نبوت کے محرک اعظم الشاہ امام احمد نورانی ؒ ہیں۔انہو ں نے مزید یہ بھی کہاکہ علماء ومشائخ نے ہر دور میں منکرین ختم نبوت اور مدعیان ختم نبوت کو منہ توڑ جواب دیا۔ ان اکابرین امت میں حضرت اعلی پیر مہر علی شاہ گولڑوی،اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی،پیر جماعت علی شاہ علی پوری،سید شوکت حسین گیلانی،علامہ سید ابو الحسنات قادری،خواجہ قمر الدین سیالوی،مولانا عبد الحامد بدایونی،سید احمد سعید کاظمی،صاحبزادہ سید فیض الحسن شاہ،مولانا عبد الستار خان نیازی،علامہ شاہ احمد نورانی،صاحبزادہ محمود شاہ گجراتی، علامہ عبدالمصطفی ازہری،علامہ عبد الغفور ہزاروی،صاحبزادہ میاں جمیل احمد شرقپوری،حضرت حافظ الحدیث پیر سید محمد جلال الدین شاہ مشہدی،پیر سید مظہر قیوم شاہ مشہدی،سید محمود احمد رضوی کے اسمائے گرامی خصوصیت کے ساتھ قابل ذکر ہیں۔انہوں نے کہا کہ 7ستمبر 1974ء کا دن ہماری قومی اورملی تاریخ میں خاص اہمیت کاحامل ہے،اس دن مسلمانوں کے دیرینہ مطالبے پر اس وقت کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو آئینی اور پارلیمانی بنیاد پر غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا تاریخ ساز فیصلہ کیا۔یہ یاد گار فیصلہ مسلمانوں کی طویل جدوجہد کانتیجہ تھا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قادیانیوں کی تبلیغی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے. یونیورسٹیوں میں ختم نبوت چیئر قائم کی جائیں.قادیانیوں کو امتناع قادیانیت ایکٹ کا پابند بنایا جائے.ان کا کہنا تھا کہ قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے برطرف کیا جائے.
123