18

حمدباری تعالیٰ

یہ بادِ صبا کون چلاتا ہے، مرا رب
گلشن میں کلی کون کھلاتا ہے، مرا رب
مکھی کو بھلا شہد بنانے کا سلیقہ
تم خود ہی کہوں کون سکھاتا ہے، مرا رب
برساتا ہے بادل کو اثرؔ خشک زمیں پر
گل بوٹے کہوں کون اگاتا ہے، مرا رب
خوشحال کو خوشحال کیا کس نے بتاؤ
غمگین کا غم کون مٹا ہے، مرا رب
صحرا کو مزین وہ بناتا ہے جبل سے
گلشن کو بھی پھولوں سے سجاتا ہے مرا رب
خود کھانے و پینے سے مبرا و منزہ
گو سب کو کھلاتا ہے پلاتا ہے مرا رب
ستّار ہے عاصی کو وہ رسوا نہیں کرتا
بندے کے معائب کو چھپاتا ہے مرا رب
ولیوں سے کبھی خالی نہیں رہتی ہے دنیا
اک جائے تو دوجے کو بٹھاتا ہے مرا رب

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں