181

خالد محمود مرزا متحرک سیاسی شخصیت

پی پی 10 سے جماعت اسلامی کے ٹکٹ سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار وسیاسی شخصیت خالد محمود مرزا کی تاریخ پیدائش جنوری 1964 ہےان ک تعلق گاؤں کھرالی متیال، یونین کونسل کونتریلہ تحصیل گوجر خان سے ہے ، میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول کونتریلہ 1981 پاس کیا ، نومبر 1982 جماعت اسلامی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی، اب 41 سال ہو گئے ہیں 1983پاکستان آئر فورس میں سروس جوائن کی ،سروس کے دوران الیکٹریکل میں ایسوسئیٹ انجینیئرنگ میں کیا، اس کے کراچی یونیورسٹی سے بی اے کیا ، پاکستان ائیر فورس میں 22 سال سروس کی مکمل کرنے کے بعد 2005 میں ریٹائرمنٹ لی

، سروس کے دوران بھی جماعت اسلامی کے متحرک کارکن رہے ، 1985 جنرل الیکشن ،1988 کے جنرل الیکشن ، 1990 کے جنرل الیکشن ، 1993 کے جنرل الیکشن میں ایک متحرک سیاسی کارکن کا رول ادا کیا ، دو دفعہ گوجر خان سے راجہ ظہیر خان مرحوم رحمہ اللہ کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ،2002 کے جنرل الیکشن میں کامرہ سروس کے اعجاز بخاری جو ایم ایم اے کے امیدوار تھے ان کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ، کامرہ میں جماعت اسلامی کی زمہ داری کے دوران جماعت اسلامی کو ایک بڑی قوت میں تبدیل کیا جس کا رزلٹ حالیہ کامرہ کینٹ کے الیکشن میں جماعت اسلامی کی کامیابی کے طور پر سامنے آیا ، 2005 میں راولپنڈی میں منتقل ہونے اور نومبر 2006 میں اس حلقے میں زمہ داری لگی جو موجودہ حلقہ پی پی 10 ہے

، ساڑھے تین سال پوٹھوہار ٹاؤن کے امیر رہے ،اگست 2008 میں باقاعدہ جماعت اسلامی کی طرف سے این اے 52 کے امیدوار طے ہوئے ، اس کے بعد انھوں نے طے کر لیا ہر گاؤں اور بستی میں جماعت اسلامی کا پیغام پہنچانا ہے ، اس دن سے لیکر آج تک وہ گاؤں گاؤں جماعت اسلامی کا پیغام پہنچا رہیں ہیں ، 2013 میں انھوں نے این اے 52 اور پی پی 5 کا الیکش لڑا ،۔ این اے 52 جس کی 42 یونین کونسل تھیں جس کی ابادی 2017:کی مردم شُماری کے مطابق بارہ لاکھ ساٹھ ہزار تھی، اس کے خالد محمود مرزا اس کے ایک ایک محلے اور ایک ایک گاؤں تک پہنچے ، اور جماعت اسلامی کا پیغام پہنچایا ، 2018؛میں پی پی 10 کا الیکش لڑا ، پی پی 10 جو کہ تحصیل راولپنڈی کا کے مضافات کے علاقے پر مشتمل ہے جس کا رقبہ تقریباً 135 کلومیٹر پر پھیلا ہوا تھا ،اس کے باوجود خالد محمود مرزا ہر جگہ پہنچے اور جماعت اسلامی کا پیغام پہنچایا ، اس حلقے میں 1993 کے بعد جماعت اسلامی کا کوئی امیدوار نہیں رہا ، اس طویل گیپ کو خالد محمود مرزا نے بھرنے کی کوشش کی ،

یہ حلقہ جماعت اسلامی کا ایک کمزور حلقہ اس لحاظ سے تصور کیا جاتا تھا کہ اس میں جماعت اسلامی کا 1993 کے بعد کوئی امیدوار نہیں رہا ، اب یہ حلقہ جو 22 یونین کونسل پر مشتمل ہے اس کی ہر یونین کونسل میں جماعت اسلامی کا نظم قائم ہے ، جماعت اسلامی پی پی 10 کے 105 مرد ارکان اور تین خواتین ارکان ہیں ، اس حلقے میں اب جماعت اسلامی کے پاس تقریباً 500 متحرک کارکنان ہیں اس حلقے میں الخدمت فاؤنڈیشن کے پاس چار ایمبولینس موجود ہیں ایک ہسپتال مل جنجال میں موجود ہے ،بلاول۔ یوسی کولیاں حمید میں شاہ ہمدان ٹرسٹ کے تحت الخدمت فاؤنڈیشن پی پی 10 کے پاس ایک بڑا پراجیکٹ موجود ہے اس کے علاوہ ،7؛ غزالی سکول پی پی 10 میں چل رہیں ہیں ،پچھلے پانچ سالوں میں الخدمت فاؤنڈیشن پی پی 10 کے تحت تقریباً ایک کروڑ پچاس لاکھ کا ویلفیئر کا کام ہوچکا ہے ،اس کے علاوہ خالد محمود مرزا نے ایک سیاسی ورکر کے ساتھ ساتھ ایک مذہبی اور فکری کارکن کے طور پر اس حلقے میں اپنے اثرات چھوڑے وہ ہر جمعہ کسی نہ کسی مسجد خطبہ جمع دیتے ہیں

، اس کے وہ تمام مسالک میں ایک باعزت مقام رکھتے ہیں تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اپنے پروگرامات میں ان کو خوشی سے دعوت دیتے ہیں وہ جہاں بھی جاتے ہیں علم کے ساتھ ساتھ محبت کے پھول بکھیر کر آتے ہیں وہ چالیسویں کا پروگرامات ہوں جنازے ہوں وہ ہر جگہ محبت کا پیغام چھوڑ کر آتے ہیں وہ مشائخ عظام میں بھی ان کو عزت اور احترام کا مقام دیا جاتا ہے ،کیونکہ وہ مشائخ عظام کے پروگرامات میں بڑی خوشی سے شرکت کرتے اور محبت کا پیغام چھوڑ کر آتے ہیں غرض یہ کہ وہ نوجوانوں ، بچوں ، بزرگوں اور بہنوں اور بیٹیوں کے ہاں ایک مقام رکھتے ہیں ، خوبصورت الفاظ کا چناؤ اور سادہ الفاظ میں گفتگو کرتے ہیں

pindipost.pk

ان کی زندگی میں کوئی تکلف نہیں کارکنوں کے ساتھ بیٹھ کر دال ،ساگ اور لسی ،اچار کو بہت پسند کرتے ہیں ہر وقت جوانوں کی طرح متحرک رہتے ہیں ،ان کی ذاتی زندگی ان کے چار بچے ہیں دو بیٹے اور بیٹیاں ، دونوں بیٹے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور بڑے بیٹے آئی ٹی میں ایک مقام رکھتے ہیں اور چھوٹے بیٹے سافٹ ویئر انجینئر ہیں ایک بڑی فرم۔کام کررہیں ہیں ایک بیٹی شادی شدہ جس کے خاوند بھی سافٹ وئیر انجینئر ہیں دوسری بیٹی گھر پر ہے ان کی اہلیہ انتہائی سادہ اور دین دار خاتون ہے اور ان کی ہر وقت ان کی معاون بھی ہے ان کی بہو جس کو وہ بیٹی بناکر لائے ہیں وہ بھی اپنے خالد محمود مرزا کی لاڈلی اور دین دار اور خدمت گزار بیٹی ہے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں