ایران کا اسرائیل پر بڑا جوابی حملہ: بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی بارش، 2 طیارے تباہ

تہران / یروشلم (ویب ڈیسک) – ایران نے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے 300 سے زائد میزائل اور ڈرونز داغے، جن میں اسرائیلی فوجی اڈے، دفاعی نظام اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، حملے میں دو اسرائیلی جنگی طیارے بھی تباہ کیے گئے۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق، یہ کارروائی شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں کی گئی۔ ایرانی فورسز نے خیبر اور دیگر جدید میزائل استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق، ایران کی جانب سے داغے گئے 185 ڈرونز، 110 بیلسٹک میزائل اور 36 کروز میزائلوں میں سے متعدد نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، جبکہ کچھ میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کے ذریعے مار گرائے گئے۔

یورپی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حملوں کے بعد اسرائیل نے کئی فوجی اڈے خالی کر دیے، تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق، حملے میں فوجی انفراسٹرکچر کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

جوابی طور پر، اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کیے جن میں 20 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت کئی شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ شامی میڈیا کے مطابق دمشق اور ہومز میں بھی فضائی حملے ہوئے۔

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی کارروائی مکمل کر چکا ہے، تاہم اگر ایران کی جانب سے مزید کارروائی کی گئی تو سخت جواب دیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے حملے کی “غیر واضح” مذمت پر اسرائیل نے اُن کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ جو بھی ایران کے حملے کی واضح مذمت نہیں کرے گا، وہ اسرائیل میں خوش آمدید نہیں۔

اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر عالمی برادری نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مزید تصادم سے گریز کی اپیل کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں