166

آپ کی صحت

رمضان میں لگ بھگ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ روزے رکھے چاہے وہ کتنا ہی بیماری کا شکار کیوں نہ ہواور ان میں شوگر کے مریض سر فہرست ہیں۔ ذیا بیطیس ٹائپ ٹو کے93 فیصد مر یض کم از کم 15دنوں تک روزہ رکھتے ہیں کیونکہ یہ میٹابولک مر ض ہوتا ہے لہذاا س کے شکار افراد میں کھانے پینے کے اوقات میں تبدیلی سے پیچید گیوں کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جبکہ ڈی ہائیڈ ریشن سمیت شوگر میں کمی سمیت خطرات بھی بڑھ جا تے ہیں ذیا بیطس کے شکار افراد روزہ رکھنے کی صو رت میں پورہ مہینہ اپنا شوگر لیول مانیٹرکرتے رہے۔ ذیا بیطس1کے مریضوں کو روزہ نہیں رکھنا چاہیے اس حوالے سے مختلف فتوے بھی موجود ہیں جبکہ ذیا بیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کوروزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔تاکہ اس کے اثرات پرقابو پایا جا سکے ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے شکار مریض کا شوگر لیول اگر 70 سے کم ہو جائے تو انہیں فوری اپنے معالج سے رابطہ کرنا چاہیے اور اس حوالے سے فتوے بھی موجود ہیں ناکہ زندگی کو خطرہ لاحق ہو جائے تو روزہ توڑدینا چاہیے شوگر کے معاملے میں کمی زیاہ خطرناک ثابت ہوتی ہے اسی طرح جن کی کلووگو رڈنگ 300سے تجاوز کر جائے تو فوری طور پر بہت ذیادہ پانی پینا چاہیے اور ڈاکٹرسے رجوع کرنا چاہئے شوگر لیول میں کمی کی صورت میں لوگوں کو بہت ذیادہ پسینہ آئے سردی لگنا انتہائی شدید بھوک اور سر چکرانے جیسی علامت ہوتی ہے دوسری جانب مریض کو بار بار پیشاب کی علامات آتی ہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں