177

بیول کا بیٹا آفتاب اسلم فروغ تعلیم کیلئے کوشاں

کاشف حسین/اگرپوری قوم کو طبقات میں تقسیم کردیا جائے تو قائد اعظم کے نزدیک طالب علموں کا طبقہ سب سے اہم بلکہ کسی بھی معاشرے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتا ہے مگر افسوس ہمارا تعلیمی نظام جسے ترتیب دینے والے خود جداگانہ نظام کا شکار ہوکر نظریات کی جنگ تو لڑتے ہیں مگر کسی نظریے پر نہ تو اتفاق کے لیے راضی ہوتے ہیں اور نہ ہی اپنے نظریات کو حقائق کی بنیاد پر تسلیم کرانے کی اہلیت رکھتے ہیں لہذا ہمارا تعلیمی نظام بھی جتنے درجات میں تقسیم ہوکر بکھر گیا ہے اتنی ہی تیزی سے طالب علموں کی ذہنی اسطاعت اور اتحادی قوت بھی تقسیم ہو کر بکھرتی جارہی ہے جداگانہ نظام طبقاتی فرق کے ساتھ کچھ طالب علموں میں احساس برتری اور کچھ میں احساس کمتری پھیلانے کا سبب بن رہا ہے اور سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ بعض درس گاہوں کے اندر اور بعض کے اردگرد منشیات فروشی کی اطلاعات ہیں جو ہماری نسل نو کے مستقبل پر سوالیہ نشان ہے۔لیکن جن اداروں میں مفت تعلیم کا نعرہ لگایا جاتا ہے وہاں کی تعلیم کا معیار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔اس لیے عوام کی اکثریت پرائیویٹ اسکولز کو ترجیح دے رہی ہے۔پرائیویٹ اسکولز گو کہ تجارتی بنیادوں پر چلائے جارہے ہیں لیکن کچھ درد دل رکھنے والے افراد اپنے اداروں میں غریب ونادار بچوں کو مفت تعلیم کی سہولت بھی فراہم کر رہے ہیں۔دی رول اسکول کے 37 سالہ ڈائریکٹر آفتاب اسلم کا نام اس حوالے سر فہرست ہے جو خود تک اپروچ کرنے والے ہر غریب اور مستحق بچے کو اپنے اسکول میں داخلہ دے کر اس کی دیگر ضروریات بھی جیب سے پوری کرتے ہیں۔آفتاب اسلم بیول کے معروف سیاسی وسماجی شخصیت حاجی محمد اسلم کے فرزند ہیں جو اپنے نام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کا نام روشن کررہے ہیں۔ آفتاب اسلم نے بیول میں کالج کی سہولت نہ ہونے پر بیول کی لائق بچیوں کی تعلیم ادھوری رہنے یاگوجرخان یا دیگر کالجز میں جانے والی بچیوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے بیول میں فاطمہ جناح کالج کی شاخ کھولنے کا ارادہ کیا اور اسے اپنا خواب قرار دیا آفتاب اسلم نے حاجی اسلم کی رہنمائی اور سرپرستی کے باعث یہ سنگ میل بھی عبور کیا اور آج کالج کے افتتاح کے بعد اس میں ایڈمیشن کا سلسلہ جاری ہے۔آفتاب اسلم اپنے والد حاجی محمد اسلم اور چچا محمد اشرف کی طرح ہنس مکھ‘ملنسار اور محبت وشفقت رکھنے والی شخصیت ہیں وہ اپنے والد کے نام پر بنائی جانے والے بیول کی پہلی پارک‘حاجی اسلم فیملی پارک کی بھی دیکھ بھال کرتے ہیں۔اس پارک میں صرف فیملی والوں کو ہی جانے کی اجازت ہے۔اور اس پر سختی سے عمل بھی کروایا جاتا ہے۔حاجی محمد اسلم سیاسی حوالے سے وزن رکھنے والی شخصیت ہیں وہ نوجوانی میں بلدیاتی الیکشن میں حصہ لے کر کونسلر منتخب ہوچکے ہیں اس وقت ان کی سیاسی وابستگی حکمران جماعت پی ٹی آئی سے ہے۔ ان کے بھائی محمد اشرف تحریک انصاف یوسی بیول کے سینئر نائب صدر کے طور اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں لیکن دونوں بھائی پارٹی وابستگی سے قطع نظر ہر شخص کو پوری طرح عزت دیتے ہوئے سائلین کے جائز کام میں ان کی مدد کرتے ہیں۔آمدہ بلدیاتی الیکشن میں اگر حاجی محمد اسلم اپنے بیٹے آفتاب اسلم کو بیول سے الیکشن لڑوائیں تو ان کی کامیابی سوفیصد یقینی ہوگی۔سیاسی بیک گراونڈ کے علاوہ ان کی سماجی خدمات کے تناظر میں لوگوں کی اکثریت انہیں ووٹ کر سکتی ہے۔آفتاب اسلم کی کامیابی بیول کے عوام کو درپیش مسائل کے حل میں کافی مدد گار ثابت ہوگی۔چونکہ اس وقت انکی جماعت پنجاب اور مرکز میں برسراقتدار ہے اس کا بھی کافی ایڈوانٹج مل سکتا ہے جس سے بیول کے دیرینہ مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کروایا جاسکتا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں