64

گوجرخان کی سیاسی صورتحال/آصف محمود

آصف محمود
شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین گوجرخان جس کے سینے پر دو نشان حیدر سجے ہیں اور سابق وزیراعظم پاکستان اور سابق آرمی چیف آف پاکستان کا تعلق بھی اسی دھرتی سے ہے لیکن موجودہ حکومت اس دھرتی کا حق ادا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ساڑے چار سال گزر گئے ممبر قومی اسمبلی راجہ جاوید اخلاص ممبر صوبائی اسمبلی افتخار وارثی وعدوں کے باوجودگوجرخان کے لوگوں کو میگا پراجیکٹ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں سابقہ الیکشن میں ووٹ مانگتے وقت ان کا نعرہ ٹرامہ سینٹر پوٹھوہار یونیورسٹی سیورج سسٹم اور واٹر سپلائی تھا جو سا ڑے چار سال کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی جوں کا توں ہے بلکہ اس سے بھی پیچھے جا چکا ہے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے دور میں پندرہ ٹیوب ویل فعال کیے گئے تھے جس سے پانی کا کوئی مسلہ نہیں تھا ن لیگ کی حکومت آتے ہی ٹیوب ویلوں کی موٹریں غائب اور پمپ آپریٹر تنخوا ہیں یہاں سے بٹورتے ہیں اور کام کہیں اور کرتے ہیں اسی طرح صفائی کا نظام جب تک محکمہ ٹی ایم اے کے زیر اہتمام تھا تو ٹھیک چل رہا تھا لیکن ن لیگ حکومت نے منظور نظر کمپنی راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کو ٹھیکہ دے کر صفائی کا بیڑا غرق کردیا جس میں مقامی کے بجاے ایسے لوگوں کو بھرتی کیا گیا جن کو گوجرخان کی گلیوں کا پتہ ہی نہیں جب تک ن لیگ اپوزیشن میں رہی ضلع بناو مہم زور و شور سے چلاتی رہی لیکن جب سے اقتدار ملا ہے انھوں نے گوجرخان ضلع کا نام بھی لینا چھوڈ دیا جب سے افتخار وارثی ایم پی اے بنے ہیں نہ تو کسی عوامی اجتماع میں نظر آتے ہیں اور نہ جنازوں میں اس ساری صورتحال کے پیش نظر لوگ ان سے سخت نالاں ہیں ادھر لوگ جوق در جوق پی پی اور پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں کیوں کہ ن لیگ کا گراف ان کے منتخب نمائندوں کی کارکردگی کی وجہ سے ڈاون ہو چکا ہے اور آمدہ الیکشن کا اعلان ہوتے ہی بہت بڑے دھڑے ان کو خیر آباد کہ کر دوسری سیاسی جماعتوں میں شامل ہوسکتے ہیں اور یہاں اس امر کا زکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ ختم نبوتؐ کے آئین میں تبدیل کرنے کوشش کے بعد فیض آباد میں ہونے والے دھرنے کی وجہ سے ملک بھر کے دوسروں حلقوں کی طرح گوجرخان میں بھی تحریک لبیک یا رسول اللہ کا ووٹ بینک بھی سامنے آیا ہے جو دوسری بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو ٹف ٹائم دے سکتا ہے سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے بلاول بھٹو کا جلسہ اسلام آباد کامیاب بنا کر ناقدین کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے اور آمدہ الیکشن میں پرویز اشرف پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے ادھر پی ٹی آئی کے رہنما سابق ضلع ناظم چوہدری عظیم اور چوہدری جاوید کوثر اپنی مہم زور و شور سے جاری رکھے ہوے ہیں یاد رہے پی ٹی آئی گوجرخان کے پاس منجھے ہوے سیاست دان موجود ہیں اور ان کا ماضی بے داغ ہے آمدہ الیکشن میں کسی بھی سیاسی قوت کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں