حلقہ پی پی سیون میں آجکل سیاسی گہماگہمی کم نظر آ رہی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندے جہاں عوام کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں وہاں پر پی ٹی آئی کے عہدے داران اور ورکرز بھی ان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں ان کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے کوئی بھی ورکر ان کی جھوٹی وکالت کرنے کو تیار نہیں راجہ صغیر احمد تو آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ کر کامیاب ہوئے اور ان کا کہنا تھا کہ میں نے پی ٹی آئی میں شمولیت صرف اس لئے کی کیونکہ عمران خان نے کہا کہ کہوٹہ میں یونیورسٹی دیں گے خیر وہ تو عوام دیکھ چکے اس کے علاوہ وہ بھی پی ٹی آئی کی تنظیم اور ورکروں سے الگ رہتے ہیں اور جو تھوڑا بہت ہوتا ہے پرانے ساتھیوں کو نوازتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن کہوٹہ کی قیادت پی ٹی آئی کی اتنی ناقص کارکردگی پر اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ وہ اپنے مفاد کی خاطر عوام کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں جبکہ ایم این اے صداقت علی عباسی کی تو کیا ہی بات ہے اور ہیڈ برج کا منصوبہ سی ڈی اے کا اور افتتاح کی جھوٹی تاریخیں صداقت علی عباسی دے رہے ہیں کبھی تیسرا مہینہ کبھی چوتھا کبھی نواں مگر 14 اگست کے مقدس دن کے موقع پر جس دن پاکستان وجود میں آیا اس دن بھی انہوں نے پنجاڑ ریسٹ ہاؤس میں سکندر ستی کی طرف سے منعقدہ پروگرام میں جہاں ایم پی اے راجہ صغیر احمدچیئرمین آر ڈی اے راجہ طارق محمود مرتضی کی موجودگی میں اہلیانِ کہوٹہ کشمیر کے لوگوں اور خاص کر میڈیا والوں کو دعوت دی کہ وہ تیاریاں کریں 29 اگست کو سہالہ اور ہیڈ برج کا افتتاح کروں گا صداقت صاحب وقت سے پہلے بچوں کی طرح عوام کو جھوٹے وعدے کر کے لالی پاپ نہ دیں آپ نے بڑی جدوجہد کی ہے ورکروں کارکنوں نے آپ کا بڑا ساتھ دیا آج آپ حلقہ پی پی سیون کے عوام کے ساتھ ساتھ ان ورکروں کو بھی جھنڈی دکھا رہے ہیں جنہوں نے خون پسینہ ایک کیا ان کو چھوڑ کر آپ اس مفاد پرست ٹولے کے ساتھ ہو گئے جس کا نہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلق ہے اور نہ اس علاقے کی تعمیر و ترقی سے لگتا ہے کہ آپ نے آئندہ الیکشن نہیں لڑنا ورنہ سیاسی شخص اپنے ورکروں کارکنوں کے ساتھ بے وفائی نہیں کرتا اس وقت تحصیل کہوٹہ کی تمام تنظیم آپ کی پالیسی کی وجہ سے الگ ہے جبکہ یوتھ ونگ جو کسی بھی پارٹی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے وہ بھی آپ کی ظالمانہ پالیسیوں ہٹ دھرمی چاپلوسی کرنے والوں کو نوازنے کی وجہ سے آپ کے خلاف ہے اسی طرح تحصیل کلر سیداں کا بھی یہی حال ہے ٹھیک ہے اس علاقے سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کریں ٹورازم ہائی وے کی مانٹیرنگ کے لیے مری کا ایکسین لائیں گے کیوں کہ آپ بھی تو مری سے ہیں کہوٹہ کے عوام جب تک مفادات اور برادری ازم کی سیاست سے نہیں نکلیں گے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بات کریں اپوزیشن کی تو مسلم لیگ ن کئی سالوں سے دھڑے بندیکا شکار ہے گزشتہ الیکشن میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا گروپ راجہ صغیر کی حمایت کرتا تھا جبکہ سابق ایم این اے غلام مرتضیٰ ستی اور سابق ایم پی اے کرنل شبیر اعوان پی ٹی آئی میں شامل ہوئے طے یہ تھا کہ غلام مرتضیٰ کو حلقہ این اے ستاون کا ٹکٹ دے دیا جائے گا مگر ایسا نہ ہوا آخر بڑی مشکل سے ان کو پی پی 7 کا ٹکٹ ملا مگر اس وقت بھی پی ٹی آئی میں اختلافات تھے جو مقامی قیادت آج راجہ صغیر احمد کے ساتھ ہے وہ اس وقت غلام مرتضیٰ ستی کے ساتھ تھی اور راجہ صغیر احمد کے خلاف جنگلات کٹائی سمیت بہت سے الزامات لگائے تھے مگر سیاست ایسا بے رحم کھیل ہے کہ آج وہی لوگ راجہ صغیر کے ساتھ اور غلام مرتضیٰ ستی کے خلاف ہیں جبکہ اگر بات کی جائے تو سابق ایم پی اے راجہ محمد علی نے گزشتہ دور میں ترقیاتی کام کروائے تھانہ کچہری کی سیاست نہیں کی اور نہ ہی اس میں کوئی شک ہے کہ چیر مین مسلم لیگ ن راجہ محمد ظفر الحق کا جہاں سیاست میں منفرد مقام ہے وہاں انہوں نے پوری زندگی کرپشن کا داغ نہ لگنے دیا یہی وجہ ہے کہ تمام پارٹیوں کے لیڈر ان کی عزت کرتے ہیں مگر راجہ محمد علی کا عوام سے رابطہ نہ ہونا ان کی سیاسی ساکھ کو متاثر کرے گا گو کہ وہ پنجاڑ نہیں مگر اس وقت ورکروں کارکنوں کو ان کی عوام رابطہ مہم نہ ہونے پر پر شدید تحفظات ہیں
90