(نمائندہ پنڈی پوسٹ)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کو جلسہ کی اجازت دینے کے بعد بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا رویہ غیرآئینی، غیرجمہوری اور عدالتی توہین کا ہی رہا۔ وقت کا تعین تو ایک معاہدہ میں ہوا،
جلسہ جب پُرامن تھا تو حیلے بہانے سے اُسے پُرتشدد بنانے کی حرکت قابلِ مذمت ہے۔ حکومتی نااہلی پر احتجاج، پُرامن مظاہرہ سیاسی جماعتوں کا آئینی، جمہوری، سیاسی حق ہے۔
پُرامن جلسہ اور احتجاج کو سازش سے پُرتشدد بنانا قابلِ مذمت ہے۔ حکومت کے خللاف لوگوں میں مسلسل نفرت بڑھتی جارہی ہے، عوام کے معاشی مسائل حل نہیں ہورہے
، جبکہ یہ نوِشتہ دیوار ہے کہ حکومت نااہل، ناکام اور متنازع مینڈیٹ کی بنیاد پر قوم پر مسلط ہے۔ عوام کے لیے یہ صورتِ حال باعثِ تعجب ہے کہ جب اتحادی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں تو ملک بحران در بحران کا کیوں شکار ہورہا ہے۔ سیاسی استحکام اور اعتماد کے فقدان کا خاتمہ آئین کی بالادستی میں ہی ہے۔