97

امر یکہ اور روس کی شام میں جنگی مداخلت / راجہ محمد حنیف

شام میں غیرملکی مداخلت سے دن بدن حالات خراب ہو رہے ہیں شامی عوام دہشت کے مارے دوسرے ملکوں میں ہجر ت کر رہے ہیں اور غیر ملکی فضائی حملے شام کی عوام کے اوپر بم برسا رہے ہیں مصوم اور بے گناہ لوگ مر رہے ہیں ایک طرف روس اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کرطاقت دکھا رہے ہیں اور دوسری طرف امریکہ جو کہ پہلے عراق میں اپنی فوجی کاروائی کر رہا ہے اس وقت مسلما ن ملکوں کو غور و فکر کرنا ہو گا کہ شام عراق یمن میدان جنگ بن رہا ہے بہانہ بنا کر سپر طاقتیں فوجی قوت کے ساتھ داخل ہو رہی ہیں جو کہ تیل کا خواب دیکھ رہے ہیں اور فرقہ ورایت پھیلا کر مسلمانوں کو ہرایا جا رہا ہے عسکری قو ت کے بجائے شام کا سیاسی طریقے سے حل نکا لا جائے امریکہ او ر روس اگر شام کی عوام کے خیر خواہ ہیں تو بات چیت کے ذریعے اثر ورسوخ استعمال کر کے صلہ حل کر اسکتے ہیں اسکے علا وہ مسلم امہ کے حکمرانوں کو چاہے وہ بھی شام کی سلا متی کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کریں اگر حا لات ایسے ہی رہے تو عر بوں کی خلیجی رہا ستیں بھی اسی لیپٹ میں آسکتی ہیں اس وقت عر ب ملکوں کے لو گ بڑی مشکل دور سے گزر رہے ہیں فرقہ واریت اتنا بڑھ چکی ہے کہ دہشت گرد اپنے مقاصد کے لئے اسلام کے نا م پر اپنے عزام پورے کر رہے ہیں اور عرب دنیا کی حکومتیں گریں جاہیں جس طرح عراق تین صوبوں میں بٹ گیا ہے شا م تقسیم در تقسیم ہو رہا ہے لیبامشرقی ومغربی صوبوں میں منقسم ہو گیا دوسری طرف خلیجی ریاست جو سیاسی استحکام کے علا وہ تیل کی دولت سے ملا مال ہے اور انفارمشین کی دنیا میں انقلا ب اچکا ہے اسکو مدنظر رکھتے ہوئے نوجونواں کو اصلا ح اور تریبت کی ضرورت ہے اقوام متحدہ کی ایک روپورٹ کے مطابق40لاکھ سے زیادہ شامی ہجر ت کر چکے ہیں تقر یبا 20 لا کھ کے قریب شامی پناہ گزین ترکی میں رہا ئش پذیر ہیں اسکے علا وہ لبنان اومان اردن میں بنا ئے چکے ہیں دو تین سال سے شامی پناہ گزینوں کی ہمسایہ ممالک کے لیے تشویش کا باعث رہی ہے پہلے کے مقابلے میں اب پناہ گزینوں کی مزید تعداد اب یورپ کے امیر ترین ملکوں کا رخ کر رہی ہے اور بڑی تعداد میں پنا ہ گزینوں کے لینے کے لیے تیا رہے بعض یورپ ممالک مسلم پناہ گزینو ں کو پنا ہ دینے کے معاملے پر کئی تفظات رکھتے ہیں دوسری طر ف ترک وزراعظم نے امر یکہ اور روس کی سیاسی فو جی مداخلت پر وارنگ دی ہے کہ شام کے اندرونی ما ملات میں دخل نہ دیں اور روس کا صدر کہ رہا ہے کیو نکہ شامی صدر بشار الاسد نے روس سے جنگی تکنیکی مدد کی درخواست کی تھی اور روس کے صدرنے ایسا کر نے کی خاطر اپنے ملک کی پا رلیمانی کے دونوں ایوانوں سے جموری طریقے سے اختیار حاصل کر لیا ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ شامی عوام کا صلہ طاقت کے زریعے کو ئی حل نہیں ہے امریکہ سعودی عرب ترکی اور روس ایران کو حل چائے کہ اس حکو مت سے مذاکرت کریں اور کوئی سیاسی حل نکا لیں جو کہ شامی عوام کے لئے بہتری ہو ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں