٭ایک پاکستانی نے امریکہ میں جلیبیاں بنانے کا کام شروع کیا تو ایک امریکی روزانہ اس سے 5 کلو جلیبیاں خرید کر لے جاتا رہا ایک دن پاکستانی نے اسے سے پوچھا:آپ اتنی جلیبیاں کا کیا کرتے ہیں؟۔ امریکی نے جواب دیا:ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان ٹیوبوں میں رس کیسے بھرا جاتا ہے۔
٭ہر پانچ چھ میل بعد کار کا انجن گرم ہو جاتا جس کو ٹھنڈا کرنے کیلئے ریڈی ایٹر میں پانی ڈالنا پڑتا پانچویں مرتبہ جب مالک نے پانی ڈالنے کے لئے کار روکی تو نوکر سے رہا نہ گیا تو اس نے کہا۔ جناب! دو لاکھ کی گاڑی میں دو سو روپے کا نلکا لگا لیتے تو کیا ہرج تھا۔
٭جارج برنارڈشا کو ایک نقاد مسلسل چند روز تک خط لکھتا رہا جس میں برونارڈ شاکی تحریروں پر کڑی نکتہ چینی کی گئی تھی ایک روز برنارڈ شانے اسے خط میں یوں لکھا۔ ”اپنی تحریروں کے بارے میں خود میری بھی وہی رائے ہے جو آپ کی ہے لیکن لاکھوں پڑھنے والوں کے خلاف میں اور آپ کر بھی کیا سکتے ہیں۔(عبداللہ طارق‘کلرسیداں)
279