نائلہ تیسری جماعت کی ایک پیاری سی بچی تھی۔وہ پڑھائی کے علاوہ بااخلاق بھی تھی۔جادوئی کہانیاں پڑھنا اسے بہت پسند تھا۔ایک دن نائلہ ایک جادوگر کی کہانی پڑھ رہی تھی جس کے پاس جادوئی آئینہ تھا۔اسکے ذریعے دنیا میں ہر جگہ دیکھا جا سکتا ہے۔نائلہ نے سوچا کاش اسکے پاس بھی یہ جادوئی آئینہ ہوتا جو اسکے ہر کام کر دیتا۔نائلہ کے ابو اسکی پسند کو جانتے تھے،چنانچہ وہ اس کیلئے ایک پتلا چپٹا سا کالے رنگ کا آئینہ لے آئے۔
آئینہ اتنا چھوٹا تھا کہ اسکی فراک کی جیب میں بھی آ جاتا تھا۔نائلہ بہت خوش ہوئی۔اس نے آئینے کو ایک چھوٹے سے غلاف میں رکھ دیا جو اسکے ساتھ ہی تھا۔نائلہ کسی کام میں مصروف تھی کہ اچانک ابو کمرے میں داخل ہوئے اور نائلہ سے جادوئی آئینہ مانگا۔نائلہ نے وہ آئینہ انھیں دیا تو انھوں نے کہا:یہ ٹچ موبائل کہلاتا ہے،یہ کسی جادو کے آئینے جیسا ہی ہے۔یہ سن کر نائلہ حیران رہ گئی۔ابو نے نائلہ کو موبائل استعمال کرنے کا طریقہ سمجھایا۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اسے ذرا سا چھونے سے ہم دنیا کے کونے کونے تک پہنچ سکتے ہیں اور جو بھی سوال لکھ کر پوچھو اس کا جواب فوراً مل جائے گا۔اس میں موجود یوٹیوب میں ہم مختلف اقسام کے کارٹونز وغیرہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ وہ بڑی خواہش پوری ہو جانے پر بہت خوش ہوئی۔