میری خواہش ہے وہ لوگ جنہوں زندگی ایک مقصد کے تحت گزاری ہے جنہوں ایک مشن تحت اپنے شب وروز گزارے ان کا تزکرہ کیا جائے ان کے حالات زندگی دوسرے تک پہنائے جائیں آج میں ایک عظیم انسان کا تذکرہ کرنے جارہا ہوں وہ خطہ پوٹھوہار کے نامور سپوت اور جرات مند انسان تھے، میری مراد مرزا عبدالغنی رحمۃ اللہ، جناب مرزا عبدالغنی رحمۃ اللہ 18؛ فروری 1932 کو بروالہ تحصیل راولپنڈی میں پیدا ہوئے
ابتدائی دینی تعلیم اپنے گاؤں کے مولوی صاحب سے حاصل کی، اس کے بعد گورنمنٹ سکول ساگری میں داخلہ لیا وہاں سے مرزا عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ نویں تک تعلیم حاصل کی والدین کا سہارا بننے کے میٹرک نہ کرسکے اور واپڈا میں سروس جوائن کرلی والدین کی تربیت تھی بیٹے حلال رزق کے علاوہ کبھی ایک روپیہ بھی گھر نہ لانا جناب مرزا عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ والدین کی گود میں جو کچھ ڈالا وہ حلال کا ڈالا مزید سروس کے دوران مرزا عبدالغنی نے رحمۃ اللہ جماعت اسلامی کے بانی مرشد سید مودودی رحمہ کو پڑھا
اور اپنی زندگی اوڑھنا بچھونا جماعت اسلامی کو بنا لیا مرزا عبدالغنی رحمۃ نے شادی کی،اللہ نے ان کو تین بیٹے اور تین بیٹیاں عطا کیں بڑے بیٹے خورشید انور مرزا جنہوں نے میٹرک کے پاکستان آئر فورس جوائن کرلی انھوں نے ریٹا ئر منٹ کے کامرہ میں دوبارہ سروس جوائن کرلی اور ساٹھ سال کی عمر میں دوبارہ ریٹائرمنٹ لی دوسرے بیٹے منیر انور مرزا صاحب انھوں پاکستان آرمی میں سروس کی آج کل گھر میں ہوتے ہیں
ان کو شکار کا بہت شوق ہے ان کے گھر پر اڑیال کا سر بھی موجود ہے تیسرے بیٹے جنید انور مرزا ہیں اللہ نے تین بیٹیاں عطا کئیں ان کی مرزا عبدالغنی رحمۃ اللہ نے بہترین تربیت کی، مرزا عبدالغنی رحمۃ اللہ جنوری 1984: کو ریٹائر ہوئے، لیکن اسے پہلے وہ 1982′ کو جماعت اسلامی کے رکن بن گئے تھے وہ مطالعہ کا بہت شوق رکھتے تھے ان کے اپنی ایک لائبریری تھی میں 2008 میں جماعت اسلامی پوٹھوہار ٹاؤن کا امیر بنا تو وہ پوٹھوہار ٹاؤن کی شوریٰ کے منتخب رکن تھے وہ کبھی اجلاس سے غیر حاضر نہیں ہوتے تھے
ہر اجلاس میں لازمی شرکت کرتے اور بڑی تیاری کے ساتھ بہت خوب صورت انداز میں بات کرتے ناچیز کو اپنے بچوں کی طرح پیار کرتے تھے ہر مہینے کم از کم دو دفعہ ان کے پاس حاضری ہوتی بہت ہی محبت سے پیش آتے بہت دعائیں دیتے تھے ایک دفعہ میں نے ان سے پوچھا جب یہ سڑک نہیں تھی تو آپ کے پاس جماعت اسلامی کے خطوط اور لٹریچر کیسے آتا تھا
تو کہنے لگے راجہ بشارت صاحب رحمۃ اللہ جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی پیدل میرے گھر آتے تھے تعلیم کم ہونے کے باوجود سید مودودی رحمہ کے لٹریچر کے مطالعہ کی وجہ سے وہ خوبصورت انداز میں لوگوں کے سامنے جماعت اسلامی کی دعوت پیش کرتے تھے آخری تین سال کافی کمزور ہوگے تھے میرا ان سے مسلسل رابطہ رہتا تھا پھر 18 جنوری 2015 کو وہ اللہ کو پیارے ہوگئے
ان کاجنازہ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی زمہ دار محترم جناب ڈاکٹر فرید احمد پراچہ صاحب نے پڑھایا اور جنازے سے پہلے مرحوم مرزا عبدالغنی رحمۃ کی دینی خدمات کا تزکرہ کیا بروالہ میں ان کا تعزیتی ریفرنس ہوا جس کے مہمان خصوصی اس وقت کے امیر جماعت اسلامی ضلع محترم جناب شمس الرحمن سواتی صاحب تھے انھوں نے اپنے مرحوم قائد اور بہترین ساتھی کی خدمات کا خوبصورت الفاظ میں تزکرہ کیا
اس کے علاوہ جناب جاوید اقبال صاحب، راجہ ضمیر الرحمن صاحب، ملک اعظم صاحب اور مقامی مسجد کے خطیب قاری عبد الرشید صاحب صاحب مرزا عبدالغنی رحمۃ کے بڑے بیٹے خورشید انورمرزا صاحب اور ناچیز نے ان کے ساتھ زندگی کے گزرے خوبصورت دنوں کا اور خوبصورت یادوں کا تزکرہ کیا اللہ تعالیٰ مرحوم مرزا عبدالغنی رحمۃ اللہ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور ان کی ساری اولاد کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین